فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
آپ کی دليل ميں وزن ہوتا اگر ٹی ٹی پی، آئ ايس آئ ايس اور القائدہ جيسی تنظيموں کی سرکردہ قيادت کو کبھی بھی نشانہ نا بنايا جاتا اور حکام کی جانب سے صرف ان تنظيموں کے "سپاہيوں" کو ہی ہلاک و گرفتار کيا جا رہا ہوتا۔
ليکن ہم جانتے ہیں کہ حقيقت يہ نہيں ہے۔
چاہے وہ القائدہ، ٹی ٹی پی يا دنيا بھر ميں کوئ بھی ايسی تنظيم ہی کيوں نا ہو جسے دہشت گرد قرار ديا جا چکا ہو، آپ ان کی اہم شخصيات اور سرکردہ قيادت کے خلاف ہماری مشترکہ کاوشوں پر ايک نظر ڈالیں تو آپ پر يہ واضح ہو جائے گا کہ ہم نے ان تنظيموں کی قيادت کی جانب سے اپنے کارندوں کو متحرک کرنے، منصوبہ بندی کرنے اور دنيا ميں کہيں بھی دہشت گردی کی کاروائياں کرنے کی ان کی صلاحيتوں کو ختم کرنے کے ليے ہر ممکن کوشش روا رکھی ہے۔
اگر دہشت گرد تنطيموں کے يہ ليڈر واقعی ہماری کٹھپتلياں ہيں جو اپنے "مريدوں" پر اپنے اثر کو استعمال کرتے ہوئے ہمارے ايجنڈے کو آگے بڑھاتے ہيں تو پھر ہم مسلسل ان "اثاثوں" کو نشانہ کيوں بنا رہے ہيں؟
اس دليل ميں فہم اور دانش کا کوئ پہلو بھی ہے؟
علاوہ ازيں اس ضمن ميں اپنی گزشتہ پوسٹوں ميں جو سوال ميں نے اٹھايا تھا وہ بدستور برقرار ہے کہ يہ قائدين اور ان کے چاہنے والے اور حمايتی کيونکر اس "کٹھ پتليوں کو نچانے والے مالک" کے نام پر اپنی زندگيوں کو مسلسل داؤ پر لگا رہے ہيں جو نا صرف يہ کہ ان کو نشانہ بنا رہا ہے بلکہ مقامی حکومتوں کو ہر طرح کا فوجی سازوسامان، تکنيکی مہارت اور لاجسٹک سپورٹ سميت ہر ممکن وسائل فراہم کر رہا ہے تا کہ ان کے محفوظ ٹھکانوں کا خاتمہ کيا جا سکے؟
کيا آپ ايمانداری سے يہ سمجھتے ہيں کہ يہ دہشت گرد تنظيميں اور ان کے قائدين اس حقيقت کے باوجود ہمارے ايماء پر کام کريں گے کہ ہم نے نا صرف يہ کہ ان کی گرفتاری پر بھاری انعام مقرر کر رکھے ہيں بلکہ فعال طريقے سے اپنے اسٹريجک شراکت داروں کے ساتھ مل کر اس امر کو يقینی بنانے کے ليے کوشاں ہيں کہ يہ تنظيميں اپنے مقاصد ميں کاميابی حاصل نا کر سکيں اور کامياب حملے کرنے کی ان کی صلاحيتوں کو سلب کيا جا سکے؟
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu