محمد تابش صدیقی
منتظم
درہء خنجراب کا یہ تعارف نامہ ہم نے دس سال قبل تحریر فرمایا تھا۔ اس وقت پی ٹی ڈی سی (یعنی پاکستان ٹورزم ڈویلپمنٹ کارپوریشن) کے دستیاب لٹریچر کو ہم معلومات اور رہنمائی کا ایک بڑا اور باوثوق ذریعہ سمجھتے تھے۔ آپ ان کی ویب سائٹ اور ان کے نقشوں پہ آج بھی خنجراب کی بلندی 4733 میٹر دیکھ سکتے ہیں۔ آپ اس پیج پہ موجود درج ذیل لنک ملاحظہ کیجئے۔
New Page 1
فل سکیل نقشہ ذیلی لنک پہ دیکھئے
http://www.tourism.gov.pk/MAPS/NORTHERN_PAKISTAN.jpg
اسی نقشے کا چھوٹا ورژن
خیال رہے کہ ہم 4733 کو ڈیفنڈ نہیں کر رہے، بلکہ یہ عرض کرنا چاہ رہے کہ اس غلطی کا سورس پی ٹی ڈی سی تھا/ہے۔ اب ہمارے خیال میں بھی خنجراب کی بلندی 4700 سے کم ہی ہے۔ پی ٹی ڈی سی نے یہی ستم شانگلہ پاس کے ساتھ بھی کیا ہے۔ اس کی اصل بلندی 2200 میٹر کے لگ بھگ ہے، جبکہ مذکورہ بالا نقشے میں اس کی بلندی 2800 میٹر لکھی ہوئی ہے۔
دراصل اس میں ایک اہم اور تکنیکی نکتہ یہ ہے کہ کسی بھی پاس کی بلندی بیان کرنے کے لئے اس کا سب سے کم بلند حصہ دیکھا جانا چاہئے۔ سڑک یا ٹریک کا وہ سب سے بلند ترین حصہ یا مقام ہو گا جس سے گاڑی یا انسان گزرے گا۔ اب اسی جگہ سے دائیں بائیں کسی پہاڑ کی سلوپ پہ چڑھنا شروع ہو جائیں تو اس کی اونچائی کچھ زیادہ ہی ہو گی۔
خیر بلندی کا فرق اتنا زیادہ نہیں ہے جتنی ہم نے اس پہ عرق ریزی وغیرہ کر لی ہے۔
ٹھیک ہے یاز بھائی. مان لیا. اتنا غصہ کیوں؟درہء خنجراب کا یہ تعارف نامہ ہم نے دس سال قبل تحریر فرمایا تھا۔ اس وقت پی ٹی ڈی سی (یعنی پاکستان ٹورزم ڈویلپمنٹ کارپوریشن) کے دستیاب لٹریچر کو ہم معلومات اور رہنمائی کا ایک بڑا اور باوثوق ذریعہ سمجھتے تھے۔ آپ ان کی ویب سائٹ اور ان کے نقشوں پہ آج بھی خنجراب کی بلندی 4733 میٹر دیکھ سکتے ہیں۔ آپ اس پیج پہ موجود درج ذیل لنک ملاحظہ کیجئے۔
New Page 1
فل سکیل نقشہ ذیلی لنک پہ دیکھئے
http://www.tourism.gov.pk/MAPS/NORTHERN_PAKISTAN.jpg
اسی نقشے کا چھوٹا ورژن
خیال رہے کہ ہم 4733 کو ڈیفنڈ نہیں کر رہے، بلکہ یہ عرض کرنا چاہ رہے کہ اس غلطی کا سورس پی ٹی ڈی سی تھا/ہے۔ اب ہمارے خیال میں بھی خنجراب کی بلندی 4700 سے کم ہی ہے۔ پی ٹی ڈی سی نے یہی ستم شانگلہ پاس کے ساتھ بھی کیا ہے۔ اس کی اصل بلندی 2200 میٹر کے لگ بھگ ہے، جبکہ مذکورہ بالا نقشے میں اس کی بلندی 2800 میٹر لکھی ہوئی ہے۔
دراصل اس میں ایک اہم اور تکنیکی نکتہ یہ ہے کہ کسی بھی پاس کی بلندی بیان کرنے کے لئے اس کا سب سے کم بلند حصہ دیکھا جانا چاہئے۔ سڑک یا ٹریک کا وہ سب سے بلند ترین حصہ یا مقام ہو گا جس سے گاڑی یا انسان گزرے گا۔ اب اسی جگہ سے دائیں بائیں کسی پہاڑ کی سلوپ پہ چڑھنا شروع ہو جائیں تو اس کی اونچائی کچھ زیادہ ہی ہو گی۔
خیر بلندی کا فرق اتنا زیادہ نہیں ہے جتنی ہم نے اس پہ عرق ریزی وغیرہ کر لی ہے۔