ظہیراحمدظہیر
لائبریرین
عرضی بخدمتِ عالیہ جناب میر منشی صاحب
بتوسط ہیڈ محرران بحضور عالیجناب بلند اقبال میر منشی صاحب !
خدمت عالیہ میں عرض ہیکہ فدوی عرصہ قدیم سے سرکار ِ ھٰذامیں حاضری دیتا چلاآرہا ہے ۔ بندہ گاہے بگاہے حسبِ دستور دست بستہ سر خمیدہ حاضر ہوتا ہے اور بساط بھر خوشہ چینی کے بعد شادکام اپنے غریب خانے کو لوٹا کرتا ہے ۔ عالیجناب کے عمدہ انتظام و انصرام کے طفیل بندہ کبھی خالی ہاتھ نہیں پلٹا ۔ ہمیشہ پھل پھلواری اپنے دامن میں بھر کر رخصت ہوا ہے ۔ مؤدبانہ گزارش ہے کہ اب کچھ عرصے سے یہاں کےحالات دگرگوں ہوتے جارہے ہیں ۔ یہ سرکار ایک اکھاڑے کی صورت اختیار کرچکی ہے ۔ ہر طرف اردو املا اور گرامر باہم دست و گریبان نظر آتے ہیں ۔ صوبۂ طنز و مزاح میں آوارہ اور بد ذوق لطیفے سرعام دندناتے پھر تے ہیں اوردن دھاڑے حسِ لطیف پر حملہ کررہے ہیں ۔ اور تو اور اضلاعِ سخن میں بھی کچھ شعراء نے شورہ پشتی کو شعار بنالیا ہے ۔ کم و بیش ہر لڑی میں انا کی دھواں دھار لڑائی جاری ہے جس سے فضا مکدر ہوگئی ہے ۔ کچھ لوگ سیاسی اور سائنسی اکھاڑوں میں ایک دوسرے کے بدن پر ذاتی کیچڑ مل مل کر باہم اکھاڑ پچھاڑ میں مصروف ہیں ۔ اعتدال پسندی کسی دھوبی پاٹ کی زد میں آکر چاروں شانے چت ہوچکی ہے ۔ رواداری بھی ایک اڑنگے سے لڑکھڑا کرشدید مجروح ہوئی اور اس ہڑبونگ میں شگفتگی اپنی ہنسلی کی ہڈی تڑوا بیٹھی ہے ۔ بعض دفعہ یوں گمان گزرتا ہے کہ یہ سرکار ایک بہت بڑا کچرا گھربنتی جارہی ہے کہ جس کا جی چاہے دنیا بھر سے غلاظت چن چن کریہاں لا کر ڈھیر کردیتا ہے ۔
بہ ایں حالات صاحبانِ اختیار و اقتدار سے درخواست ہے کہ اردو محفل کا نام تبدیل کرکے اردو دنگل رکھ دیا جائے ۔ فدوی صاحبانِ حل و عقدسے مسئلۂ مذکور میں شنوائی کی امید رکھتا ہے اور جناب کی بلند اقبالی کے لئے دعاگو ہے۔
عرضی گزار
خاکسار ظہیر احمد
بتوسط ہیڈ محرران بحضور عالیجناب بلند اقبال میر منشی صاحب !
خدمت عالیہ میں عرض ہیکہ فدوی عرصہ قدیم سے سرکار ِ ھٰذامیں حاضری دیتا چلاآرہا ہے ۔ بندہ گاہے بگاہے حسبِ دستور دست بستہ سر خمیدہ حاضر ہوتا ہے اور بساط بھر خوشہ چینی کے بعد شادکام اپنے غریب خانے کو لوٹا کرتا ہے ۔ عالیجناب کے عمدہ انتظام و انصرام کے طفیل بندہ کبھی خالی ہاتھ نہیں پلٹا ۔ ہمیشہ پھل پھلواری اپنے دامن میں بھر کر رخصت ہوا ہے ۔ مؤدبانہ گزارش ہے کہ اب کچھ عرصے سے یہاں کےحالات دگرگوں ہوتے جارہے ہیں ۔ یہ سرکار ایک اکھاڑے کی صورت اختیار کرچکی ہے ۔ ہر طرف اردو املا اور گرامر باہم دست و گریبان نظر آتے ہیں ۔ صوبۂ طنز و مزاح میں آوارہ اور بد ذوق لطیفے سرعام دندناتے پھر تے ہیں اوردن دھاڑے حسِ لطیف پر حملہ کررہے ہیں ۔ اور تو اور اضلاعِ سخن میں بھی کچھ شعراء نے شورہ پشتی کو شعار بنالیا ہے ۔ کم و بیش ہر لڑی میں انا کی دھواں دھار لڑائی جاری ہے جس سے فضا مکدر ہوگئی ہے ۔ کچھ لوگ سیاسی اور سائنسی اکھاڑوں میں ایک دوسرے کے بدن پر ذاتی کیچڑ مل مل کر باہم اکھاڑ پچھاڑ میں مصروف ہیں ۔ اعتدال پسندی کسی دھوبی پاٹ کی زد میں آکر چاروں شانے چت ہوچکی ہے ۔ رواداری بھی ایک اڑنگے سے لڑکھڑا کرشدید مجروح ہوئی اور اس ہڑبونگ میں شگفتگی اپنی ہنسلی کی ہڈی تڑوا بیٹھی ہے ۔ بعض دفعہ یوں گمان گزرتا ہے کہ یہ سرکار ایک بہت بڑا کچرا گھربنتی جارہی ہے کہ جس کا جی چاہے دنیا بھر سے غلاظت چن چن کریہاں لا کر ڈھیر کردیتا ہے ۔
بہ ایں حالات صاحبانِ اختیار و اقتدار سے درخواست ہے کہ اردو محفل کا نام تبدیل کرکے اردو دنگل رکھ دیا جائے ۔ فدوی صاحبانِ حل و عقدسے مسئلۂ مذکور میں شنوائی کی امید رکھتا ہے اور جناب کی بلند اقبالی کے لئے دعاگو ہے۔
عرضی گزار
خاکسار ظہیر احمد