علی وقار

محفلین
اپ ڈیٹ:
بھارت کی اننگز 326 رنز چھ وکٹ پر اختتام پذیر ہوئی۔ اننگز کی خاص بات ویرات کوہلی کی انچاسویں سنچری تھی، اس طرح انہوں نے سچن ٹنڈولکر کی ون ڈے سنچریوں کا ریکارڈ برابر کر دیا۔
 
سنین ِ عمر کے ستر ہوئے شمار برس
بہت جیوں تو جیوں اور تین چار برس
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بھارت نے جنوبی افریقہ کو 243 رنز سے شکست دیدی یا جنوبی افریقہ 83 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
 

علی وقار

محفلین

ورلڈکپ: انٹرنیشنل کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار اینجیلو میتھیوز 'ٹائم آؤٹ'​



تاریخ میں پہلی بار انٹرنیشنل کرکٹ میں کسی بیٹر کو ٹائم آؤٹ ہونے پر مخالف ٹیم کی اپیل پر آؤٹ دیا گیا__فوٹو: اسکرین گریب

تاریخ میں پہلی بار انٹرنیشنل کرکٹ میں کسی بیٹر کو ٹائم آؤٹ ہونے پر مخالف ٹیم کی اپیل پر آؤٹ دیا گیا__فوٹو: اسکرین گریب
بنگلادیش اور سری لنکا کے درمیان دہلی کے ارون جیٹلی اسٹیڈیم میں ہونے والے ورلڈکپ کے میچ میں پہلی بار سری لنکا کے اینجیلو میتھوز بغیر کوئی گیند کھیلے آؤٹ ہوگئے۔
تاریخ میں پہلی بار انٹرنیشنل کرکٹ میں کسی بیٹر کو ٹائم آؤٹ ہونے پر مخالف ٹیم کی اپیل پر آؤٹ دیا گیا۔
کرکٹ ویب سائٹ ای ایس پی این کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق اینجیلو میتھیوز ٹوٹا ہوا ہیلمٹ لے کر میدن میں آگئے تھے جس کے بعد لنکن کرکٹر نے میچ میں فیلڈ امپائر کو قائل کرنے کی کوشش کی مگر انہوں نے اجازت نہیں دی۔



بنگلایش کے کپتان شکیب الحسن سمیت کھلاڑیوں کی جانب سے ٹائم آؤٹ کا کہہ کر آؤٹ کرنے کی اپیل کی، امپائر نے اینجیلو میتھیوز کو ٹائم آؤٹ کی بنیاد پر آؤٹ قرار دے دیا۔

ورلڈکپ: بنگلادیش کیخلاف سری لنکا کی بیٹنگ جاری​




آئی سی سی قانون کے مطابق کسی بھی کھلاڑی کو کسی بیٹر کے آؤٹ یا کریز چھوڑ کر جانے کے بعد2 منٹ میں گیند کا سامنا کرنا ہوتا ہے یعنی کسی بھی کھلاڑی کو وکٹ گرنے کے 2 منٹ کے اندر گیند کا سامنا کرنا ہوتا ہے لیکن میتھیوز ایسا نہیں کرپائے جس کی بنا پر امپائر نے انہیں آؤٹ قرار دیا۔
اس طرح میتھیوز پہلے کھلاڑی ہیں جو ٹائم آؤٹ کی وجہ سے آؤٹ قرار پائے۔
امپائر کی جانب سے ٹائم آؤٹ قرار دیے جان کے بعد اینجیلو میتھیوز طیش میں آگئے اور انہوں نے گراؤند سے باہر جاکر اپنا ہیلمٹ نیچے پھینک دیا جب کہ ڈریسنگ روم کی طرف جاتے ہوئے بھی انہوں نے ساتھی کھلاڑیوں کے ساتھ اپنے غصے کا اظہار کیا۔
 

محمداحمد

لائبریرین

ورلڈکپ: انٹرنیشنل کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار اینجیلو میتھیوز 'ٹائم آؤٹ'​



