محمود بھائی اور خالد بھائی ابھی میرے پاس موجود تو نہیں آپ کو جلد حوالہ بتا دوں گا۔ ویسے اس موضوع پر آپ احادیث کی کتابوں میں اگر باب الفتن کا مطالعہ کریں تو میری زیادہ تر باتیں واضح ہو جائیں گی۔
باقی محمود بھائی میں آپ کی بات کو اچھی طرح سمجھ سکتا ہوں کیوں کہ میرے خاندان کو وہ لوگ جو یہاں کبھی نہیں آئے وہ بھی صد فی صد یہی بات کرتے ہیں جو آپ کر رہے ہیں۔
جب تک میں خود نہیں آیا تھا میرے اپنے نظریات یہی تھے۔ لیکن جب میں پہلی دفعہ یہاں آیا تو یوں سمجھ لیں کہ یہاں کے ماحول کی پاکیزگی، لوگوں کا خلوص اور محبت دیکھ کر دل دے بیٹھا۔
جب میں نے اپنی اہلیہ سے کہا کہ ہم نے یہاں شفٹ ہونا ہے تو اس نے بھی وہی بات کی جو آپ نے کی۔ پھر خدشات بھی ذہن میں ہزاروں تھے کہ پتہ نہیں کہاں پتھر کے زمانے میں اور عجیب لوگوں میں اور کیسے ماحول میں لے کر جانا چاہتے ہیں۔ لیکن جب وہ یہاں آئی تو یہیں کی ہو کر رہ گئی۔ کچھ عرصہ قبل میرے بیوی بچے پاکستان گئے تھے اپنے گھر والوں سے ملنے۔ 2 مہینے کا کہہ کر گئے تھے 20 دن بعد واپس آگئے کہ بہت برا ماحول ہے وہاں کا ہمارا تو دم گھٹ رہا تھا اس لئے جلدی آگئے۔
تو بھائی پاکستانی یا کسی بھی اور ایسے معاشرے میں رہتے ہوئے حقیقت میں پاکیزگی، خلوص، نیک نیتی، بے لوث محبت اور خدمت، آنکھوں کا تحفظ بری چیزوں کو دیکھنے سے، کانوں کا تحفظ بری چیزیں سننے سے یہ نظریہ ہی دھندلا جاتا ہے اس لئے حقیقت میں یہ سب اس ماحول میں کیسا ہے یہ تصور کرنا ہی محال ہے جب تک کہ انسان خود نہ دیکھ لے۔