خیال و خواب ہوئی ہیں محبتیں کیسی لہو میں ناچ رہی ہیں یہ وحشتیں کیسی (عبیداللہ علیم)
فرخ منظور لائبریرین نومبر 10، 2007 #201 خیال و خواب ہوئی ہیں محبتیں کیسی لہو میں ناچ رہی ہیں یہ وحشتیں کیسی (عبیداللہ علیم)
شمشاد لائبریرین نومبر 10، 2007 #202 وہ غزل کی اک کتاب تھا وہ گلوں میں اک گلاب تھا ذرا دیر کا کوئی خواب تھا جو گذر گیا سو گذر گیا
نوید صادق محفلین نومبر 27، 2007 #203 دیکھا نہ ہو گا خواب میں بھی یہ فروغِ حسن پردے کو اس کے جلوے نے چلمن بنا دیا شاعر: شیفتہ
شمشاد لائبریرین نومبر 28، 2007 #204 پھر دیکھنا خوابِ عہد رفتہ مل لو ابھی وقت مہرباں ہے (عبید اللہ علیم)
ع عیشل محفلین دسمبر 7، 2007 #205 اک بہتی ریت کی دہشت ہے اور ریزہ ریزہ خواب میرے بس اک مسلسل حیرت ہے کیا ساحل کیا گرداب میرے
بلال محفلین دسمبر 7، 2007 #206 تجھ سے جدا رہنا اب عذاب لگتا ہے تیرے پاس رہنا بھی خواب لگتا ہے ہر وقت کرتا ہوں تیرے نام کی تسبیح اب تجھے یاد کرنا بھی ثواب لگتا ہے
تجھ سے جدا رہنا اب عذاب لگتا ہے تیرے پاس رہنا بھی خواب لگتا ہے ہر وقت کرتا ہوں تیرے نام کی تسبیح اب تجھے یاد کرنا بھی ثواب لگتا ہے
شمشاد لائبریرین دسمبر 7، 2007 #207 اب حرفِ تمنا کو سماعت نہ ملے گی بیچو گے اگر خواب تو قیمت نہ ملے گی (پیرزادہ قاسم)
ع عیشل محفلین دسمبر 17، 2007 #208 عجیب خواب تھا آنکھیں ہی لے گیا میری کرن کا عکس بھی اب میری دسترس میں نہیں
شمشاد لائبریرین دسمبر 18، 2007 #209 مجھے اشعار کی صورتُ میں کئی الہام ہو ئے ہیں کبھی خوابوں میں آؤں تم ، محبت سانس لیتی ہے
عمر سیف محفلین دسمبر 19، 2007 #210 یہ ہر اک گام پہ اُن خوابوں کی مقتل گاہیں جن کے پرتو سے چراغاں ہیں ہزاروں کےدماغ
شمشاد لائبریرین دسمبر 19، 2007 #211 جلتا رہے صدا جو آنکھ میں اُس خواب کا دھواںُ بھی نہ ہو خاک کردے جو پل میں جاں ایسا شعلہ بیاں بھی نہ ہو
جلتا رہے صدا جو آنکھ میں اُس خواب کا دھواںُ بھی نہ ہو خاک کردے جو پل میں جاں ایسا شعلہ بیاں بھی نہ ہو
سارہ خان محفلین جنوری 2، 2008 #212 میں نے یہ سوچ کر بوئے نہیں خوابوں کے درخت کون جنگل میں لگے پیڑ کو پانی دے گا۔۔ (جون ایلیا)
شمشاد لائبریرین جنوری 2، 2008 #213 چاندنی رات میں اس پیکرِ سیماب کے ساتھ میں بھی اُڑتا رہا اک لمحہ بے خواب کے ساتھ (محسن نقوی)
ع عیشل محفلین جنوری 12، 2008 #214 چاہت کے بدلے بیچ دیں ہم تو اپنی مرضی تک کوئی ملے دل کا گاہک،کوئی ہمیں اپنائے تو جھوٹ ہے سب تاریخ ہمیشہ اپنے کو دہراتی ہے اچھا میرا خوابِ جوانی تھوڑا سا دُہرائے تو
چاہت کے بدلے بیچ دیں ہم تو اپنی مرضی تک کوئی ملے دل کا گاہک،کوئی ہمیں اپنائے تو جھوٹ ہے سب تاریخ ہمیشہ اپنے کو دہراتی ہے اچھا میرا خوابِ جوانی تھوڑا سا دُہرائے تو
شمشاد لائبریرین جنوری 13، 2008 #215 پیروں میں ہیں زنجیریں ، ہیں لب پہ مرے پہرے اک خواب تمنا کے ہیں زخم بہت گہرے (نزہت عباسی)
شمشاد لائبریرین جنوری 16، 2008 #216 زخم آنکھوں میں اتر آئے ہیں گہرے کیسے خواب دیکھے تھے کبھی ہم نے سنہرے کیسے
ر راجہ صاحب محفلین جنوری 23، 2008 #217 خیال وخواب کے منظر سجانا چاہتا ہے یہ دل کا اِک تازہ بہانہ چاہتا ہے
شمشاد لائبریرین جنوری 23، 2008 #218 خیال و خواب کو اب مل نہیں رہی ہے اماں نہ اب وہ مستیِ دل ہے نہ اب وہ نشہ جاں
نوید صادق محفلین اپریل 20، 2008 #219 چلئے مانا- شبِ امروز بہت اچھی ہے کوئی خوابِ شبِ فردا بھی تو اچھا دیکھیں شاعر: محشر بدایونی