خلیل الرحمان قمرنے ٹی وی پر براہ راست ماروی سرمد کو گالی دیدی

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

ایم اے

معطل
یں یہاں موجود کچھ لوگوں کی طرح الفاظ کے اپنی مرضی کے معانی طے کرنے کا عادی نہیں ہوں کیونکہ میرے نزدیک اس سے ابلاغ کا عمل متاثر ہوتا ہے۔ چنانچہ آپ کسی بھی معیاری لغت سے چیک کر سکتے تھے کہ
feminism
/ˈfɛmɪnɪz(ə)m/
noun: feminism
the advocacy of women's rights on the ground of the equality of the sexes.
یہ تو الفاظ ہیں، اب اس کی تشریح بھی کردیں، کہ ایکویلیٹی آف سیکس کس حد تک ہوسکتی ہے۔
یا صرف نعرے لگانے ہی سیکھے ہیں؟

جیسا کہ اوپر بیان کر چکا ہوں، یہاں موجود کچھ اور لوگوں جیسی طبعیت نہیں رکھتا۔ کسی بھی معیاری لغت سے چیک کر سکتے ہیں۔
liberal
Pronunciation /ˈlib(ə)rəl/ /ˈlɪb(ə)rəl/
adjective
1. Willing to respect or accept behavior or opinions different from one's own; open to new ideas.
2. Relating to or denoting a political and social philosophy that promotes individual rights, civil liberties, democracy, and free enterprise.
اوپن آئیڈیاز۔۔۔ یعنی میرا جسم میری مرضی۔ تو اس کی بھی کوئی حد نہیں ہے؟

اگر یہ ثابت ہو جائے کہ عورت مارچ کے شرکاء کی اکثریت کا کسی طرح کے کفریہ اور اسلام بیزار نعروں کے ساتھ کوئی تعلق نہیں تھا اور اس کے باوجود آپ لوگ مسلسل یہی پروپیگنڈا کیے جا رہے ہیں تو کیا آپ شرمندہ ہونا پسند کریں گے؟
کیا بات ہے جناب کی۔ یہ دیکھ لیں جناب۔ کشمیری عورتوں کے حقوق تک کے لیے بینر موجود تھے۔ گھریلو تشدد، زنا بالجبر کے خلاف پوسٹر نظر آئیں گے۔ "حیا کا دوسرا نام عورت ہے"، "عورت بھی انسان ہے"، "اسلام نے حقوق دے دیے، مسلمان کب دے گا؟" جیسے بینر موجود تھے۔ اب بھی آپ کا اصرار یہ ہے کہ یہ مارچ صرف فحاشی کے لیے کیا گیا اور حقوق کے حوالے سے کچھ نہیں تھا؟
جس ویڈیو کا لنک آپ نے دیا ہے اس میں حیا کا کوئی عنصر ہمیں تو نظر نہیں آیا۔ معذرت کے ساتھ۔۔۔ اعضائے عورت کی نمائش زیادہ ہے، حقوق کی بات کہیں گم ہوگئی ہے۔ جینیٹل، مرد زنانہ، مرد زانی، دو اکیلی لڑکیاں باہر نکلیں، اوپر سے یہ اسلام سمجھ نہیں آیا جس میں عورت کے عین ساتھ آگے پیچھے مرد کھڑے ہیں۔ کیا ایسا اسلام آپ لانا چاہتے ہیں؟
کیا اس حوالے سے اسلام کے احکام واضح نہیں ہیں؟
کیا فیمنزم اور لبرلزم کوئی الگ دین ہیں یا آپ اسلام پر راضی نہیں ہیں؟
یہ تو وہ ویڈیو ہے جسے آپ کہیں ڈھونڈ ڈھونڈ کے نکال لائیں ہیں، وہ بھی اسلام کے عین خلاف طریقہ کار۔
کیسا رہے گا اگر میں بھی عورت مارچ کی کچھ ویڈیوز اور پوسٹرز کے لنکس دے دوں، جن میں بہن، بیٹی ماں وغیرہ کا کوئی رشتہ تو نہیں رہتا البتہ عورت صرف بچہ جننے تک رہ جاتی ہے، بعد میں بچے کچھ بھی کریں، کوئی شکایت نہیں ہوسکتی۔۔۔ کیا یہی معاشرہ آپ تشکیل دینا چاہتے ہیں؟

نہیں۔ دوسروں کا موقف اس لیے ثابت نہیں ہوا کہ وہ محض پیرانویا پر مبنی ہے۔
جو خود پیرانویا کا شکار ہو وہ دوسروں کو درس دے کر اچھا نہیں لگتا۔

کیسے؟ آپ کو کس بنیاد پر لگا کہ مجھے وہی لوگ مرغوب ہیں؟ آپ ذرا عورت کو برابری کا درجہ دے کر تو دیکھیں، آپ کو بھی معاشرے سے وہی عزت نہ ملی تو کہنا۔
عورت کی برابری کا درجہ اگر آپ کے معاشرے میں نہیں تو اس کا ذمہ دار قوم نہیں آپ خود ہیں۔

شاید آپ کو کبھی کسی نے یہ نہیں بتایا کہ دنیا میں ایسے نظریات بھی پائے جا سکتے ہیں کہ جو اسلام کے مخالف بھی نہ جاتے ہوں لیکن اس کو خالصتاً "اسلامی" بھی نہ کہا جا سکے کیونکہ اسلام نے خاص طور پر اس کو اختیار کرنے کی ہدایت نہیں کی۔
تو پھر اسلام کے مقابلے میں انہیں لانے کے احکام کہاں پر دیے گئے ہیں؟
 
آخری تدوین:

عدنان عمر

محفلین
چونکہ آپ سے یہ تو اب توقع رکھنا ممکن نہیں رہا کہ آپ سوشلزم کو مذہب کی طرح "اخلاق ومعاشرت،مابعدالطبیعی تخیلات وعقائد اور انسانی زندگی کے ہرشعبے میں رہنمائی کامدعی" قرار دینے سے پہلے اس پر کوئی ایسا لٹریچر پڑھیں گے جو کسی مولوی نے نہ لکھا ہو، تو آپ کو ایک آسان نسخہ بتاتا ہوں جس سے آپ اپنے دعوے کو چیک کر سکتے ہیں۔
یہ ویکیپیڈیا پر سوشلزم کا تعارفی مضمون ہے، لگ بھگ ساڑھے انیس ہزار سے بیس ہزار الفاظ کا۔
Socialism - Wikipedia
ذرا چیک کر کے بتا دیجیے گا کہ ان ساڑھے انیس ہزار الفاظ میں مذہب، اخلاقیات اور مابعد الطبیعی معاملات پر راہنمائی کے حوالے سے کتنے الفاظ پائے جاتے ہیں۔ (اشارہ: ان میں سے ایک سے زائد کے لیے یہ جواب صفر ہے)
نیز لگے ہاتھوں کہیں سے یہ بھی چیک کر لیجیے گا کہ سوشلزم اور کمیونزم میں کون کون سا بنیادی فرق ہے جس سے مضمون نگار یکسر ناواقف نظر آتا ہے۔

جب اس ناپسندیدہ مشق سے گزر چکیں، تو خود سے پوچھ لیجیے گا کہ کیا اس طرح کے مصنفین کو محض ان کے مذہبی پس منظر کی بنیاد پر سنجیدہ لینے کا طرز عمل درست ہے؟
وکی پیڈیا پر سوشلزم کا تعارفی مضمون پڑھا۔ خاصا معلوماتی مضمون شیئر کرنے کا شکریہ۔
اسی مضمون میں سوشلزم کی مختلف اقسام کا ذکر کیا گیا ہے۔ آپ سوشلزم کی ان اقسام میں سے کس کے پیروکار ہیں؟ یا کس کو درست سمجھتے ہیں؟ براہِ مہربانی اس کی وضاحت کر دیجیے تاکہ بحث کو آگے بڑھایا جا سکے۔
آپ کی آسانی کے لیے وکی پیڈیا کا ربط بھی فراہم کیا جا رہا ہے۔

