یاز

محفلین
شکریہ چوہدری صاب بجٹ وغیرہ پر بھی روشنی ڈالتے ہیں۔۔



شکریہ زیک بھائی۔ اب تو جی چاہ رہا عید کے دنوں میں بھی تین دن کا ہی سکردو کا ہی پلان بنا لوں۔ :)
سکردو کے لئے تین دن کم پڑ سکتے ہیں۔ اگر صرف دیوسائی اور شنگریلا تک محدود رہنا تو پھر ٹھیک ہے۔
 

یاز

محفلین
یہ بھی بتائیے کہ نیٹکو پہ راولپنڈی سے گلگت تک کتنا وقت لگا تھا؟
 
سکردو کے لئے تین دن کم پڑ سکتے ہیں۔ اگر صرف دیوسائی اور شنگریلا تک محدود رہنا تو پھر ٹھیک ہے۔

یہ ایک مجوزہ پلان ہے جس پر مشکل سے ہی عمل ہو۔ اور اگر ہوا تو غالبآ دیوسائی تک ہی محدود ہوگا۔
یہ بھی بتائیے کہ نیٹکو پہ راولپنڈی سے گلگت تک کتنا وقت لگا تھا؟
بتلایا تو تھا جی کہ بس پیروددھائی اڈے سے رات ساڑھے 8 بجے نکلی اور گلگت اگلی دوپہر اڑھائی بجے قریب پہنچی۔
 

یاز

محفلین
دیوسائی جانا ہو تو استور سے جانے میں کم وقت درکار ہو گا۔ استور جانے میں گلگت جتنا ہی وقت لگے گا۔ وہاں سے تقریباؐ تین گھنٹوں میں دیوسائی میں اینٹری ممکن ہو سکتی ہے۔ نیز کچھ وقت ہو تو راما ویلی یا ترشنگ اور روپل سائیڈ سے نانگا پربت بیس کیمپ بھی ممکن است۔
 
دیوسائی جانا ہو تو استور سے جانے میں کم وقت درکار ہو گا۔ استور جانے میں گلگت جتنا ہی وقت لگے گا۔ وہاں سے تقریباؐ تین گھنٹوں میں دیوسائی میں اینٹری ممکن ہو سکتی ہے۔ نیز کچھ وقت ہو تو راما ویلی یا ترشنگ اور روپل سائیڈ سے نانگا پربت بیس کیمپ بھی ممکن است۔

یوں ہے جب ہم پہلے گئے تھے تب دیوسائی ٹاپ والا رستہ بند۔ اب وہ بھی کُھل گیا ہوگا تو غالباً اس سے بھی ۲۔۳ گھنٹے کی مسافت کم ہوگی۔
باقی چونکہ یہ پلان کزنز کے ساتھ ہے تو یہاں وہی چلنی جو انہوں نے کہنی لہذا وہ جدھر کو چلے ہم بھی کیمرہ اُٹھائے چل دینگے۔ خیر پھر وہی بات اگر ممکن ہوا تو۔۔
اور یہ استور کس طرف آتا اورآپ نے آخری دفعہ اس طرف کب سفر کیا؟ یعنی کہ پوچھنا یہ ہے کہ سڑک کیسی ہے؟
 

