خطرناک.......................!

زندگی میں ایکسیڈنٹ بہت کئے ہیں، موٹر سائیکل کے بھی اور کار کے بھی، چوٹیں بھی کافی لگی ہیں۔۔۔ ڈرائیونگ کا انداز محتاط نہیں ہے، بہت غیر ضروری رسک لیتا رہتا ہوں، کسی زمانے میں فیکٹری کے اندر کوئی بھی بڑا اور وزنی جاب کرین کے ذریعے الٹا پلٹا کرنے کیلئے مجھے یہ کام سونپا جاتا تھا کیونکہ دوسرے کولیگز ذرا ڈرتے تھے کہ کہیں کوئی نقصان نہ ہوجائے، لیکن میں رسک لیکر ایسے کام کردیا کرتا تھا، بعض مرتبہ تو بیک وقت دو دو کرینوں کا کنٹرول ہاتھ میں رکھ کر ایسے کام کیا کرتا تھا، اس دوران ہاتھوں پیروں اور آنکھوں میں جو سنسنی محسوس ہوتی تھی اسکا اپنا ایک مزہ تھا۔۔۔بعد میں اکثر یہ خیال رہ رہ کر آیا کرتا تھا کہ یہ کیا بے وقوفی تھی،اگر یوں ہوتا تو کیا ہوتا، ووں ہوتا تو کیا ہوتا۔۔۔:)
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
زندگی میں ایکسیڈنٹ بہت کئے ہیں، موٹر سائیکل کے بھی اور کار کے بھی، چوٹیں بھی کافی لگی ہیں۔۔۔ ڈرائیونگ کا انداز محتاط نہیں ہے، بہت غیر ضروری رسک لیتا رہتا ہوں، کسی زمانے میں فیکٹری کے اندر کوئی بھی بڑا اور وزنی جاب کرین کے ذریعے الٹا پلٹا کرنے کیلئے مجھے یہ کام سونپا جاتا تھا کیونکہ دوسرے کولیگز ذرا ڈرتے تھے کہ کہیں کوئی نقصان نہ ہوجائے، لیکن میں رسک لیکر ایسے کام کردیا کرتا تھا، بعض مرتبہ تو بیک وقت دو دو کرینوں کا کنٹرول ہاتھ میں رکھ کر ایسے کام کیا کرتا تھا، اس دوران ہاتھوں پیروں اور آنکھوں میں جو سنسنی محسوس ہوتی تھی اسکا اپنا ایک مزہ تھا۔۔۔ بعد میں اکثر یہ خیال رہ رہ کر آیا کرتا تھا کہ یہ کیا بے وقوفی تھی،اگر یوں ہوتا تو کیا ہوتا، ووں ہوتا تو کیا ہوتا۔۔۔ :)
واہ زبردست!
 
میرے خطرناک کام۔۔۔ ۔۔۔ !!

بچپن میں مجھے فٹ بال پر کھڑا ہونے کا بہت شوق تھا
اس لیئے میں اکثر کوشش کرتی کہ کسی بھی طرح فٹ بال پر بغیر کسی سہارے کے کھڑی ہوجاؤں
اس کوشش میں ایک بار بہت بری طرح گری اور سر پھٹ گیا تب مجھ پر پابندی لگادی گئی ۔۔
اور فٹ بال چھپادیا گیا۔۔۔ ۔:heehee:
ایک اور خطرناک کام جو میں بہت کرتی تھی وہ یہ تھا کہ فٹ پاتھ کے کنارے پر چلنے کا شوق تھا بالکل کنارے پر جہاں سے بس یہ کہ میرے نیچے گرنے
میں تھوڑا سا ہی فاصلہ ہوتا تھا اکثر گر جاتی لیکن جب یہ تسلسل سے ہونے لگا تو پابندی لگا دی گئی۔۔۔ :heehee:
پابندی تب لگی جب ایک سرکل کے کنارے چلتے چلتے سیدھا گاڑیوں کے سامنے گر گئی وہ تو جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے کی وجہ سے
مجھے کسی گاڑی نے چکھا نہیں ورنہ آج یہ لکھ نہیں رہی ہوتی۔۔۔ !:heehee:
درخت کی سب سے اونچی ٹہنی پر چڑھنا میرا پسندیدہ مشغلہ تھا
اکثر کوشش کوتی تھی کہ ٹہنی سب سے اونچی بھی ہو اور پتلی بھی ہو
کئی بار نیچے کھڑی میری دوستوں کی چیخیں نکل جاتیں کیوں کہ ٹہنی ٹوٹ جاتی تھی اور میں اوپر شاخ کو پکڑے
معلق ہوتی۔۔۔ ۔۔!:heehee:
ایک کام مجھے اس بات پر بہت چڑ آتی تھی کہ لوگ کچرا ایسے کیوں پھینک دیتے ہیں بد تمیزی سے میری بالکونی کے نیچے جو چھجا تھا اس پر
بہت سا کچرا جمع ہوگیا ایک دن میں اس پر اتر گئی اور صفائی کردی ۔۔یہ بھی خطرناک کام تھا کیونکہ وہاں سے اترنا پھر اس پر توازن برقرار
رکھتے ہوئے صفائی کرنا لیکن خیر ہوئی میں آرام سے واپس بھی آگئی۔۔۔ ۔:heehee:
آخری خطرناک ترین کام جو میں نے مسلسل چار سال کیا وہ یہ تھا کہ
14 اگست کی رات اپنی بالکونی کی اوپر کی دیوار پر کھڑے ہوکر پاکستان کا جھنڈا بناتی تھی
اور کوئی دعا یا کوئی شعر بھی ساتھ میں لکھتی۔۔
ہوسکتا ہے پڑھتے ہوئے آپ کو یہ اتنا خطرناک نہ لگے،
لیکن وہ کافی اوپر کی جگہ تھی اور میں نے اپنے پیروں کو گرل پر رکھا ہوا ہوتا تھا
اور ایک ہاتھ سے جھنڈا بن رہا ہوتا ایک ہاتھ دیوار پر
پیروں سے اس پار خلا تھا ،تقریبا فرسٹ فلور جتنی اونچائی تھی ۔
میرے پاؤں ذرا سے ادھر ادھر ہوتے تو میں سیدھا اونچائی سے نیچے جا گرتی
گہرا اندھیرا ،خاموشی درخت اور میں
اس گہرے سناٹے میں میں بہت مگن ہوکر جھنڈا بنا کر اسے پینٹ کیا کرتی تھی
ایسے میں مجھے اچانک امی کی آواز آتی کہ عینی بیٹا اب بس کردو تو میں ہل جاتی تھی
چار بجے تک یہ جھنڈا مکمل ہوجاتا تھا
مزے کی بات یہ کہ پینٹ ہمیشہ میں نے فیبرک استعمال کیئے ۔۔۔ !:heehee:
صبح جب وہ جھنڈا دور دور سے نظر آتا تو میں بہت خوش ہوتی تھی۔۔۔