Types of Socialism

امید ہے کہ آپ اس مراسلے کا جواب سلجھے ہوئے اور غیر جذباتی انداز میں دیں گے۔
 

ایم اے

معطل
آپ سوشلزم کی ان اقسام میں سے کس کے پیروکار ہیں؟ یا کس کو درست سمجھتے ہیں؟ براہِ مہربانی اس کی وضاحت کر دیجیے تاکہ بحث کو آگے بڑھایا جا سکے۔
اس کو تو یہ بھی تشریح کرنی ہے کہ فیمینزم اور لبرلزم کی ۔ کیوں کہ تجربے سے یہ واضح تو ہوگیا ہے کہ موصوف چند من پسند تعریفات ہی پر گزارا کرنے کا قائل ہے۔
اور یہ بھی کہ ان کی تشریحات کے بعد خلافِ ضابطہ جتنی بھی سرگرمیاں یا نعرے عورت مارچ نامی ہلے گلے میں لگائے جاسکتے ہیں ان کے تدارک کے لیے ان کے پاس کیا پلاننگ ہے۔

یا صرف نعرے بازی تک ہی محدود رہنا ہے، کیاخیال ہے محمد سعد ؟
 
آخری تدوین:

ایم اے

معطل
اب ذراویڈیو کو دیکھتے ہیں

سب سے پہلے جس طرح کا ایکسٹریم اختلاط یہاں کی ان متاثرہ خواتین اور مردوں کے درمیان نظر آیا ہے وہ کون سے اسلام کے احکامات کی رو سے جائز ہے یہ فتوی محمد سعد جیسے مفتی اعظم ہی دے سکتے ہیں کیوں کہ دس سال اسلام سیکھنے کے بعد ہی یہ دوسروں کو اسلام سمجھانے کے قابل ہوا ہے۔

دوسرا نعرہ سیکولرزم کا سننے میں آیا، جس کی تعریف میرئیم ویبسٹر کی رو سے کچھ یوں ہے:
indifference to or rejection or exclusion of religion and religious considerations

یعنی اپنے معاملات چاہے وہ انفرادی ہو یا اجتماعی مذہب سے مختلف رکھنا یا مذہب/اسلام کو بالکل مسترد/باہر کردینے کا نام سیکولرزم ہے۔ جس کا نعرہ مذکورہ ویڈیو میں لگایا جاتارہا۔
اس کی تشریح بھی ہوجائے تو بہتر ہوگا۔ البتہ یہ بات یاد رہے کہ اسلام میں کسی دوسرے مذہب کے شخص پر اس کی عبادت کی بھی کوئی قید نہیں، لہذا سیکولرازم کی کوئی ضرورت باقی نہیں رہتی۔
تو اب ذرا وضاحت فرمائیں گے کہ سیکولرازم کی تشریح آپ کی رو سے کیا ہوگی؟
اگر آپ کی تعریف و تشریح بھی یہی ہے، پھر تو معاملہ خاصا گھمبیر ہوجائے گا۔ محمد سعد ؟
لیکن یہ بھی تو دیکھنا ہے کہ مختلف ہونے کی صورت میں میرئیم ویبسٹر کا کیا ہوگا، کوئی پلاننگ؟

چوتھا نعرہ مرد کا مرد ہونا محض اتفاق ہے۔ A Pure Chance۔
یعنی اتفاق بھی وہ جس میں کسی قسم کی بیرونی مداخلت نہیں ہوئی۔ کیا کہا جاسکتا ہے ایسی ذہنیت پر۔
کیا واقعی مرد اور عورت اتفاق سے پیدا ہوتے ہیں یا یہ کوئی الہامی فیصلہ ہوتا ہے؟

باقی ویڈیوز پر پھر بات کرتے ہیں۔
 
مدیر کی آخری تدوین:

