درخت،پیڑ،پودے،شجر

جاسمن

لائبریرین
ابھی تو کچھ لوگ زندگی میں ہزار سایوں کا اک شجر ہیں
انہیں کے سایوں میں قافلے کچھ ٹھہر گئے بے قیام کہنا
عزیز حامد مدنی
 

جاسمن

لائبریرین
یہ انتقام ہے یا احتجاج ہے کیا ہے
یہ لوگ دھوپ میں کیوں ہیں شجر کے ہوتے ہوئے
حسیب سوز
 

جاسمن

لائبریرین
یہ سوکھے پتے نہیں زمانے پہ تبصرے ہیں
شجر نے لکھ کر بکھیر دی ہیں فضا میں باتیں
شہنواز زیدی
 

جاسمن

لائبریرین
ﭘﮏ ﮔﯿﺎ ﮨﮯ ﺷﺠﺮ ﭘﮧ ﭘﮭﻞ ﺷﺎﯾﺪ..
ﭘﮭﺮ ﺳﮯ ﭘﺘﮭﺮ ﺍﭼﮭﺎﻟﺘﺎ ﮨﮯ ﮐﻮﺋﯽ...

ﮔﻠﺰﺍﺭ
 

جاسمن

لائبریرین
اے پرندو یاد کرتی ہے تمہیں پاگل ہوا

روز اک نوحہ سر شاخ شجر سنتا ہوں میں
عرفان صدیقی
 

جاسمن

لائبریرین
کیا روز بد میں ساتھ رہے کوئی ہم نشیں
پتے بھی بھاگتے ہیں خزاں میں شجر سے دور
امام بخش ناسخ
 
کوئی بھی رُت ہو چمن چھوڑ کر نہیں جاتے
چلے بھی جائیں پرندے ، شجر نہیں جاتے

ہوا اُتار بھی ڈالے اگر قبائے بدن
بلند رکھتے ہیں بازو بکھر نہیں جاتے

گئی رتوں کے سبھی رنگ پہنے رہتے ہیں
شجر پہ رہتے ہیں موسم گذر نہیں جاتے

خمیر بنتے ہیں مٹی کا ٹوٹ کر بھی شجر
جنم دوبارہ سے لیتے ہیں ، مر نہیں جاتے

جو برگ و بار سے عاری ہوں ، سائے سے خالی
وہ کٹ کے جلتے ہیں سو بے ثمر نہیں جاتے

شجر تو ان کے بھی ناموں کو زندہ رکھتے ہیں
وہ بدنصیب جو گھر لوٹ کر نہیں جاتے
٭
ظہیر احمد ظہیرؔ​
 

جاسمن

لائبریرین
تمام لالہ و گل کے چراغ روشن ہیں
شجر شجر پہ شگوفوں میں جل رہی ہے ہوا
بلقیس ظفیر الحسن
 

جاسمن

لائبریرین
برسوں سے اس میں پھل نہیں آئے تو کیا ہوا
سایہ تو اب بھی صحن کے کہنہ شجر میں ہے
اختر بستوی
 

جاسمن

لائبریرین
مرے لہو سے جس کے برگ و بار میں بہار ہے
وہی شجر مرے لیے صلیب کیسے ہو گیا
خاور احمد
 
Top