یعنی وہاں بھی غلط ہے ۔ اس کا وزن درست نہیں ہے مجھے وزن سے شبہ ہوا تھا۔میں جس کتاب سے نقل کر رہی ہوں اس میں خدا ہی لکھا ہے
یعنی وہاں بھی غلط ہے ۔ اس کا وزن درست نہیں ہے مجھے وزن سے شبہ ہوا تھا۔میں جس کتاب سے نقل کر رہی ہوں اس میں خدا ہی لکھا ہے
، اس عمر میں بھی آپ نقل مارتی ہیں۔میں جس کتاب سے نقل کر رہی ہوں اس میں خدا ہی لکھا ہے
آپ بڑے ستم رسیدہ اور غمگین شوہر لگتے ہیں مجھے محمد وارث بھیا ، قسم سےسب کچھ اللہ نے دے رکھا ہے شوہر کے سوا
کاتب حضرات شعروں کے ساتھ کچھ زیادہ ہی کھلواڑ کرتے ہیں!یعنی وہاں بھی غلط ہے ۔ اس کا وزن درست نہیں ہے مجھے وزن سے شبہ ہوا تھا۔
جناب ، بعض کاتب حضرات کے بارے میں تو سنا ہے کہ کتابت کی آڑ میں اپنے تئیں ’’اصلاح‘‘ دیا کرتے تھے ۔کاتب حضرات شعروں کے ساتھ کچھ زیادہ ہی کھلواڑ کرتے ہیں!
کاتب حضرات شعروں کے ساتھ کچھ زیادہ ہی کھلواڑ کرتے ہیں!
جناب ، بعض کاتب حضرات کے بارے میں تو سنا ہے کہ کتابت کی آڑ میں اپنے تئیں ’’اصلاح‘‘ دیا کرتے تھے ۔
ہا ہا ہا ہا ! اس پر تو بے ساختہ قہقہہ نکلا ہے !!ابنِ صفی نے کہیں ایک کاتب صاحب کے بارے میں لکھا تھا جو پِکاسُو پر ایک مضمون کی کتابت کررہے تھے۔ انہوں نے جانا کہ مضمون نگار سے 'ر' سہواً' لکھنے سے رہ گئی ہے، لہٰذا جہاں جہاں پِکاسُو کا نام نظر آیا وہ ایک عدد 'ر' کا اظافہ کرتے چلے گئے۔
لو اور سنو ! چھوٹے میاں تو چھوٹے میاں ۔۔ بڑے میاں سبحان اللہ!ایک بار بنگال کے مشہور شاعر قاضی نذر السلام کو اطلاع ملی کہ ڈھاکہ میونسپل کارپوریشن ان کی ادبی خدمات کے عوض ایک پارک میں ان کا مجسمہ نصب کرنا چاہتی ہے، مجسمے پر ایک لاکھ روپے خرچ کرے گی،
قاضی نذر السلام نے اپنے دوست سے کہا کہ اگر کارپوریشن یہ رقم مجھے دیدے تو میں خود اس پارک کھڑا رہا کروں گا
میں آپ کی بات بلکہ دعوے کو بالکل مسترد کرتا ہوں ۔کیوں بے چاروں کی روزی کے پیچھے ہاتھ دھوکے پڑے ہیں آپ بھیا ۔کاتب حضرات شعروں کے ساتھ کچھ زیادہ ہی کھلواڑ کرتے ہیں!
اسی لئے کمپیوٹر ایجاد کیا گیا تاکہ کاتبوں کی کھلواڑ سے جان چھوٹےجناب ، بعض کاتب حضرات کے بارے میں تو سنا ہے کہ کتابت کی آڑ میں اپنے تئیں ’’اصلاح‘‘ دیا کرتے تھے ۔
دوبارہ چیک کر لیں کہیں عارف کریم ہی نہ ہوںیہ سلیم جان رہ رہ کے ہمت خان کی یاد کیوں دلا رہے ہیں؟؟؟
آپ کو بار بار عارف کریم صاحب کیوں یاد آ جاتے ہیں۔دوبارہ چیک کر لیں کہیں عارف کریم ہی نہ ہوں
کمپوزر حضرات، کاتب حضرات سے چار ہاتھ آگے ہیں۔اسی لئے کمپیوٹر ایجاد کیا گیا تاکہ کاتبوں کی کھلواڑ سے جان چھوٹے
کاتبین کا یہ فائدہ ضرور تھا کہ ہر غلطی ان کے سر منڈھ دی جاتی تھی۔کمپوزر حضرات، کاتب حضرات سے چار ہاتھ آگے ہیں۔
کاتب پھر کچھ اردو سمجھنے والے ہوتے تھے۔
جب سے محفل میں آیا ہوں یہ صاحب میرے پیچھے پڑے ہیںآپ کو بار بار عارف کریم صاحب کیوں یاد آ جاتے ہیں۔
ایک مہمل گو شاعر نے مولانا جامی سے کہا کہ جب میں خانہ کعبہ کی زیارت سے مشرف ہوا تو تبرک کے طور پر اپنے دیوان کو حجر اسود سے رگڑا.
مولانا جامی فرمانے لگے؛ بہتر تو یہ تھا آپ تبرکاً اسے آب زم زم سے دھو دیتے.