وحشت ِجاں کی آگ میں لپٹی جگنوُ ایسی اِک لڑکی
مجھ سے بھاگ رہی ہے مجھ میں آھو ایسی اِک لڑکی
دل سے اُس کی طغیانی نے درد کی سہل سرکائی تھی
کیا کیا آنکھوں سے برسی تھی آنسو ایسی اِک لڑکی
ایک عجیب طلسم کے سائے میں رہتا ہوں شام وسحر
چھائی ہوئی رہتی ہے مجھ پر جادو ایسی اک لڑکی
اس کی اُڑان مری سانسوں کی رو میں ہے شہزاد
اڑتی چلی جاتی ہے مجھ میں خوشبو ایسی اک لڑکی ، ۔ ،