تاریخ میں پہلی بار انٹرنیشنل کرکٹ میں کسی بیٹر کو ٹائم آؤٹ ہونے پر مخالف ٹیم کی اپیل پر آؤٹ دیا گیا__فوٹو: اسکرین گریب

تاریخ میں پہلی بار انٹرنیشنل کرکٹ میں کسی بیٹر کو ٹائم آؤٹ ہونے پر مخالف ٹیم کی اپیل پر آؤٹ دیا گیا__فوٹو: اسکرین گریب
بنگلادیش اور سری لنکا کے درمیان دہلی کے ارون جیٹلی اسٹیڈیم میں ہونے والے ورلڈکپ کے میچ میں پہلی بار سری لنکا کے اینجیلو میتھوز بغیر کوئی گیند کھیلے آؤٹ ہوگئے۔
تاریخ میں پہلی بار انٹرنیشنل کرکٹ میں کسی بیٹر کو ٹائم آؤٹ ہونے پر مخالف ٹیم کی اپیل پر آؤٹ دیا گیا۔
کرکٹ ویب سائٹ ای ایس پی این کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق اینجیلو میتھیوز ٹوٹا ہوا ہیلمٹ لے کر میدن میں آگئے تھے جس کے بعد لنکن کرکٹر نے میچ میں فیلڈ امپائر کو قائل کرنے کی کوشش کی مگر انہوں نے اجازت نہیں دی۔



بنگلایش کے کپتان شکیب الحسن سمیت کھلاڑیوں کی جانب سے ٹائم آؤٹ کا کہہ کر آؤٹ کرنے کی اپیل کی، امپائر نے اینجیلو میتھیوز کو ٹائم آؤٹ کی بنیاد پر آؤٹ قرار دے دیا۔

ورلڈکپ: بنگلادیش کیخلاف سری لنکا کی بیٹنگ جاری



آئی سی سی قانون کے مطابق کسی بھی کھلاڑی کو کسی بیٹر کے آؤٹ یا کریز چھوڑ کر جانے کے بعد2 منٹ میں گیند کا سامنا کرنا ہوتا ہے یعنی کسی بھی کھلاڑی کو وکٹ گرنے کے 2 منٹ کے اندر گیند کا سامنا کرنا ہوتا ہے لیکن میتھیوز ایسا نہیں کرپائے جس کی بنا پر امپائر نے انہیں آؤٹ قرار دیا۔
اس طرح میتھیوز پہلے کھلاڑی ہیں جو ٹائم آؤٹ کی وجہ سے آؤٹ قرار پائے۔
امپائر کی جانب سے ٹائم آؤٹ قرار دیے جان کے بعد اینجیلو میتھیوز طیش میں آگئے اور انہوں نے گراؤند سے باہر جاکر اپنا ہیلمٹ نیچے پھینک دیا جب کہ ڈریسنگ روم کی طرف جاتے ہوئے بھی انہوں نے ساتھی کھلاڑیوں کے ساتھ اپنے غصے کا اظہار کیا۔
دلچسپ!
 

محمداحمد

لائبریرین

ورلڈکپ: انٹرنیشنل کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار اینجیلو میتھیوز 'ٹائم آؤٹ'​



تاریخ میں پہلی بار انٹرنیشنل کرکٹ میں کسی بیٹر کو ٹائم آؤٹ ہونے پر مخالف ٹیم کی اپیل پر آؤٹ دیا گیا__فوٹو: اسکرین گریب