فرقان احمد

محفلین
پاکستان میں ہونے والے عورت مارچ میں ہمیشہ سے ایلیٹ کلاس کی خواتین ہی زیادہ تر شریک ہوتی رہی ہیں۔ عام طور پر، ان کو ہی رول ماڈل بھی بنایا جاتا ہے۔ اس لیے، اس کا امپیکٹ کافی زیادہ پڑتا ہے۔ اس بحث کو ایک طرف رکھ دیا جائے کہ اس مارچ میں شریک افراد کے مطالبات درست ہیں غلط، یہ بات تو قریب قریب طے شدہ ہے کہ عوام کی اکثریت اس مارچ سے عملی طور پر الگ تھلگ رہی۔ اسے ہم لاتعلقی کا رویہ بھی کہہ سکتے ہیں۔ ویسے یہ تو ہمارا عمومی رویہ بھی ہے اس لیے اسے صرف اس مارچ سے جوڑنا غلط ہو گا۔ اس دن کو اگر کوئی بات خاص بنا گئی تو وہ ان شرکاء پر ہونے والا پتھراؤ تھا جس نے بہرصورت لاتعلق افراد کو بھی ان کے ساتھ ہمدردی پر ابھارا۔ ہماری دانست میں، اگر یہ خواتین و حضرات چاہتے ہیں کہ پاکستانی خواتین کو ان کے آئینی و قانونی حقوق ملیں تو انہیں اس حوالے سے محض آٹھ مارچ کو ہی اکھٹا نہیں ہونا چاہیے بلکہ معاشرے کے اوپینین لیڈرز اور با اثر افراد و طبقات کو ساتھ ملا کر خواتین کے مسائل کے حل کے لیے ایک بھرپور تحریک چلانی چاہیے۔ اس وقت عورت مارچ کو کئی گروپس ہائی جیک کرنا چاہتے ہیں تاہم معاملہ یہ ہے کہ اب تک جامع صورت میں مطالبات تک کو سامنے لانے میں انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یہ منتشر خیالی ثابت کرتی ہے کہ شرکاء کے مطالبات مختلف النوع ہیں اور ان کی فکر میں یک رخی نہ ہے اور یہ اجتماع اس قدر منظم اسی لیے نہ تھا۔
 

محمد سعد

محفلین
یہ تو الفاظ ہیں، اب اس کی تشریح بھی کردیں، کہ ایکویلیٹی آف سیکس کس حد تک ہوسکتی ہے۔
الفاظ حقوق کی برابری کے ہیں۔ کیا آپ یہ باور کرانا چاہتے ہیں کہ عورت کو حقوق مرد سے کم ملنے چاہئیں؟

جس ویڈیو کا لنک آپ نے دیا ہے اس میں حیا کا کوئی عنصر ہمیں تو نظر نہیں آیا۔ معذرت کے ساتھ۔۔۔ اعضائے عورت کی نمائش زیادہ ہے، حقوق کی بات کہیں گم ہوگئی ہے۔
اعضائے عورت کی نمائش؟ کیوں بھئی، مارچ میں لوگوں نے منی سکرٹس اور نیکریں پہنی ہوئی ہیں کیا؟ یا آپ کے نزدیک ہر وہ عورت بائے ڈیفینیشن بے حیا ہے جو فل برقعہ بمع چہرے کے نقاب کے نہیں کرتی؟

نیز الفاظ کو سیاق و سباق سے کاٹ کاٹ کر ان کا فرینکنسٹائن بنانا بند کریں۔ آپ غالباً اس بات پر انحصار کر رہے ہیں کہ لوگ اصل ویڈیو کو دیکھنے کا تکلف نہیں کریں گے چنانچہ آپ انہیں بہ آسانی اپنے پروپیگنڈا سے متاثر کر لیں گے۔
"Genitals should not determine rights"
اس میں غلط کیا ہے؟ کیا کسی کے حقوق کا انحصار اس بات پر ہونا چاہیے کہ اس کی پیدائش کس جنس کے ساتھ ہوئی ہے؟

مرد زنانہ، مرد زانی،
یہ مطالعہ پاکستان کا ایگزام نہیں ہو رہا کہ آپ کو ایک ہی بینر میں سے الفاظ کو کاٹ کر اس کے دو بینر بنانے کے اضافی نمبر ملیں گے۔
یہ ہے وہ بینر جس پر آپ اعتراض کر رہے ہیں: "مرد زنانہ قبول، مرد زانی ناقبول"۔ سمجھ نہیں آتی کہ مرد زانی کے ناقبول ہونے کو آپ اتنا پرسنل کیوں لے رہے ہیں۔

دو اکیلی لڑکیاں باہر نکلیں،
"دو اکیلی لڑکیاں دیکھنے نکلیں جہاں"
حد ہے! اس پر بھی اعتراض ہے؟ ایک طرف مولوی ہمیں بتاتے ہیں کہ وہ جی فلاں دور مسلمانوں کے زیر حکومت اتنا امن کا تھا کہ فلاں علاقے سے فلاں علاقے تک عورت زیورات سمیت اکیلی چلی جاتی تھی، دوسری طرف پھر دو لڑکیوں کے بغیر کسی مرد کی نگرانی دنیا دیکھنے پر اعتراض بھی کرتے ہیں؟ یہ منافقت نہیں تو اور کیا ہے؟

