خیال اور سوچ ؟

شاہد شاہ

محفلین
عباس اعوان جیسے جسم کے باقی اعضا درد، تکلیف و راحت محسوس کرتے ہیں وہی معاملہ دل کا ہے۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ دل میں سوچنے، سمجھنے، خیالات اجاگر کرنے کی صلاحیت ہے۔ دل صرف دماغی معاملات کا رد عمل دے سکتا ہے۔ اسمیں اپنی کوئی ذہین صلاحیت نہیں ہے
 

اکمل زیدی

محفلین
عباس اعوان جیسے جسم کے باقی اعضا درد، تکلیف و راحت محسوس کرتے ہیں وہی معاملہ دل کا ہے۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ دل میں سوچنے، سمجھنے، خیالات اجاگر کرنے کی صلاحیت ہے۔ دل صرف دماغی معاملات کا رد عمل دے سکتا ہے۔ اسمیں اپنی کوئی ذہین صلاحیت نہیں ہے
شاہد صاحب آپ سے ابھی تک شناسائی نہیں مگر نہ جانے کیوں آپ کے خیالات جان کر عارف کریم یاد آتا ہے ۔ ۔ ۔ کتنی مشابہت ہے ۔ ۔ ۔ :)
 
عباس اعوان جیسے جسم کے باقی اعضا درد، تکلیف و راحت محسوس کرتے ہیں وہی معاملہ دل کا ہے۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ دل میں سوچنے، سمجھنے، خیالات اجاگر کرنے کی صلاحیت ہے۔ دل صرف دماغی معاملات کا رد عمل دے سکتا ہے۔ اسمیں اپنی کوئی ذہین صلاحیت نہیں ہے
روحانیت کی دنیا میں قلب (دل) اور عقل غیبی چیزیں ہیں ۔ قلب کا مرکز یہ گوشت کا لوتھڑا دل اور عقل کا مرکز دماغ ہے۔
 
لیکن خیال تو شعوری طور پر رکھا جاتا ہے ۔ ۔ ۔ پھر؟
بھیا خیالات بھی ایک جیسے نہیں ہوتے ،اکثر اوقات ہمارے شعور میں بیدار مسائل کی وجہ سے خیالات آتے رہتے ہیں اور یہ فطری عمل ہے اس کا لا شعوری سے کوئی تعلق نہیں ۔
 

اکمل زیدی

محفلین

شاہد شاہ

محفلین
اس کا مطلب ہے کہ ہمارے سب خیالات لاشعوری ہوتے ہیں؟
سب نہیں۔ سوتے وقت ہم حالت لاشعور میں ہوتے ہیں کیونکہ ہمارے دماغ کا شعوری حصہ سویا ہوتا ہے۔ اسی وجہ سے اکثر خواب خیال سمجھ بوجھ (شعور) سے بالا تر ہوتے ہیں
 

اکمل زیدی

محفلین
سب نہیں۔ سوتے وقت ہم حالت لاشعور میں ہوتے ہیں کیونکہ ہمارے دماغ کا شعوری حصہ سویا ہوتا ہے۔ اسی وجہ سے اکثر خواب خیال سمجھ بوجھ (شعور) سے بالا تر ہوتے ہیں
سانس لینے کو ہم کیا کہیں گے کے ہمیں سانس لینے کا خیال ہوتا ہے یا سوچ ہوتی ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ؟
 

شاہد شاہ

محفلین
سانس لینا ایک لاشعوری موٹرک عمل ہے جسے برین اسٹیم چلاتا ہے۔ ورزش و یوگا کے دوران اسے شعوری طور پر بھی کنٹرول کیا جا سکتا ہے
سانس لینے کو ہم کیا کہیں گے کے ہمیں سانس لینے کا خیال ہوتا ہے یا سوچ ہوتی ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ؟
 

فرقان احمد

محفلین
ارے بھیا! خیالات سوچ کے تابع ہوتے ہیں اور ہماری سوچ مختلف طرح کے خیالات اور تجربات وغیرہ کے نتیجے میں وجود میں آتی ہے۔ ہم روزمرہ محاورے میں یہ تراکیب ادل بدل کر کے بولتے ہیں اس لیے ایک لحاظ سے ان میں کوئی بڑا فرق نہیں ہے اور انہیں باہم مترادف تصور کیا جا سکتا ہے۔
 

اکمل زیدی

محفلین
ارے بھیا! خیالات سوچ کے تابع ہوتے ہیں اور ہماری سوچ مختلف طرح کے خیالات اور تجربات وغیرہ کے نتیجے میں وجود میں آتی ہے۔ ہم روزمرہ محاورے میں یہ تراکیب ادل بدل کر کے بولتے ہیں اس لیے ایک لحاظ سے ان میں کوئی بڑا فرق نہیں ہے اور انہیں باہم مترادف تصور کیا جا سکتا ہے۔
پھر دل اور دماغ کی تفریق کیسے ہو ؟ سوچ دل میں خیال ذہن میں ؟
 
Top