نیرنگ خیال
لائبریرین
جن پہ تکیہ تھا۔۔۔۔اوپر کے مراسلوں کا خلاصہ یہ ہے کہ "ہر گز نہیں ہو سکتا"
جن پہ تکیہ تھا۔۔۔۔اوپر کے مراسلوں کا خلاصہ یہ ہے کہ "ہر گز نہیں ہو سکتا"
بہت خوب۔ ہمیشہ کی طرح نادر زمین میں عمدہ کلام ۔۔۔
غزل کی زمین دیکھ کر یونہی خیال آیا کہ کہیں یہ کسی اسٹاک ایکسچینج کی زمین پر تو نہیں کہی گئی؟
خاص طور پر پہلے شعر کی تعریف ایک ڈاکٹر ہی کرسکتا ہے جس نے بلڈ پریشر کی دواؤں کے سائیڈ ایفیکٹ دیکھے ہوں
ایڈیلیٹ (nefidipine) کا سائیڈ ایفیکٹ لگتا ہے
دوا اور زہر میں سوائے نیت (intention) کے کوئی فرق نہیں ہوتا. اس لحاظ سے پہلا شعر یہ بھی بتا رہا ہے کہ جس سے علاج کرانے گئے تھے ان کی نیت پر شک بھی کررہے ہیں. آج کل ڈاکٹر ویسے بھی فارما کمپنیوں سے رشوت لے کر دوائیں لکھنے کے باعث بدنام ہیں
لیجئے ، زندگی بھر میں ایک ہی طبی غزل لکھی تھی اس میں بھی تشخیص کے مسائل کھڑے ہوگئے ۔ یعنی جتنے ڈاکٹر اتنی ہی آراء بلکہ آرے ۔دوسرے شعر سے لگتا ہے گندے ہاتھوں کے باعث انفیکشن ہوگیا اور بھرتے زخم گلاب بن گئے (کھل گئے)
رنگ حنا کی تیزی سے یہاں ڈاکٹر شاعر کی مراد خون میں پھیلنے والا سیپسس (sepsis) ہے
اسی لیے کہتے ہیں ہاتھ دھو کر مریض کو ہاتھ لگاؤ
بہت شکریہ ! آپ شعر تک پہنچ گئے فاخر بھائی ۔ عمومی حقیقت یہی ہے۔ شور مچانے والوں شوریدہ مزاجوں کو آف شور جانا پڑجاتا ہے ۔یہ سازشوں کا شہر ہے بھائی. بزدل لوگوں کا. یہاں سرگوشیاں ہی ہوں گی. یہاں کہاں بھونچال آئے گا
آپ کی ہدایات پر بخوشی عمل پیرا نہیں ہوں گا
لیجئے ، زندگی بھر میں ایک ہی طبی غزل لکھی تھی اس میں بھی تشخیص کے مسائل کھڑے ہوگئے ۔ یعنی جتنے ڈاکٹر اتنی ہی آراء بلکہ آرے ۔
فاخر بھائی ، آپ نیرنگ خیال کی تحریریں پڑھنا بند کردیں ۔ ان کی تحریروں سے مالیخولیا اور مخولیا جیسے شدید امراض لاحق ہوسکتے ہیں ۔
بہت شکریہ بیگم اظہر صاحبہ! اللہ آپ کو خوش رکھے!بہت خوب
تابش بھائی سجی سجائی بلوچن نہیں بلکہ پکی پکائی سجی کی بات کررہے ہیں ۔ آپ کو پتہ نہیں کیا کیا دکھائی دیتا ہے ۔مجھے صرف سرگوشی دکھائی دی۔۔۔ اور وہ بھی یوں کہ "اگر بلوچن ہوتی ۔۔۔"
پہلی فرصت میں وہ تحریر یہاں لگائیں ۔ مجھے بھی بہت دن ہوگئے کسی کو فتویٰ دیے ۔پتا ہے میری ایک تحریر ہے۔ "شیطان سے ملاقات" کبھی عوامی سطح پر پیش کرنے کی ہمت نہیں ہوئی۔ ایک آدھا حصہ اپنے فیس بک پر لگایا تھا۔ تو یار لوگوں نے سمجھا کہ کافر ہوا چاہتا ہوں۔۔۔ پھر خاموش ہی ہوگیا۔۔۔ یوں بھی جان بچانا فرض ہے۔۔۔ ادھر تو سارا "۔۔۔۔۔" مسلمان ہوا پھرتا ہے۔
بہت بہت شکریہ احمد بھائی ! آپ ہمیشہ ہی قدر افزائی کرتے ہیں ۔ ان محبتوں کے لئے شکر گزار ہوں ۔ الحمدللہ ۔ظہیر بھائی!