اوپر سے یہ اسلام سمجھ نہیں آیا جس میں عورت کے عین ساتھ آگے پیچھے مرد کھڑے ہیں۔ کیا ایسا اسلام آپ لانا چاہتے ہیں؟
آپ کی باتوں سے صاف پتہ چل رہا ہے کہ آپ اس بات پر انحصار کرتے ہوئے دروغ گوئی اور مبالغہ کیے جا رہے ہیں کہ زیادہ تر لوگ ویڈیو نہیں دیکھیں گے اور آپ کی کمنٹری پر انہیں اعتبار کرنا پڑے گا۔ بیشتر مرد اور عورتیں واضح طور پر کلسٹرز میں ہیں جو کہ صرف مردوں یا صرف خواتین پر مشتمل ہیں۔
جس اسلام کی آپ تصویر کشی کر رہے ہیں، وہ کچھ اس طرح کا ہوتا ہے، اور اس کے باوجود جائز ہوتا ہے۔ اس کے برعکس مارچ میں تو مردوں اور عورتوں کے الگ الگ گروپ واضح طور پر دیکھے جا سکتے ہیں۔
453px-Maqam_Ibrahim%2C_Makkah.jpg


اگر آپ صرف مردوں اور عورتوں کے ایک سڑک یا میدان میں اکٹھے ہو جانے کو اپنی ذات میں ہی ایک غیر اسلامی اور فحش چیز کہہ دیں گے تو اس کا منطقی نتیجہ پھر یہ نکلے گا کہ نعوذ باللہ حج کا اجتماع بھی غیر اسلامی اور فحش ہوتا ہے، چونکہ وہ آپ کی جانب سے سیٹ کیا ہوا واحد کرائیٹیریا پورا کر رہا ہے۔
بات کی کچھ سمجھ آ رہی ہے؟ یہ مذہب کی توہین کی بات نہیں ہے۔ آپ ہی کے سیٹ کیے ہوئے کرائیٹیریا کا منطقی نتیجہ ہے۔ میں صرف یہ بتانا چاہتا ہوں کہ صرف یہ کرائیٹیریا بذات خود کسی شے کو بے حیائی قرار دینے کے لیے ناکافی ہے۔

یہ تو وہ ویڈیو ہے جسے آپ کہیں ڈھونڈ ڈھونڈ کے نکال لائیں ہیں، وہ بھی اسلام کے عین خلاف طریقہ کار۔
آپ جیسی طبعیت نہیں رکھتا کہ چیزوں کو ڈھونڈ ڈھونڈ کر پھر کاٹ پیٹ کر پیش کروں۔ جو ویڈیو پہلی ایسی ملی کہ جس میں بغیر دھواں دار کمنٹری اور ایڈٹنگ کے کمالات کے صرف وہاں کے مناظر سادہ انداز میں پیش کیے گئے تھے، وہ پیش کر دی۔

اوپن آئیڈیاز۔۔۔ یعنی میرا جسم میری مرضی۔ تو اس کی بھی کوئی حد نہیں ہے؟
اگر اوپن ٹو نیو آئیڈیاز کا لفظ دیکھتے ہی آپ کا ذہن میرا جسم میری مرضی پر جاتا ہے اور اس میں پھر جسم کا لفظ دیکھتے ہی آپ سیدھا سیکس پر جا پہنچتے ہیں تو مبارک ہو، آپ لبرلز سے زیادہ "اوپن" ہیں، لیکن دماغ کے نہیں، کہیں اور کے۔

جو خود پیرانویا کا شکار ہو وہ دوسروں کو درس دے کر اچھا نہیں لگتا۔
متفق ہوں آپ سے۔

عورت کی برابری کا درجہ اگر آپ کے معاشرے میں نہیں تو اس کا ذمہ دار قوم نہیں آپ خود ہیں۔
قوم کیسے نہیں اور میں خود کیسے ہوں؟ اب اتنی بھی لمبی لمبی تو نہ چھوڑا کرو نا میرے جانو۔

