خوبصورت نظمیں

نوید ملک

محفلین
ٹھہرو!!!!!!

کسی بھی موڑ کا اگلے پڑاؤ پر ،
جدا ہی ہم کو ہونا ہے
تو اۤؤ پھر
یہیں اپنے اثاثوں کو الگ الگ کر لیں
یہ جتنے زخم دل پر ہیں ،
ادھر میری طرف کر دو
کہ تم اکثر یہ کہتے تھے ،
یہ سب میرے بدولت ہیں
تو پھر یہ زخم میرے ہیں ، مجھے دے دو
ذرا دیکھو
یہاں کچھ خواب بھی ہونگے ،
جو مل کر ہم نے دیکھے تھے ،
انہیں تقسیم کرنا ہے
سو یوں کر لو
سہانے خواب تم رکھ لو ،
ادھورے سب مجھے دے دو
کہ میری یوں بھی عادت ہے ،
مجھے ٹوٹی ہوئی چیزوں سے اک بے نام رغبت ہے
سو اۤدھے خواب تم رکھ لو،
یہ آدھے خواب میرے ہیں
چلو تقسیم کا قصہ یہیں اب ختم کرتے ہیں
مگر ٹھہرو ، یہیں ٹھہرو
یہاں تم سے مجھے اک بات کہنا ہے ،
مجھے اک عہد لینا ہے
کسی بھی موڑ یا اگلے پڑاؤ پر ،
نہ مڑ کے دیکھنا مجھ کو
کہ مڑ کہ دیکھنے سے عہد کمزور پڑتے ہیں ،
ارادے ٹوٹ جاتے ہیں
صبر کے جام ہاتھوں سے پلوں میں جھوٹ جاتے ہیں
بہت نقصان ہوتا ہے ،
تم یہ نقصان مت کرنا
خیالی اس کہانی میں حقیقی رنگ مت بھرنا۔۔۔۔۔
 

نوید ملک

محفلین
اس طرح کی باتوں میں ۔ ۔ ۔

زندگی کی راہوں میں

بارہا یہ دیکھا ھے

صرف سن نہیں رکھا

خود بھی آزمایا ھے

تجربوں سے ثابت ھے

جو بھی سنتے آئے ہیں

اس کو ٹھیک پایا ھے

زنگی کی راہوں میں

اس طرح کی باتوں میں

منزلوں سے پہلے ہی

ساتھ چھوٹ جاتےہیں

لوگ روٹھ جاتے ہیں

یہ تمہیں بتا دوں میں

چاہتوں کے رشتوں میں

پھر گرہ نہیں لگتی

لگ بھی جائے تو اس میں

وہ کشش نہیں رہتی

ایک پھیکا پھیکا سا

رابطہ تو ہوتا ھے

تازگی نہیں رھتی

زندگی نہیں ملتی

بات وہ نہیں بنتی

لاکھ بار مل کر بھی

دل کبھی نہیں ملتے

یاد کے دریچوں میں

ذہن کے جھروکوں میں

تتلیوں کے رنگوں کے

پھول پھر نہیں کھلتے

اسلیے میں کہتا ہوں

اس طرح کی باتوں سے

اجتناب کرتے ہیں

اس طرح کے رشتوں میں

احتیاط کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(امجداسلام امجد)​
 

شائستہ

محفلین
نوید ملک نے کہا:
Shaista نے کہا:
طاہر نے کہا:
کس کس کی تعریف کریں سب اپنی مثال آپ ہیں
اور کسی کی کریں‌نہ کریں ،،،، میری پوسٹ کی بھرپور تعریف ہونی چاہیے :roll:
بہت اچھے شائستہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اب خوش آپکی پوسٹ کی میں نے تعریف کر دی ۔ واقعی بہت زبردست ہیں 8)

شکریہ نوید،،،،، آپ بھی نئے لگ رہے ہیں میری طرح ،،،، ایسا کرتے ہیں مل کر ایک انجمن بناتے ہیں ایک دوسرے کی پوسٹ کی تعریف کرنے کے لیے ،،،، کیا خیال ہے :lol:
 

ظفری

لائبریرین
بہت ہی خوب ۔۔ شائستہ جی ۔۔۔ بہت ہی خوبصورت نظم ہے ۔۔۔ اور دیگر دوستوں کا بھی جواب نہیں ۔۔
 