گویا آپ میں ٹارزن،جیمز بانڈ اور سپائیڈر مین کی خصوصیات بدرجہ اتم موجود ہیں
 

محمداحمد

لائبریرین
میرے خطرناک کام۔۔۔ ۔۔۔ !!

بچپن میں مجھے فٹ بال پر کھڑا ہونے کا بہت شوق تھا
اس لیئے میں اکثر کوشش کرتی کہ کسی بھی طرح فٹ بال پر بغیر کسی سہارے کے کھڑی ہوجاؤں
اس کوشش میں ایک بار بہت بری طرح گری اور سر پھٹ گیا تب مجھ پر پابندی لگادی گئی ۔۔
اور فٹ بال چھپادیا گیا۔۔۔ ۔:heehee:
ایک اور خطرناک کام جو میں بہت کرتی تھی وہ یہ تھا کہ فٹ پاتھ کے کنارے پر چلنے کا شوق تھا بالکل کنارے پر جہاں سے بس یہ کہ میرے نیچے گرنے
میں تھوڑا سا ہی فاصلہ ہوتا تھا اکثر گر جاتی لیکن جب یہ تسلسل سے ہونے لگا تو پابندی لگا دی گئی۔۔۔ :heehee:
پابندی تب لگی جب ایک سرکل کے کنارے چلتے چلتے سیدھا گاڑیوں کے سامنے گر گئی وہ تو جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے کی وجہ سے
مجھے کسی گاڑی نے چکھا نہیں ورنہ آج یہ لکھ نہیں رہی ہوتی۔۔۔ !:heehee:
درخت کی سب سے اونچی ٹہنی پر چڑھنا میرا پسندیدہ مشغلہ تھا
اکثر کوشش کوتی تھی کہ ٹہنی سب سے اونچی بھی ہو اور پتلی بھی ہو
کئی بار نیچے کھڑی میری دوستوں کی چیخیں نکل جاتیں کیوں کہ ٹہنی ٹوٹ جاتی تھی اور میں اوپر شاخ کو پکڑے
معلق ہوتی۔۔۔ ۔۔!:heehee:
ایک کام مجھے اس بات پر بہت چڑ آتی تھی کہ لوگ کچرا ایسے کیوں پھینک دیتے ہیں بد تمیزی سے میری بالکونی کے نیچے جو چھجا تھا اس پر
بہت سا کچرا جمع ہوگیا ایک دن میں اس پر اتر گئی اور صفائی کردی ۔۔یہ بھی خطرناک کام تھا کیونکہ وہاں سے اترنا پھر اس پر توازن برقرار
رکھتے ہوئے صفائی کرنا لیکن خیر ہوئی میں آرام سے واپس بھی آگئی۔۔۔ ۔:heehee:
آخری خطرناک ترین کام جو میں نے مسلسل چار سال کیا وہ یہ تھا کہ
14 اگست کی رات اپنی بالکونی کی اوپر کی دیوار پر کھڑے ہوکر پاکستان کا جھنڈا بناتی تھی
اور کوئی دعا یا کوئی شعر بھی ساتھ میں لکھتی۔۔
ہوسکتا ہے پڑھتے ہوئے آپ کو یہ اتنا خطرناک نہ لگے،
لیکن وہ کافی اوپر کی جگہ تھی اور میں نے اپنے پیروں کو گرل پر رکھا ہوا ہوتا تھا
اور ایک ہاتھ سے جھنڈا بن رہا ہوتا ایک ہاتھ دیوار پر
پیروں سے اس پار خلا تھا ،تقریبا فرسٹ فلور جتنی اونچائی تھی ۔
میرے پاؤں ذرا سے ادھر ادھر ہوتے تو میں سیدھا اونچائی سے نیچے جا گرتی
گہرا اندھیرا ،خاموشی درخت اور میں
اس گہرے سناٹے میں میں بہت مگن ہوکر جھنڈا بنا کر اسے پینٹ کیا کرتی تھی
ایسے میں مجھے اچانک امی کی آواز آتی کہ عینی بیٹا اب بس کردو تو میں ہل جاتی تھی
چار بجے تک یہ جھنڈا مکمل ہوجاتا تھا
مزے کی بات یہ کہ پینٹ ہمیشہ میں نے فیبرک استعمال کیئے ۔۔۔ !:heehee:
صبح جب وہ جھنڈا دور دور سے نظر آتا تو میں بہت خوش ہوتی تھی۔۔۔