ہمیشہ کی طرح خوبصورت غزل ہے۔
بہت سی داد حاضرِ خدمت ہے۔
ویسے غزل سے زیادہ تیزی تبصروں میں نظر آ رہی ہے۔
بہت شکریہ ، نوازش! اللہ خوش رکھے محمد بھائی ۔ماشااللہ۔۔ بہت خوب پیارے بھائی۔ سلامت رہیں۔
بہت بہت شکریہ خواہرم!خوبصورت غزل۔
حسین اشعار۔
مزے کے تبصرے۔
بہت عمدہ محترم برادرم ظہیر ۔۔ ویسے تو پوری غزل لاجواب ہے ، تاہم شعر مرقوم بالا چونکہ مابدولت کے ہی دل کی کیفیت بیان کرتی ہے ، یعنی بلا کی تیزی ( بوجۂ عارضۂ بلند فشار خون و بے ترتیبیء حرکت قلب المعروف اختلاج قلب ) ، چنانچہ زیادہ پسند آئی !زہرکی ہے یہ لہو میں کہ دوا کی تیزی
دل کی رفتار میں آئی ہے بلا کی تیزی
سن لیا میں نے
لیجئے ، زندگی بھر میں ایک ہی طبی غزل لکھی تھی اس میں بھی تشخیص کے مسائل کھڑے ہوگئے ۔ یعنی جتنے ڈاکٹر اتنی ہی آراء بلکہ آرے ۔
فاخر بھائی ، آپ نیرنگ خیال کی تحریریں پڑھنا بند کردیں ۔ ان کی تحریروں سے مالیخولیا اور مخولیا جیسے شدید امراض لاحق ہوسکتے ہیں ۔
کبھی کبھی یوں محسوس ہوتا ہے کہ احمد بھائی روز آنکھیں زم زم سے دھو کر سرمہ کوہ طور لگا لیتے ہیں۔تابش بھائی سجی سجائی بلوچن نہیں بلکہ پکی پکائی سجی کی بات کررہے ہیں ۔ آپ کو پتہ نہیں کیا کیا دکھائی دیتا ہے ۔
آپ احمد بھائی والی قرأتی عینک لگا کر دیکھا کریں ۔ ہر چیز پاک صاف نظر آئے گی ۔
کوشش کرتا ہوں۔پہلی فرصت میں وہ تحریر یہاں لگائیں ۔ مجھے بھی بہت دن ہوگئے کسی کو فتویٰ دیے ۔
Atrial Fibrillationزہر کی ہے یہ لہو میں کہ دوا کی تیزی
دل کی رفتار میں آئی ہے بلا کی تیزی
Hyperosmiaاُس کے چھونے سے مرے زخم ہوئے رشکِ گلاب
بس گئی خون میں اُس رنگِ حنا کی تیزی
بیداد اور داد دونوں ہی قبول ہیں عاطف بھائی ۔Atrial Fibrillation
Hyperosmia
گستاخی معاف،
ایمرجنسی ڈیوٹی کے دوران ایسے ہی خیالات ذہن میں آتے ہیں
منفرد ردیف کے ساتھ ایک اچھی غزل ہے۔
داد قبول کیجیے