خند و ملاحت

یہ میں نے نہیں ،آپ کے انکل غالب نے کہا ہے بھائی ۔اور سوال بھی ظاہر ہے کہ انہی صاحب کے ہموطن سے ہی کیا جانا چاہئے تھا۔
اور مزے کی بات یہ ہے کہ آپ یہ مانتے ہیں کہ جو گدھے ہیں وہ دلی سے آتے ہیں ، بعد میں چاہے کہیں بھی جائیں ، اکیلے رہیں یا دلی یا ممبئی سے باقی گدھوں کو بھی بلائیں۔
ظہیراحمدظہیر
 
آخری تدوین:

فرقان احمد

محفلین
یہ میں نے نہیں ،آپ کے انکل غالب نے کہا ہے بھائی ۔اور سوال بھی ظاہر ہے کہ انہی صاحب کے ہموطن سے ہی کیا جانا چاہئے تھا۔
اور مزے کی بات یہ ہے کہ آپ یہ مانتے ہیں کہ جو گدھے ہیں وہ دلی سے آتے ہیں ، بعد میں چاہے کہیں بھی جائیں ، اکیلے رہیں یا دلی یا ممبئی سے باقی گدھوں کو بھی بلائیں۔
سلیم بھائی! اس نوعیت کے تبصرہ جات لڑی کی مناسبت سے نازیبا ہیں۔ امید ہے، آپ آئندہ خیال رکھیں گے۔
 
سلیم بھائی! اس نوعیت کے تبصرہ جات لڑی کی مناسبت سے نازیبا ہیں۔ امید ہے، آپ آئندہ خیال رکھیں گے۔
فرقان بھائی جان ، پہل انہوں نے کی لہڈا پتھر کا جواب اینٹ سے دینا مجھے بھی آتا ہے ۔
باقی آپ کا احترام سر آنکھوں سے ۔
 

فرقان احمد

محفلین
فرقان بھائی جان ، پہل انہوں نے کی لہڈا پتھر کا جواب اینٹ سے دینا مجھے بھی آتا ہے ۔
باقی آپ کا احترام سر آنکھوں سے ۔
بصد معذرت عرض ہے کہ اس بات کا خدشہ زیادہ ہے کہ ذومعنی جملوں کی ابتدا آپ کی جانب سے ہوئی۔بہرصورت، آپ سے ایک مودبانہ درخواست کر دی گئی ہے۔ امید ہے، ہماری التجا کا پاس لحاظ رکھیں گے، شکریہ! :)
 
بصد معذرت عرض ہے کہ اس بات کا خدشہ زیادہ ہے کہ ذومعنی جملوں کی ابتدا آپ کی جانب سے ہوئی۔بہرصورت، آپ سے ایک مودبانہ درخواست کر دی گئی ہے۔ امید ہے، ہماری التجا کا پاس لحاظ رکھیں گے، شکریہ! :)
آپ اسے التجا کہتے ہیں ۔میں اس کو حکم کا درجہ دیتا ہوں ۔ ٹھیک ہے ۔میں خیال رکھوں گا مگر تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے ۔
 

فرقان احمد

محفلین
غالب کو کسی ادب دوست نوجوان نے خط لکھا اور انہیں دادا کے لفظ سے مخاطب کیا.
غالب نے جواباً یہ وضاحت کی؛
میاں! میں تمہارا دادا نہیں بلکہ دل دادہ ہوں.

یہ اردو محفل والے ادب دوست نہیں تھے :D
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
یہ میں نے نہیں ،آپ کے انکل غالب نے کہا ہے بھائی ۔اور سوال بھی ظاہر ہے کہ انہی صاحب کے ہموطن سے ہی کیا جانا چاہئے تھا۔
اور مزے کی بات یہ ہے کہ آپ یہ مانتے ہیں کہ جو گدھے ہیں وہ دلی سے آتے ہیں ، بعد میں چاہے کہیں بھی جائیں ، اکیلے رہیں یا دلی یا ممبئی سے باقی گدھوں کو بھی بلائیں۔
ظہیراحمدظہیر
لگتا ہے آپ نے بالآخر آج دانت صاف کرہی لیے جو تین بار اپنے دانتوں کی نمائش والی تصویر آخر میں ڈال دی۔

شاباش ! بہت خوب میاں ! بہت اچھے!
میں سمجھ رہا تھا کہ آپ شاعروں اور دہلی والوں کے ساتھ اس قدر اور اس قسم کےمذاق کررہے ہیں تو مذاق برداشت کرنے کا حوصلہ بھی ہوگا ۔ خیر ۔

اگر میری کسی بات سے آپ کی دل آزاری ہوئی تو میں بیحد معذرت خواہ ہوں اور آپ سے معافی کا خواستگار ہوں ۔ امید ہے کہ میری ناسمجھی پر عفو و درگزر سے کام لیں گے ۔ اللہ آپ کو خوش رکھے اور دین و دنیا کی تمام نعمتیں عطا فرمائے ۔ آمین ۔
 

فرقان احمد

محفلین
شاباش ! بہت خوب میاں ! بہت اچھے!
میں سمجھ رہا تھا کہ آپ شاعروں اور دہلی والوں کے ساتھ اس قدر اور اس قسم کےمذاق کررہے ہیں تو مذاق برداشت کرنے کا حوصلہ بھی ہوگا ۔ خیر ۔

