دل عشق میں بے پایاں، سودا ہو تو ایسا ہو دریا ہو تو ایسا ہو، صحرا ہو تو ایسا ہو
شمشاد لائبریرین نومبر 6، 2007 #161 دل عشق میں بے پایاں، سودا ہو تو ایسا ہو دریا ہو تو ایسا ہو، صحرا ہو تو ایسا ہو
نوید صادق محفلین نومبر 9، 2007 #162 سورج کے ڈوبنے کا عجب دیدنی تھا رنگ دریا کی تمکنت کو سرشام دیکھتے شاعر: اسعد بدایونی
شمشاد لائبریرین نومبر 9، 2007 #163 ہم وقت کے دریا میں صنم تم کو بہا دیں؟ گر یاد ستمگر بھی ہو ایسا نہ کریں گے
نوید صادق محفلین نومبر 10، 2007 #164 لہریں پڑیں تو سویا ہوا جل مچل گیا پربت کو چیرتا ہوا دریا نکل گیا شاعر: ندا فاضلی
شمشاد لائبریرین نومبر 10، 2007 #165 جس وقت تیرے لطف کے دریا کو جوش آئے فوارہء جناں ہو زبانہ جحیم کا (شیفتہ)
نوید صادق محفلین دسمبر 2، 2007 #166 ناگہاں بادِ موافق شیفتہ چلنے لگی جان پر کل بن رہی تھی شورِ دریا دیکھ کر شاعر: شیفتہ
شمشاد لائبریرین دسمبر 2، 2007 #167 جن کی آنکھوں میں ہوں آنسو، اُنہیں زندہ سمجھو پانی مرتا ہے تو دریا بھی اُتر جاتے ہیں (سعد اللہ شاہ)
نوید صادق محفلین دسمبر 3، 2007 #168 سبز درختوں پر چُپ چھائی، ٹھہر گیا دریا آج نگر سے کون سدھارا دونوں وقت ملے شاعر: رام ریاض
شمشاد لائبریرین دسمبر 4، 2007 #169 پاسِ ادب میں جوشِ تمنا لیئے ہوئے میں بھی ہوں اک حباب میں دریا لیئے ہوئے (اصغر گوندی)
ع عیشل محفلین دسمبر 17، 2007 #170 ہر روز ہمیں ملنا ہے ہر روز بچھڑنا ہے میں رات کی پرچھائیں تو صبح کا سویرا ہے ہمراہ چلو میرے یا راہ سے ہٹ جاؤ دیوار کے سائے سے کہیں دریا بھی رکتا ہے
ہر روز ہمیں ملنا ہے ہر روز بچھڑنا ہے میں رات کی پرچھائیں تو صبح کا سویرا ہے ہمراہ چلو میرے یا راہ سے ہٹ جاؤ دیوار کے سائے سے کہیں دریا بھی رکتا ہے
شمشاد لائبریرین دسمبر 18، 2007 #171 سبز درختوں پر چُپ چھائی، ٹھہر گیا دریا آج نگر سے کون سدھارا دونوں وقت ملے (رام ریاض)
ع عیشل محفلین جنوری 12، 2008 #172 اشکوں نے خشک ہونٹوں کو سیراب کر دیا دریا پہ جاتے جاتے میری پیاس مِٹ گئی
شمشاد لائبریرین جنوری 13، 2008 #173 ڈُوبیں تو اُبھرنے کی تمنا نہ ہو پیدا ایسا بھی کسی ذات کا دریا نہیں ملتا (نزہت عباسی)
نوید صادق محفلین اپریل 20، 2008 #174 ہم ہیں اسیرِ حلقہ تدبیر یا بھنور اس دھن میں ہیں کہ وسعتِ دریا سمیٹ لیں شاعر: محب عارفی
شمشاد لائبریرین اپریل 20، 2008 #175 سوزش گئی نہ دل کی رونے سے روز و شب کے جلتا ہوں اور دریا بہتے ہیں چشمِ نم سے
نوید صادق محفلین اپریل 21، 2008 #176 جس کے پانی کو دعا دیتی رہی پیاسی زمیں ایک دن فصلیں وہی دریا بہا کر لے گیا شاعر: منظور ہاشمی
شمشاد لائبریرین اپریل 23، 2008 #177 دریا میں لہریں اُلٹی کب چلتی ہیں؟ رستے لوٹ کر واپس ہی کب آتے ہیں؟ (ناہید ورک)
نوید صادق محفلین مئی 4، 2008 #178 بجھ گئی پیاس آخرش اے دل! ہو گیا خشک آنکھ کا دریا شاعر: سید آلِ احمد
ر راجہ صاحب محفلین مئی 10، 2008 #179 مری آنکھوں کے آگے آئے گا کیا جوش میں دریا ہمیشہ صورت ساحل ہے یاں آغوش میں دریا خواجہ حیدر علی آتش