خواب

عمر سیف

محفلین
تری آنکھوں نے جو وعدے کئے ہیں
میں ان وعدوں کا ایفا چاہتا ہوں
جسے چشمِ تمنا دیکھتی ہے
تجھے وہ خواب دینا چاہتا ہوں
 

جیا راؤ

محفلین
خواب آنکھوں مین پرونے کی اجازت دے دے
اے شبِ غم مجھے رونے کی اجازت دے دے
یا سلیقے سے نبھا رسمِ محبت مجھ سے
یا کسی اور کا ہونے کی اجازت دے دے
 

شمشاد

لائبریرین
اب کے بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں
جسطرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
(فراز)
 

ف۔قدوسی

محفلین
جہاں بھی جانا تو آنکھوں میں خواب لانا
یہ کیا کہ دل کو ہمیشہ اداس کر لانا
میں برف رتوں میں جلا تو اس نے کہا
پلٹ کے آنا تو کشتی میں دھوپ بھر لانا
 

شمشاد

لائبریرین
اک خواب کھوجنے کے لئے بارہا بتول
ان نیند وادیوں سے گزرنا پڑا ہمیں
(فاخرہ بتول)
 

تیشہ

محفلین
اک نام کی اڑتیُ خوشبو میں اِک خواب سفر میں رہتا ہے
اِک بستی آنکھیں ملتی ہے' اِک شہر نظر میں رہتا ہے ۔ ۔ ۔

پانی میں روز بہاتا ہے اِک شخص دئیے امُیدوں کے
اور اگلے دن تک پھر انکے ہمراہ بھنور میں رہتا ہے

اکِ خواب ِہنر کی آہٹ سے کیا آگ لہو میں جلتی ہے
کیا لہر سی دل میں چلتی ہے ،کیا نشہ سر میں رہتا ہے
 

خوشی

محفلین
ر اک تدبیر اپنی رائیگاں ٹھہری محبت میں
کسی بھی خواب کو تعبیر کا رستہ نہیں ملتا
 
Top