بھیا ! آپ تو ہیرو نکلے۔۔۔۔! :D
 

نایاب

لائبریرین
تیرہ چودہ سال کی عمر میں اماوس کی تاریک رات میں کسی قدیم قبرستان میں اکیلےگزارنا
کسی مشہور آسیب زدہ مکان میں یا کسی درخت کے نیچے
آسیبی مخلوق کی دوستی کی خواہش رکھتے چاند کی پہلی تاریخوں والی سات راتیں گزارنا ۔
کیا انہیں خطرناک کام قرار دیا جا سکتا ہے ۔ ؟؟؟؟؟؟؟
باقی جتنے بھی خطرناک کام کیئے وہ سب آوارگی سے منسلک اور ان کا اختتام اسی جملے پر ہوتا ہے ۔۔۔۔
"قسمت اچھی تھی بچ گیا اگر پکڑا جاتا تو" اور یہ اس قابل نہیں کہ لکھے جا سکیں ۔
 

شمشاد

لائبریرین
آپکو سچویشن کا نہیں پتہ نا، میری شادی اس شخص سے ہورہی تھی جس کو میں نے نہ کبھی دیکھا تھا اور نہ کبھی بات ہوئی تھی :disappointed:
ہمارے ہاں اکثر ایسا ہی ہوتا ہے۔

وہ تو اب آ کے زمانے کے طور طریقے بدلے ہیں کہ کمپیوٹر اور موبائل نے پرانے طور طریقے بدلنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
 
تیرہ چودہ سال کی عمر میں اماوس کی تاریک رات میں کسی قدیم قبرستان میں اکیلےگزارنا
کسی مشہور آسیب زدہ مکان میں یا کسی درخت کے نیچے
آسیبی مخلوق کی دوستی کی خواہش رکھتے چاند کی پہلی تاریخوں والی سات راتیں گزارنا ۔
کیا انہیں خطرناک کام قرار دیا جا سکتا ہے ۔ ؟؟؟؟؟؟؟
باقی جتنے بھی خطرناک کام کیئے وہ سب آوارگی سے منسلک اور ان کا اختتام اسی جملے پر ہوتا ہے ۔۔۔ ۔
"قسمت اچھی تھی بچ گیا اگر پکڑا جاتا تو" اور یہ اس قابل نہیں کہ لکھے جا سکیں ۔
یعنی وہی والی مثال، "بچ گئے تو جھولے لال" :D
 

تبسم

محفلین
زندگی سب کی بہت مختلف انداز سے گزرتی ہے!
اور ہر انسان کی زندگی میں طرح طرح کے رنگ بکھرے ہوئے ہیں۔۔!
دھنک کے رنگ۔۔۔ !
پھیکے رنگ۔۔۔ !
البیلے رنگ ۔۔۔ !
اور کبھی زندگی بالکل ہی بے رنگ بھی دکھائی دینے لگتی ہے۔۔!
مجھے اس زندگی کو کھوجنا بہت اچھا لگتا ہے۔۔۔ !
کیونکہ یہ میری سہیلی ہے ۔۔۔ !
آج اک بات سوچی کہ کیا میں نے اپنی اب تک کی گزری ہوئی زندگی میں کوئی ایسا کام کیا ہے جسے میں خطرناک کہہ سکوں:battingeyelashes:
جی ہاں! بالکل کیا ہے۔۔۔ !
کیا آپ نے کوئی ایسا کام کیا ہے جو بہت خطرناک ہو جسے کرتے ہوئے آپ کی زندگی خطرے میں پڑ گئی ہو۔۔۔ ؟
اگر جواب ہاں میں ہے تو یہاں آکر ضرور بانٹئے ۔۔۔ !:battingeyelashes:
اب یہ بھی لیکھ دینا تھا نا سس کے آپ نے ایسا کون سا خطرناک کام کیا ہے:angel:
 
Top