تو پھر اسلام کے مقابلے میں انہیں لانے کے احکام کہاں پر دیے گئے ہیں؟
آپ کو ابھی تک سمجھ نہیں آئی کہ کوئی شے اسلام کے مقابلے پر لائے بغیر بھی اپنا آزادانہ وجود برقرار رکھ سکتی ہے۔
 

محمد سعد

محفلین
دوسرا نعرہ سیکولرزم کا سننے میں آیا، جس کی تعریف میرئیم ویبسٹر کی رو سے کچھ یوں ہے:
indifference to or rejection or exclusion of religion and religious considerations

یعنی اپنے معاملات چاہے وہ انفرادی ہو یا اجتماعی مذہب سے مختلف رکھنا یا مذہب/اسلام کو بالکل مسترد/باہر کردینے کا نام سیکولرزم ہے۔ جس کا نعرہ مذکورہ ویڈیو میں لگایا جاتارہا۔
لیکن چوں کہ محمد سعد جیسے مسلمان کا ہر فعل و قول اسلام کے تابع ہے یا کم از کم یہ ایسا تاثر دینے کی کوشش کرتا ہے، لہذا اس کی تشریح بھی ہوجائے تو بہتر ہوگا۔ البتہ یہ بات یاد رہے کہ اسلام میں کسی دوسرے مذہب کے شخص پر اس کی عبادت کی بھی کوئی قید نہیں، لہذا سیکولرازم کی کوئی ضرورت باقی نہیں رہتی۔
تو اب ذرا وضاحت فرمائیں گے کہ سیکولرازم کی تشریح آپ کی رو سے کیا ہوگی؟
اگر آپ کی تعریف و تشریح بھی یہی ہے، پھر تو معاملہ خاصا گھمبیر ہوجائے گا۔ محمد سعد ؟
لیکن یہ بھی تو دیکھنا ہے کہ مختلف ہونے کی صورت میں میرئیم ویبسٹر کا کیا ہوگا، کوئی پلاننگ؟
میرے خیال میں مریم ویبسٹر کا کچھ نہیں ہو گا، کیونکہ اسی کے بالکل نیچے یہ لکھا ہوا ہے، جسے آپ نہایت سہولت کے ساتھ نظر انداز کر گئے ہیں کیونکہ وہ آپ کے پروپیگنڈا کے کام نہیں آتا۔
the belief that religion should not play a role in government, education, or other public parts of society
واضح طور پر پبلک معاملات کے بارے میں ہے۔
اگر آپ کو اس بات پر اعتراض ہے تو پھر شاید انڈیا میں بھی ریاست میں مذہب کی مداخلت اور اس کے نتیجے میں مسلمانوں کو پہنچنے والے جانی نقصان کی شاید آپ حمایت کرتے ہوں گے۔

چوتھا نعرہ مرد کا مرد ہونا محض اتفاق ہے۔ A Pure Chance۔
یعنی اتفاق بھی وہ جس میں کسی قسم کی بیرونی مداخلت نہیں ہوئی۔ کیا کہا جاسکتا ہے ایسی ذہنیت پر۔
کیا واقعی مرد اور عورت اتفاق سے پیدا ہوتے ہیں یا یہ کوئی الہامی فیصلہ ہوتا ہے؟
آپ کو اللہ تعالیٰ نے آپ کی مرضی پوچھ کر مرد پیدا کیا تھا؟ اگر خود یاد نہ ہو تو گھر میں، گلی میں، محلے میں، پورے شہر میں کسی سے پوچھ لیجیے گا کہ انہیں پوچھ کر مرد یا عورت پیدا کیا گیا تھا یا ان کی مرضی کے بغیر؟ خالصتاً قسمت کا کھیل ہی تو ہے کہ خدا نے آپ کے متعلق کیا فیصلہ کر دیا۔ آپ کا تو اس میں کوئی کمال نہیں۔
 

محمد سعد

محفلین
وکی پیڈیا پر سوشلزم کا تعارفی مضمون پڑھا۔ خاصا معلوماتی مضمون شیئر کرنے کا شکریہ۔
اسی مضمون میں سوشلزم کی مختلف اقسام کا ذکر کیا گیا ہے۔ آپ سوشلزم کی ان اقسام میں سے کس کے پیروکار ہیں؟ یا کس کو درست سمجھتے ہیں؟ براہِ مہربانی اس کی وضاحت کر دیجیے تاکہ بحث کو آگے بڑھایا جا سکے۔
آپ کی آسانی کے لیے وکی پیڈیا کا ربط بھی فراہم کیا جا رہا ہے۔

