چہرہ تھا یا صدا تھی کسی بھولی یاد کی آنکھیں تھی اس کی یارو کہ دریائے نور تھا
ر راجہ صاحب محفلین مئی 21، 2008 #181 چہرہ تھا یا صدا تھی کسی بھولی یاد کی آنکھیں تھی اس کی یارو کہ دریائے نور تھا
نوید صادق محفلین جون 1، 2008 #182 خجل ہوں ابر دریا بار کتنے نچوڑوں ٹک اگر رومال اپنا شاعر: لالہ نول رائے وفا
الف عین لائبریرین جون 2، 2008 #184 اپنی جرأت سے کنارے پہ ابھر آیا ہوں چھوڑ کر آئے تھے طوفاں تہِ دریا مجھ کو صادق۔ والد مرحوم
ر راجہ صاحب محفلین جون 3، 2008 #185 اک اور دریا کا سامنا تھا منیر مجھ کو میں ایک دریا کے پار اترا تو میں نے دیکھا منیر نیازی
ع عیشل محفلین جون 3، 2008 #186 روٹھا ہوا تھا ہنس پڑا مجھ کو دیکھ کر مجھ کو تو اس قدر بھی دلاسا بہت لگا صحرا میں جی رہا تھا جو دریا دلی کے ساتھ دیکھا جو غور سے تو وہ پیاسا بہت لگا
روٹھا ہوا تھا ہنس پڑا مجھ کو دیکھ کر مجھ کو تو اس قدر بھی دلاسا بہت لگا صحرا میں جی رہا تھا جو دریا دلی کے ساتھ دیکھا جو غور سے تو وہ پیاسا بہت لگا
ر راجہ صاحب محفلین جون 4، 2008 #187 شرحِ ہنگامۂ مستی ہے، زہے موسمِ گل رہبرِ قطرہ بہ دریا ہے، خوشا موجِ شراب
شمشاد لائبریرین جون 25، 2008 #188 بڑے لوگوں سے ملنے میں ، ہمیشہ فاصلہ رکھنا جہاں دریا سمندر سے ملا ، دریا نہیں رہتا
شمشاد لائبریرین جون 25، 2008 #190 طوفان سے کیا ڈرنا ، طوفاں ہی تو اپنا ہے ساحل سے کہیں بہتر دریا یہ مرے گہرے (نزھت عباسی)
ر راجہ صاحب محفلین جون 25، 2008 #191 اک دریا کے قبیلے میں ہیں شامل موجیں کیا میری ذات تیری ذات نہیں ہو سکتی
شمشاد لائبریرین جون 25، 2008 #192 اب کبھی بہتے نہیں آنکھوں سے میرے اشک غم قطرہ قطرہ کر کے اس نے دل کو دریا کر دیا (نزھت عباسی)
ر راجہ صاحب محفلین جون 25، 2008 #193 بڑے لوگوں سے ملنے میں ہمیشہ فاصلہ رکھنا جہاں دریا سمندر سے ملا دریا نہیں رہتا
شمشاد لائبریرین جون 25، 2008 #194 نہیں چڑھتا ہے اب یادوں کا دریا مگر اک بے کلی سی رہ گئی ہے (نزھت عباسی)
ر راجہ صاحب محفلین جون 26، 2008 #195 زرخیز زمینیں کبھی بنجر نہیں ہوتیں دریا ہی بدل لیتے ہیں رستہ، اسے کہنا
شمشاد لائبریرین جون 26، 2008 #196 گرتے ہیں سمندر میں بڑے شوق سے دریا لیکن کسی دریا میں سمندر نہیں گرتا (قتیل شفائی)
نوید صادق محفلین جون 30، 2008 #197 کیوں نہ ہو جائیں زمانے میں ہزاروں دریا ہم نے رو رو کے ہے دامن کو نچوڑا کیا کیا شاعر: میر وزیر علی صبا
کیوں نہ ہو جائیں زمانے میں ہزاروں دریا ہم نے رو رو کے ہے دامن کو نچوڑا کیا کیا شاعر: میر وزیر علی صبا
شمشاد لائبریرین جولائی 3، 2008 #200 تنہائی سے گھبرا کے اب آنکھ کناروں سے دریاؤں کا بہتے رہنا اچھا لگتا ہے (نزھت عباسی)