یاز

محفلین
یوں ہے جب ہم پہلے گئے تھے تب دیوسائی ٹاپ والا رستہ بند۔ اب وہ بھی کُھل گیا ہوگا تو غالباً اس سے بھی ۲۔۳ گھنٹے کی مسافت کم ہوگی۔
باقی چونکہ یہ پلان کزنز کے ساتھ ہے تو یہاں وہی چلنی جو انہوں نے کہنی لہذا وہ جدھر کو چلے ہم بھی کیمرہ اُٹھائے چل دینگے۔ خیر پھر وہی بات اگر ممکن ہوا تو۔۔
اور یہ استور کس طرف آتا اورآپ نے آخری دفعہ اس طرف کب سفر کیا؟ یعنی کہ پوچھنا یہ ہے کہ سڑک کیسی ہے؟
ہم نے استور کی جانب سفر 2003 میں کیا تھا۔ اس وقت بھی سڑک مناسب حالت میں تھی۔ شنید ہے کہ اب اس سے قدرے بہتر ہی ہے۔ اور مزید اچھی بات یہ بھی ہے کہ استور سے دیوسائی کی اینٹری تک پکی سڑک بھی بن چکی ہے۔ لہٰذا اپنی گاڑی پہ جانے کا بھی رسک لیا جا سکتا ہے، اگرچہ کہ رستے میں کچھ نالوں پہ پل نہ ہونے کی وجہ سے گاڑی کو پانی میں سے گزارنا کچھ رسکی ہو سکتا ہے۔

رہی بات کہ استور کہاں ہے۔ اگر آپ رائیکوٹ سے کچھ آگے کا سفر یاد کریں تو جگلوٹ سے کچھ پہلے وہاں ایک واضح روڈ جنکشن ہے جس میں ایک سڑک دائیں جانب جا رہی ہے۔ اس پہ بورڈ وغیرہ بھی لگے ہیں کہ استور اتنے کلومیٹر وغیرہ۔
مزید تفصیل کے لئے ذیلی نقشہ جات ملاحظہ کیجئے

MGsSTvK.jpg


C9_Y4vLW0AE4qIn.jpg
 
بجٹ کتنا ہونا چاہیے اور کن ضروری باتوں کا دھیان رکھنا چاہیے؟ سفر میں کس طرح کی مشکلات پیش آ سکتی ہیں؟

زبردست اور لاجواب۔ نہایت عمدہ
بجٹ کے بارے میں بتائیں۔

سیدہ آپا اور چوہدری صاب بجٹ کا یوں ہے کہ یہ آپ اور آپکی جیب پر منحصر ہے بہرکیف ہمارے 3 روزہ ٹور کا ابتدائی بجٹ 10000 فی کس تھا جبکہ کچھ وجوہات کی وجہ سے ہمیں فی کس 2000 مزید خرچ کرنے پڑے۔ بہرکیف وہ الگ وجوہات تھیں ، لیکن اسی طرز کے ٹور کے لئے 10000 کافی ہیں۔ دوئم ہم صرف 3 لوگ تھے اگر آپ 8-10 کے گروپ میں جاتے ہیں تو بھی بجٹ میں کمی ہو گی۔ یہاں تک آپ 5 لوگ کار(پھر کہوں گا مہران سے لیکر 2017 سوک) میں بھی جاتے ہیں۔ تو یہ والا ٹور باآسانی 10000 میں ہو سکتا۔
باقی اگر آپ استطاعت رکھتے ہیں یہی تین دن کا ٹور بیس سے تیس ہزار تک بھی کر سکتے ہیں۔ جس میں آپ گلگت کے اعلی ریسٹورانٹ میں کڑاہیاں کھائیں یا پھر لگژری ہوٹلز میں شب بسر کریں۔ جہاں روم کی قیمت 5000 سے 10000 تک بھی ہے۔ جب کہ گلگت میں ہی آف سیزن یعنی مئی میں جب ہم گئے تھے باآسانی 800-1000 تک کمرہ مل جاتا ہے جس میں تمام تر وہ سہولیات میسر ہوتی ہیں۔ جن میں آپ نے شب بسری کرنی۔ یعنی کہ مناسب کمرہ، بیڈ ، دھلے ہوئے بلینکٹ اور واش روم وغیرہ۔۔
دوسرا کھانے پر آپ جتنا مرضی خرچ کریں جبکہ میری ذاتی رائے میں اور یاز بھائی بھی اس سے متفق ہیں کہ ٹور کے دوران زیادہ سے زیادہ دال جیسی آفاقی ڈش اور سبزی وغیرہ پر اکتفا کیا جائے۔ چونکہ ایک تو انکا معیار ٹھیک ہوتا ہے۔ دوسرا جیب پر بھی زیادہ بھاری نہیں ہوتی۔ اور صحت کے لئے اچھی رہتی ہیں۔ ورنہ ٹور پر جائیں اور کڑاہی کھا کر پیٹ خراب کر لیں تے کیہ فیدہ وغیرہ وغیرہ۔۔۔
 