Types of Socialism

امید ہے کہ آپ اس مراسلے کا جواب سلجھے ہوئے اور غیر جذباتی انداز میں دیں گے۔
مجھے تو مشکل ہی لگتا ہے کہ میں کسی قسم کی سوشلزم کے سانچے میں فٹ ہوں گا۔ مختصراً میں مارکیٹ کو مناسب حد تک آزادی دینے کے ساتھ ساتھ عوامی مفاد میں ریگولیشن کا قائل ہوں، ساتھ ہی میرا ماننا ہے کہ تعلیم، صحت اور روز مرہ ٹرانسپورٹ جیسی بنیادی ضروریات کی پبلک اونرشپ ہونی چاہیے۔ جن کے پاس دولت بے حد و حساب ہے، ان پر ٹیکس نسبتاً زیادہ ہونا چاہیے۔ اس کو اگر آپ کسی طرح کی سوشلزم میں فٹ کر سکیں تو کر لیں۔
 

محمد سعد

محفلین
پاکستان میں ہونے والے عورت مارچ میں ہمیشہ سے ایلیٹ کلاس کی خواتین ہی زیادہ تر شریک ہوتی رہی ہیں۔ عام طور پر، ان کو ہی رول ماڈل بھی بنایا جاتا ہے۔ اس لیے، اس کا امپیکٹ کافی زیادہ پڑتا ہے۔ اس بحث کو ایک طرف رکھ دیا جائے کہ اس مارچ میں شریک افراد کے مطالبات درست ہیں غلط، یہ بات تو قریب قریب طے شدہ ہے کہ عوام کی اکثریت اس مارچ سے عملی طور پر الگ تھلگ رہی۔ اسے ہم لاتعلقی کا رویہ بھی کہہ سکتے ہیں۔ ویسے یہ تو ہمارا عمومی رویہ بھی ہے اس لیے اسے صرف اس مارچ سے جوڑنا غلط ہو گا۔ اس دن کو اگر کوئی بات خاص بنا گئی تو وہ ان شرکاء پر ہونے والا پتھراؤ تھا جس نے بہرصورت لاتعلق افراد کو بھی ان کے ساتھ ہمدردی پر ابھارا۔ ہماری دانست میں، اگر یہ خواتین و حضرات چاہتے ہیں کہ پاکستانی خواتین کو ان کے آئینی و قانونی حقوق ملیں تو انہیں اس حوالے سے محض آٹھ مارچ کو ہی اکھٹا نہیں ہونا چاہیے بلکہ معاشرے کے اوپینین لیڈرز اور با اثر افراد و طبقات کو ساتھ ملا کر خواتین کے مسائل کے حل کے لیے ایک بھرپور تحریک چلانی چاہیے۔ اس وقت عورت مارچ کو کئی گروپس ہائی جیک کرنا چاہتے ہیں تاہم معاملہ یہ ہے کہ اب تک جامع صورت میں مطالبات تک کو سامنے لانے میں انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یہ منتشر خیالی ثابت کرتی ہے کہ شرکاء کے مطالبات مختلف النوع ہیں اور ان کی فکر میں یک رخی نہ ہے اور یہ اجتماع اس قدر منظم اسی لیے نہ تھا۔
اسی لیے تو مشورہ دیا تھا کہ آپ لوگ بھی اسے ہائی جیک کر سکتے ہیں اگر اس کی موجودہ صورت پسند نہیں۔ مارچ کا حصہ بن کر سادہ اکثریت سے اپنی پسند کے برقعے پہن کر اپنی مرضی کے نعرے لے آئیں۔
 
آخری تدوین:

فرقان احمد

محفلین
ورنہ ان لوگوں کا پسندیدہ طریقہ تو ہے ہی۔ :p
ارے صاحب! ہم برقع کے ڈیزائن کا سوچ رہے تھے۔ آپ غلط سمجھے۔ سنا ہے کہ آپ کی وارڈروب بہت اعلیٰ ہے! :) کچھ مدد ملنے کا امکان ہوا تو ملاحظہ فرمائیں گے۔ خاطر جمع رکھیں!
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top