اگر میری کسی بات سے آپ کی دل آزاری ہوئی تو میں بیحد معذرت خواہ ہوں اور آپ سے معافی کا خواستگار ہوں ۔ امید ہے کہ میری ناسمجھی پر عفو و درگزر سے کام لیں گے ۔ اللہ آپ کو خوش رکھے اور دین و دنیا کی تمام نعمتیں عطا فرمائے ۔ آمین ۔
ظہیر بھیا! آپ کی اعلیٰ ظرفی کو سلام! سلامت رہیں! :)
 
علامہ انور صابری بڑے بھاری بھر کم تھے، بہت بڑا سر، سیاہ رنگ، سیاہ داڑھی، لمبے بال، بس ایک کسر تھی سر پر روایتی سینگ ہوتے تو بالکل جن نظر آتے.
بے حد خوش مزاج اور باغ و بہار طبیعت کے مالک تھے، ایک دفعہ بھوپال میں ایک عالیشان مشاعرہ منعقد ہوا. انور صابری اپنی کاکلیں جھٹک جھٹک کر اپنا کلام سنا رہے تھے،
ایک صاحبزادے کو وجد آ گیا اس نے کمیرے سے شت باندھ کر فوٹو لینا چاہا، علامہ صاحب نے فرمایا؛
میاں صاحبزادے؛ میری فوٹو لے کر کیا کرو گے؟
پاس ہی شاعر بھوپالی بیٹھے تھے، بےساختہ فقرہ چست کیا.
بچوں کو ڈرائیں گے.
 
ایک مشاعرے میں فراق گورکھپوری اپنا کلام پڑھ چکے تو سامعین میں سے ایک نوجوان شاعر زبیر رضوی کا کلام سننے کی فرمائش کی گئی.
مشاعرے کے سیکرٹری نے زبیر رضوی کو بلایا تو وہ نیاز مندی سے جھجکتے ہوئے کہنے لگا؛
قبلہ فراق صاحب کے بعد میں اپنا کلام کیونکر پڑھ سکتا ہوں.
فراق صاحب یہ سن کر بے نیازی سے بولے؛
واہ! میاں، اگر تم میرے بعد پیدا ہو سکتے ہو تو میرے بعد اپنے شعر کیوں نہیں پڑھ سکتے :LOL:
 
اسرار الحق مجاز سرتاپا شاعر تھے اور شاعری کے لوازمات کی پابندی کے قائل تھے، جن میں دانت نہ مانجھنا اور غسل نہ کرنا بطور خاص شامل تھا.
ایک بار مجاز صاحب کسی ڈاکٹر کے کلینک گئے اور کہنے لگے؛
ڈاکٹر صاحب آپ نے مجھے پہچانا؛
ڈاکٹر صاحب نے کہا؛
مجاز صاحب آپ کو کون نہیں جانتا؟ پچھلے سال جب آپ کو نمونیہ ہوا تھا تو اس خاکسار نے ہی آپ کا علاج کیا تھا،
مجاز نے ہنس کر کہا؛
اسی لیے تو آپ کے پاس آیا ہوں. آپ نے مجھے نہانے سے منع کیا تھا، پوچھنا یہ ہے کہ کیا اب میں نہا سکتا ہوں؟
:ROFLMAO::ROFLMAO:
 
مولانا محمد علی شاعر تھے شاعری کی دنیا میں ان کا نام جوہر تھا، ان کے بڑے بھائی کا تخلص گوہر تھا،
کسی محفل میں ان کے منجھلے بھائی شوکت علی سے جو بے تخلص تھے، ان کا تخلص دریافت کیا گیا،
ان کے جواب دینے سے پہلے محمد علی نے جوہر، اور گوہر کے وزن پر ان کا تخلص تجویز کیا
"شوہر"
 
حیدرآباد میں ایک شام، استاد شاعر مرزا داغ دہلوی کسی شخص کے اس بیان پر کہ حقہ لے کر پلنگ پر کروٹیں بدلتا ہوں، کبھی بیٹھتا ہوں، کبھی اٹھتا ہوں طبیعت پر زور ڈالتا ہوں، تب بڑی مشکل سے ایک شعر بنتا ہے.
داغ صاحب نے فرمایا؛ "معاف کیجئے گا" آپ شعر کہتے ہیں یا شعر جنتے ہیں.
:LOL::LOL::LOL:
 
ہندوستان کے شہر الہ آباد میں ایک طوائف رہتی تھی جس کا نام "گوہر" تھا.
ایک دن وہ اکبر الہ آبادی کی خدمت میں حاضر ہوئی اور کہا، حضرت آپ نے بہت سے اشعار کہے ہیں، آج میرے بارے میں کوئی شعر ارشاد کریں.
اکبر الہ آبادی نے اسی وقت شعر پڑھ کر اس کی نذر کیا.

خوش نصیب آج بھلا کون ہے گوہر کے سوا
سب کچھ خدا نے دے رکھا ہے شوہر کے سوا
 
آخری تدوین:

فہد اشرف

محفلین
ہندوستان کے شہر الہ آبادی میں ایک طوائف رہتی تھی جس کا نام "گوہر" تھا.
ایک دن وہ اکبر الہ آبادی کی خدمت میں حاضر ہوئی اور کہا، حضرت آپ نے بہت سے اشعار کہے ہیں، آج میرے بارے میں کوئی شعر ارشاد کریں.
اکبر الہ آبادی نے اسی وقت شعر پڑھ کر اس کی نذر کیا.

خوش نصیب آج بھلا کون ہے گوہر کے سوا
سب کچھ خدا نے دے رکھا ہے شوہر کے سوا
ٹائپو
 
Top