شائستہ

محفلین
خواب ٹوٹ جاتے ہیں
بھیڑ میں زمانےکی
ہاتھ چھوٹ جاتے ہیں
دوست دار لہجوں میں سلوٹیں سی پڑتی ہیں
اک ذرا سی زنجش سے
شک کی زرد ٹہنی پر پھول بدگمانی کے
اس طرح سے کھلتے ہیں
زندگی سے پیارے بھی
اجنبی سے لگتے ہیں ، غیر بن کے ملتے ہیں
عمر بھر کی چاہت کو آسرا نہیں ملتا
دشت بے یقینی میں راستہ نہیں ملتا
خامشی کے وقفوں میں
بات ٹوٹ جاتی ہے اور سرا نہیں ملتا
معذرت کے لفظوں کو روشنی نہیں ملتی
لذت پزیرائی پھر کبھی نہیں ملتی
پھول رنگ وعدوں کی
منزلیں سکڑتی ہیں
راہ مڑنے لگتی ہے
بے رخی کے گارے سے ، بے دلی کی مٹی سے
فاصلے کی اینٹوں سے ، اینٹ جڑنے لگتی ہے
خاک اڑنے لگتی ہے
خواب ٹوٹ جاتے ہیں
واہموں کے سائے سے، عمر بھر کی محنت کو
پل بھر میں لوٹ جاتے ہیں
اک ذرا سی رنجش سے
ساتھ چھوٹ جاتے ہیں
بھیڑ میں زمانے کی
ہاتھ چھوٹ جاتے ہیں
خواب ٹوٹ جاتے ہیں
 

جاویداقبال

محفلین
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،


ایکسٹیسی
سبزمدھم روشنی میں سرخ آنچل کی دھنک
سرد کمرے میں مچلتی گرم سانسوں کی مہک
بازوؤں کے سخت حلقے میں کوئی نازک بدن
سلوٹیں ملبوس پر آنچل بھی کچھ ڈھلکاہوا
گرمی رخسارسے دہکی ہوئی ٹھنڈی ہوا
نرم زلفوں سے ملائم انگلیوں کی چھیڑچھاڑ
سرخ ہونٹوں پرشرارت کے کسی لمحے کاعکس
ریشمیں لہجوں میں دھیرے سے کبھی چاہت کی بات
وہ دلوں کی دھڑکنوں میں گونجتی تھی ایک صدا
کانپتے ہونٹوں پرتھی اللہ سے صرف ایک دعا
کاش یہ لمحےٹھہر جائیں، ٹھہرجائیں ، ذرا

پروین شاکر



والسلام
جاویداقبال
 

نوید ملک

محفلین
Shaista نے کہا:
نوید ملک نے کہا:
Shaista نے کہا:
طاہر نے کہا:
کس کس کی تعریف کریں سب اپنی مثال آپ ہیں
اور کسی کی کریں‌نہ کریں ،،،، میری پوسٹ کی بھرپور تعریف ہونی چاہیے :roll:
بہت اچھے شائستہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اب خوش آپکی پوسٹ کی میں نے تعریف کر دی ۔ واقعی بہت زبردست ہیں 8)

شکریہ نوید،،،،، آپ بھی نئے لگ رہے ہیں میری طرح ،،،، ایسا کرتے ہیں مل کر ایک انجمن بناتے ہیں ایک دوسرے کی پوسٹ کی تعریف کرنے کے لیے ،،،، کیا خیال ہے :lol:
جی شائستہ ۔ آپ کی تجویز بہت شاندار ہے اور پوسٹ اس سے زیادہ شاندار ۔۔۔ باقی ظفری تو ہیں ہی ایور گرین۔۔۔۔۔ باقی دوستوں کی بھی پوسٹ بہت اچھی ہیں :)
 

نوید ملک

محفلین
مجھے اکثر یہ کہتی تھی محبت کچھ نہیں ہوتی
ہجر کا خوف بے مطلب ، وصل کے خواب بے معنی
کوئی صورت نگاہوں میں کہاں دن رات رہتی ہے
اسے کیوں خامشی کہیے کہ جس میں بات رہتی ہے
یہ آنسو بے زباں آنسو بھلا کیا بول سکتے ہیں
کہاں دل میں کسی کی یاد سے طوفان اٹھتے ہیں
کہاں پلکوں کے سائے میں نمی دن رات رہتی ہے
کہاں ہوتی ہیں وہ آنکھیں جہاں برسات رہتی ہے
مجھے اکثر یہ کہتی تھی محبت کچھ نہیں ہوتی
مگر آج برسوں بعد میں نے اس کو دیکھا ہے
کہ اسکی جھیل آنکھوں میں ہجر کا خوف رہتا ہے
وصل کے خواب رہتے ہیں وہاں برسات رہتی ہے
یوں لگتا ہے کئی راتوں سے وہ سوئی نہیں شاید
یوں لگتا ہے کسی کی یاد اب دن رات رہتی ہے
اور اسکی نرم پلکوں کے حسیں سائے بھی گیلے ہیں
اور اُسکی خامشی ایسی کہ جس میں بات رہتی ہے
مجھے اب وہ نہیں کہتی محبت کچھ نہیں ہوتی
کہ اب شاید محبت کی وہ سب رمزیں سمجھتی ہے
 

شائستہ

محفلین
مجھے اکثر یہ کہتی تھی محبت کچھ نہیں ہوتی
ہجر کا خوف بے مطلب ، وصل کے خواب بے معنی
کوئی صورت نگاہوں میں کہاں دن رات رہتی ہے
اسے کیوں خامشی کہیے کہ جس میں بات رہتی ہے


نوید، بہت خوبصورت شاعری ہے ،،،،، اور سنائیں کیسے ہیں آپ،،،، میری پسند والے فورم پر بھی کچھ پوسٹ‌کریں ،،،، انجمن کے لیے مہم جاری رکھیں،،،،، ظفری کو بھی شمولیت کی دعوت دیتے ہیں،،،،،، ظفری کو ایور گرین کس سلسلے میں کہا :?:
 

نوید ملک

محفلین
Shaista نے کہا:
مجھے اکثر یہ کہتی تھی محبت کچھ نہیں ہوتی
ہجر کا خوف بے مطلب ، وصل کے خواب بے معنی
کوئی صورت نگاہوں میں کہاں دن رات رہتی ہے
اسے کیوں خامشی کہیے کہ جس میں بات رہتی ہے


نوید، بہت خوبصورت شاعری ہے ،،،،، اور سنائیں کیسے ہیں آپ،،،، میری پسند والے فورم پر بھی کچھ پوسٹ‌کریں ،،،، انجمن کے لیے مہم جاری رکھیں،،،،، ظفری کو بھی شمولیت کی دعوت دیتے ہیں،،،،،، ظفری کو ایور گرین کس سلسلے میں کہا :?:
شکریہ شائستہ ، میں ٹھیک ہوں الحمدللہ ۔ آپ سنائیں ۔ وہاں بھی پوسٹ کر دیں گے ۔ اب آٰئے جو ہیں تو کچھ نہ کچھ تو کریں گے ہی ۔ ظفری کو شاعری پر کہا ۔ عمر پر نہ سمجھا جائے :lol:
 
محبت مر بھی سکتی ہے۔۔۔

بہم رہ کر ،
اگر بڑھ جائیں ، دل کے فاصلے یکدم ،
بچھڑ جانے کا پھر یہ فیصلہ کر بھی سکتی ہے
محبت مر بھی سکتی ہے۔

(فاخرہ بتول)


 

شائستہ

محفلین
محبت
محبت کی طبیعت میں یہ کیسا بچپنا قدرت نے رکھا ہے
کہ یہ جتنی پرانی ، جتنی بھی مضبوط ہوجائے
اسے تائید تازہ کی ضرورت پھر بھی رہتی ہے
یقین کی آخری حدوں تک دلوں میں لہلہاتی ہو
نگاہوں سے ٹپکتی ہو، لہو میں‌جگمگاتی ہو
ہزاروں طرح کے دل کش ، حسیں ہالے بناتی ہو
اسے اظہار کے لفظوں کی حاجت پھر بھی رہتی ہے
محبت مانگتی ہے یوں گواہی اپنے ہونے کی
کہ جیسے طفل سادہ شام کو اک بیج بوئے
اور شب میں‌ بارہا اٹھے
زمیں کو کھود کر دیکھے کہ پودا اب کہاں‌ تک ہے
محبت کی طبیعت میں‌ عجب تکرار کی خو ہے
کہ یہ اقرار کے لفظوں‌کو سننے سے نہیں‌ تھکتی
بچھڑنے کی گھڑی ہو یا کوئی ملنے کی ساعت ہو
اسے بس ایک ہی دھن ہے
کہو، مجھ سے محبت ہے
تمھیں‌، مجھ سے محبت ہے
سمندر سے کہیں گہری، ستاروں سے سوا روشن
پہاڑوں کی طرح قائم، ہواؤں کی طرح دائم
زمیں سے آسماں‌ تک جس قدر اچھے مناظر ہیں‌
محبت کے کنائے ہیں‌، وفا کے استعارے ہیں ، ہمارے ہیں‌
ہمارے واسطے یہ چاندنی راتیں سنورتی ہیں ، سنہرا دن نکلتا ہے
محبت جس طرف جائے زمانہ ساتھ چلتا ہے
کچھ ایسی بے سکونی ہے وفا کی سر زمینوں میں
جو اہل محبت کو سدا بے چین رکھتی ہے
کہ جیسے پھول میں‌ خوشبو، کہ جیسے ہاتھ میں‌ پارا ، کہ جیسے شام کا تارا
محبت کرنے والوں‌کی سحر راتوں میں‌رہتی ہے
گماں‌کے شاخچوں میں‌ آشیاں بنتا ہے الفت کا
یہ عین وصل میں بھی ہجر کے خدشوں میں‌ رہتی ہے
محبت کے مسافر زندگی جب کاٹ‌چکتے ہیں
تھکن کی کرچیاں چنتے، وفا کی اجرکیں پہنے
سمے کی رہگزر کی آخری سرحد پہ رکتے ہیں‌
تو کوئی ٹوٹتی سانسوں‌کی ڈوری تھام کر
دھیرے سے کہتا ہے
یہ سچ ہے نا۔۔۔۔۔۔۔
ہماری زندگی اک دوسرے کے نام لکھی تھی
دھندلکا سا جو آنکھوں کے قریب و دور پھیلا ہے
اسی کا نام چاہت ہے
تمھیں‌مجھ سے محبت تھی
تمھیں مجھ سے محبت ہے
 

