سیدہ شگفتہ
لائبریرین
ناراض تو ہوگا نا جب اتنے الزام لگائے جائیں گے دسمبر پر
تو اور کیا
ناراض تو ہوگا نا جب اتنے الزام لگائے جائیں گے دسمبر پر
وہ اس لیئے کہ ہم خود نئے نہیں ہوتے کسی نئے سال ہم خود نئے بن کر دکھائیں تو سب نیا ہوجائے گا
نہیں نیلم کو میں منالوں گی
دسمبر کو نیلم منائیں گی اور کوناور دسمبر کو کون منائے گا
نو دسمبر پلیز گو
مجھے نہیں چایئےتم
کوئی بات نہیں نیا سال آتا بھی ہے تو کیا کمال کرتا ہے،،،کچھ بھی نیا نہیں ہوتاسب کچھ ویسا ہی رہتا ہے
دسمبر کو نیلم منائیں گے اور کون
نیلم کی ناراضگی ختم ہوگئی تو نہیں لائیں گے نا ایسی کوئی نظماور جو نیلم تب تک دسمبر کو روکنے کی کوئی غزل ڈھونڈ لائیں تب کیا ہو گا
ایسی ناقدری مت کرو دسمبر کی
یہ کاجو ،یہ پستے ،یہ دھند یہ اتنی سہانی صبحیں اور شامیں ۔۔اور کمبل میں چھپ کر کوئی کتاب پڑھنے کا لطف ۔۔چائے کوفی کی بہاریں ۔۔دسمبر کی اتنی سوغاتیں۔۔نہ کہو ایسے
خود ہی آ گیا میں نے تو نہیں بُلایا دسمبر کو
بالکل!چلغوزے اور خوبانی کا ذکر بھی کر دیتے ہیں ، ناراض نہ ہو جائیں کہیں
نیلم کی ناراضگی ختم ہوگئی تو نہیں لائیں گے نا ایسی کوئی نظم
دسمبر تو آتا ہی رہے گا۔ پتہ نہیں ہم اس دسمبر میں ہونگے یا نہیں۔
اچھا انتخاب ہے۔
وعلیکم سلام اپیا!السلام علیکم ذوالقرنین بھائی، خیریت سے ہیں آپ؟
پہلے تو یہ مسئلہ حل ہونا ہے کہ دسمبر بھی ہو گا یا نہیں، اگلا دسمبر اب سوچے گا آنے سے پہلے۔