کس کی تصویر کو میں دن کہتا کس کے خوابوں میں شب بسر کرتا (احمد فواد)
عمر سیف محفلین جون 27، 2007 #62 میں نے جس وقت تجھے پہلے پہل دیکھا تھا تو جوانی کا کوئی خواب نظرآئی تھی
شمشاد لائبریرین جون 27، 2007 #63 تمہارا ہاتھ کیا ہاتھوں میں آیا وہ سارے خواب پورے ہو گئے ہیں (احمد فواد)
عمر سیف محفلین جون 27، 2007 #64 گر ٹوٹے ہوئے ٹکڑے مرے خواب کے لے آنا تو آنکھوں کے لئے قطرے آب کے لے آنا
شمشاد لائبریرین جون 28، 2007 #67 ضبط دوسرے مصرعے میں خوابوں نہیں خرابوں ہے۔ ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتی یہ خزانے تجھے ممکن ہے خرابوں میں ملیں (احمد فراز)
ضبط دوسرے مصرعے میں خوابوں نہیں خرابوں ہے۔ ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتی یہ خزانے تجھے ممکن ہے خرابوں میں ملیں (احمد فراز)
شمشاد لائبریرین جون 28، 2007 #68 اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں (احمد فراز)
عمر سیف محفلین جون 28، 2007 #69 سوچتا رہتا ہوں آنکھیں بند کرکے رات دن میں نے دیکھا جو کھلی آنکھوں وہ کیسا خواب تھا
شمشاد لائبریرین جون 28، 2007 #70 خواب، امید، نشہ، سانس، تبسم، آنسو ٹوٹنے والی کسی شے پے بھروسہ نہ کرو (کامران نجمی)
عمر سیف محفلین جولائی 2، 2007 #71 سونی راتوں میں سر بستر خواب راحت بیٹھا رہتا ہے کسی بات پہ گریاں کوئی
شمشاد لائبریرین جولائی 2، 2007 #72 وعدہ وہ کر گئے ہیں کہ آئیں گے خواب میں مارے خوشی کے نیند نہ آئے تو کیا کروں
عمر سیف محفلین جولائی 3، 2007 #73 تجھ کو کہاں چھپائیں کہ دل پر گرفت ہو آنکھوں کا کیا کریں کہ وہی خواب دیکھنا
شمشاد لائبریرین جولائی 3، 2007 #74 نہ پوچھو عہدِ الفت کی، بس اک خوابِ پریشاں تھا نہ دل کو راہ پر لائے نہ دل کا مدعا سمجھے (فیض احمد فیض)
نہ پوچھو عہدِ الفت کی، بس اک خوابِ پریشاں تھا نہ دل کو راہ پر لائے نہ دل کا مدعا سمجھے (فیض احمد فیض)
ع عیشل محفلین جولائی 4، 2007 #75 اکِ خواب کا احساں بھی اٹھائے نہیں اُٹھتا کیا کہیئے کہ آسودہء آزار بہت ہیں
شمشاد لائبریرین جولائی 4، 2007 #76 دیکھ تو دردِ عشق سے میرے دل کو کیا آرام ہوا رنجشِ دنیا وہم بنی اور خواب غمِ ایام ہوا (سرور عالم راز سرور)
دیکھ تو دردِ عشق سے میرے دل کو کیا آرام ہوا رنجشِ دنیا وہم بنی اور خواب غمِ ایام ہوا (سرور عالم راز سرور)
ع عیشل محفلین جولائی 5، 2007 #77 تھی اس قدر عجیب مسافت کہ کچھ نہ پوچھ آنکھیں ابھی سفر میں تھیں کہ خواب تھک گئے
شمشاد لائبریرین جولائی 5، 2007 #78 جو خیال و خواب میں اک حسیں، رگِ جاں کو چھوگیا آفریں تو بتادے اے مرے ہم نشیں کہ میں ایسے خواب کو کیا کروں (سرور عالم راز سرور)
جو خیال و خواب میں اک حسیں، رگِ جاں کو چھوگیا آفریں تو بتادے اے مرے ہم نشیں کہ میں ایسے خواب کو کیا کروں (سرور عالم راز سرور)
عمر سیف محفلین جولائی 14، 2007 #79 خواب ساتھ رہنے کے نت نئے دیکھاتا ہے یہ جو اصل موسم ہے یہ گزرتا جاتا ہے خود کو سبز کی رکھا آنسوؤں کی بارش میں ورنہ ہجر کا موسم کس کو راس آتا ہے
خواب ساتھ رہنے کے نت نئے دیکھاتا ہے یہ جو اصل موسم ہے یہ گزرتا جاتا ہے خود کو سبز کی رکھا آنسوؤں کی بارش میں ورنہ ہجر کا موسم کس کو راس آتا ہے