شائستہ

محفلین
شکریہ شائستہ ، میں ٹھیک ہوں الحمدللہ ۔ آپ سنائیں ۔ وہاں بھی پوسٹ کر دیں گے ۔ اب آٰئے جو ہیں تو کچھ نہ کچھ تو کریں گے ہی ۔ ظفری کو شاعری پر کہا ۔ عمر پر نہ سمجھا جائے :lol:
ارے ظفری کی عمر والی بات تو راز تھی ، آپ نے بھری محفل میں‌ کہہ دی، ویسے وہ ہیں‌کہاں‌
 

ظفری

لائبریرین
شائستہ جی آپ کو میری عمر کے علاوہ بھی سب خبر ہے ۔۔ پھر بھی پوچھتیں ہیں کہ میں ہوں کہاں ۔۔ ؟ :wink:

اور ۔۔ نوید بھائی آپ کی پرخلوص محبت اور توجہ کا بہت بہت شکریہ ۔
 

نوید ملک

محفلین
تمہیں ایسا کیوں لگتا ہے کہ ہم ڈھونڈتے ہیں اپنے رشتوں کو
سنو جاناں! کبھی ایسا نہیں ہوتا
تمہیارے اور میرے چاہنے سے کچھ نہیں ہوتا
کہ سب رشتے ، سبھی بندھن کہیں پہلے سے رکھے ہیں
وہ سارے آنے والے پل جو آخر بیت جاتے ہیں
وہ ہم سے جیت جاتے ہیں
وہ سب پہلے سے رکھے ہیں
سمجھ کر سوچ کر رکھے ہیں
سارے پل، سبھی رشتے، سبھی موسم
محبت بھی تو لمحہ ہے، محبت بھی تو موسم ہے
یہ کس کے دل میں اترے گا؟
کہاں پہ کب کھلے گا ، کون سی گلیوں میں مہکے گا؟
نہ جانے کون سا دل اسکی گلیوں میں فنا ہو گا؟
نہ جانے کون اس لمحے کو پاتے ہی گھنی تاریک راہوں کی مسافت سے رہا ہو گا؟
وضاحت ہم نہیں کرتے کہ یہ تو جادوگرنی ہے
جو ہم کو ڈھونڈ لیتی ہے
ہمیں پہچان لیتی ہے
کسی مصروف کمرے میں پڑی بیکار چیزوں سے یہ ہم کو چھان لیتی ہے
ہماری انگلیوں کے ناخنوں میں سانس لیتی ہے
کبھی جب زخم کھلتا ہے،
لہو کی دھوپ میں چپ چاپ جلتی ہے
حنا کی خوشبو میں چپ چاپ اترتی ہے
ہماری جان لیتی ہے
یہ ہم میں باندھ دیتی ہے،
نئے موسم ، نئےسورج ، ستارے اور خوشبو
یہ ہم کو سونپ دیتی ہے کوئی اعزاز،
جس کا مان رکھنا فرض ہوتا ہے
یہ ہم پر بوجھ بنتی ہے ، یہ ہم پہ قرض ہوتی ہے
کہاں کس پر نچھاور جان کرنی ہے
یہ چاہت ہم نہیں کرتے،
سنو جاناں ! محبت ہم نہیں کرتے !!!!!!
 

ڈاکٹر عباس

محفلین
شکل اس کي تھي دلبروں جيسي
خو تھي ليکن ستمگروں جيسي

اس کے لب تھے سکوت کے دريا
اس کي آنکھيں سخنوروں جيسي

ميري پرواز جاں ميں حائل ہے
سانس ٹوٹے ہوئے پروں جيسي

دل کي بستي ميں رونقيں ہيں مگر
چند اجڑے ہوئے گھروں جيسي

کون ديکھے گا اب صليبوں پر
صورتيں وہ پيمبروں جيسي

ميري دنيا کے بادشاہوں کي
عادتيں ہيں گداگروں جيسي

رخ پہ صحرا ہيں پياس کے محسن
دل ميں لہريں سمندروں جيسي
 
Top