چمپئینز ٹرافی ختم ہوئی تو سوچا واپسی کی چند تصاویر اور روداد جو باقی ہے وہی پوری کر لی جائے۔
نوٹ: آپ یہ کہنے میں حق بجانب ہونگے کہ میرا حال وہی ہے "بھکے جٹ نوں کٹورا لبھیا، پانی پی پی آپھر گیا" وغیرہ وغیرہ!

تو جی حاضر ہیں واپسی کی متفرق تصاویر۔
علی الصبح جہاں رُکے اور چائے کی چسکیاں لی ساتھ بہتا دریائے سندھ ۔ یہاں تو واقعی ہی چیختا چنگاڑتا محسوس ہوتا ہے۔
35020847715_2eae34a0b2_c.jpg
 
واپس ہوٹل میں پہنچے تو کمرے سامنے موجود چھوٹے سے ٹیرس پر یہ خیمہ لگ چُکا تھا۔ ہوٹل والے سے پوچھا یہ کس لئے کہنے لگا اگر آپ چاہتے ہیں تو استعمال کر لیں۔ تو جو احباب خیمے میں رہنا چاہتے تھے ان سے کہا لو بھئی کر لو شوق پورا بہرکیف کچھ ٹھنڈ اور کمرے کے آرام دے بیڈ نے انہیں اسے امرمانع رکھا۔۔۔

34906753661_fc12111f4c_z.jpg
میں ہوٹل کے کمرے کی بجائے خیمے میں رات گزارتا
جو مزہ وہاں کیمپنگکا ہے وہ فائیو سٹار ہوٹلز کے آرام دہ کمروں میں بھی نہیں
 
آپ ٹور گروپ کے ساتھ جانے کے قائل کیوں نہیں ہیں؟؟ جبکہ ہمارے جاننے والے کچھ لوگ ان کے ساتھ جا چکے ہیں ان کا تجربہ بہت اچھا رہا ہے۔ بہت عمدہ رہائش، کھانا اور کنوینس ان کی طرف سے ہوتی ہے۔
کوئی خاص وجہ؟؟
کمرشل گروپس نے آج کل بہت تنگ کرنا شروع کر دیا ہے
ہاں اگر کوئی با ذوق ٹریول ایجنٹ ہو تو پھر بیسٹ ہے
ہم رتی گلی احسن بھائی (مسافر شب)جو کہ تین سفرناموں کے مصنف بھی ہے
ان کے ساتھ گئے تھے اور بہت بہت اچھا سفر رہا تھا اس سفر کا احوال ان کی وال پہ موجود ہے
اس کے علاوہ دوستوں کا شیئرنگ بیس پہ ہر سال سمر میں گروپ جاتا ہے جس کو فریال آنٹی لیڈ کرتی ہیں
تقریبا دس سے پندرہ دن کا ٹرپ ہوتا ہے
انشاء اللہ اس بار کرمبر جھیل کا پلان ہے
 

لاریب مرزا

محفلین
اب یہاں سے جو نکلے تو گلگت ہی جا رُکے اور وہاں سے اسلام آباد۔
یوں تین دن کا سفر اختتام کو پہنچا اور قلعہ بلتت کو دیکھنے کی حسرت سجائے گھر لوٹ آئے۔۔۔۔
تمام شد!!!
آپ کا وہاں قیام دو راتوں کا تھا یا تین راتوں کا؟؟
 
Top