تاریخ میں پہلی بار انٹرنیشنل کرکٹ میں کسی بیٹر کو ٹائم آؤٹ ہونے پر مخالف ٹیم کی اپیل پر آؤٹ دیا گیا__فوٹو: اسکرین گریب
بنگلادیش اور سری لنکا کے درمیان دہلی کے ارون جیٹلی اسٹیڈیم میں ہونے والے ورلڈکپ کے میچ میں پہلی بار سری لنکا کے اینجیلو میتھوز بغیر کوئی گیند کھیلے آؤٹ ہوگئے۔
تاریخ میں پہلی بار انٹرنیشنل کرکٹ میں کسی بیٹر کو ٹائم آؤٹ ہونے پر مخالف ٹیم کی اپیل پر آؤٹ دیا گیا۔
کرکٹ ویب سائٹ ای ایس پی این کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق اینجیلو میتھیوز ٹوٹا ہوا ہیلمٹ لے کر میدن میں آگئے تھے جس کے بعد لنکن کرکٹر نے میچ میں فیلڈ امپائر کو قائل کرنے کی کوشش کی مگر انہوں نے اجازت نہیں دی۔



بنگلایش کے کپتان شکیب الحسن سمیت کھلاڑیوں کی جانب سے ٹائم آؤٹ کا کہہ کر آؤٹ کرنے کی اپیل کی، امپائر نے اینجیلو میتھیوز کو ٹائم آؤٹ کی بنیاد پر آؤٹ قرار دے دیا۔

ورلڈکپ: بنگلادیش کیخلاف سری لنکا کی بیٹنگ جاری



آئی سی سی قانون کے مطابق کسی بھی کھلاڑی کو کسی بیٹر کے آؤٹ یا کریز چھوڑ کر جانے کے بعد2 منٹ میں گیند کا سامنا کرنا ہوتا ہے یعنی کسی بھی کھلاڑی کو وکٹ گرنے کے 2 منٹ کے اندر گیند کا سامنا کرنا ہوتا ہے لیکن میتھیوز ایسا نہیں کرپائے جس کی بنا پر امپائر نے انہیں آؤٹ قرار دیا۔
اس طرح میتھیوز پہلے کھلاڑی ہیں جو ٹائم آؤٹ کی وجہ سے آؤٹ قرار پائے۔
امپائر کی جانب سے ٹائم آؤٹ قرار دیے جان کے بعد اینجیلو میتھیوز طیش میں آگئے اور انہوں نے گراؤند سے باہر جاکر اپنا ہیلمٹ نیچے پھینک دیا جب کہ ڈریسنگ روم کی طرف جاتے ہوئے بھی انہوں نے ساتھی کھلاڑیوں کے ساتھ اپنے غصے کا اظہار کیا۔
دیگر کھلاڑیوں کا رد عمل
 

علی وقار

محفلین
اہلیت چاہے کھلاڑی میں ہو مگر اس کے کسی سگے یا سوتیلے رشتہ دار کو چیف سلیکٹر مقرر نہ کرنا چاہیے۔ انضمام الحق نے امام الحق کو ٹیم میں شامل رکھا، جاوید میانداد نے فیصل اقبال کو اور اب سنا ہے کہ شاہد آفریدی کو چیف سلیکٹر مقرر کیے جانے کا امکان ہے اور ان کا پہلا بیان آیا ہے کہ شاہین آفریدی کپتانی کی اہلیت رکھتا ہے۔
ممکن ہے کہ فیصل اقبال کی تب، اور امام الحق اور شاہین آفریدی کی ٹیم میں جگہ بنتی ہو اور وہ کپتان بننے کے بھی اہل ہوں مگر ذمہ داری کرکٹ بورڈ کی ہے کہ وہ ایسے کسی فرد کو چیف سلیکٹر نہ بنائے جس کا کوئی رشتہ دار قومی کرکٹ ٹیم میں ہو۔
ہمارے کرکٹ بورڈ میں چند افراد ہیں جو کسی صورت اس ادارے کی جان چھوڑنے کو تیار نہیں ہیں۔ چیئرمین پی سی بی ذکاء اشرف بھی ان میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ کئی سابق کھلاڑی ہیں جو کسی نہ کسی طرح بار بار اہم عہدوں پر فائز ہو جاتے ہیں۔
 

علی وقار

محفلین
پاکستان کی ٹیم کے لیے سیمی فائنل مرحلے تک پہنچنے کے لیے مشکلات بہت زیادہ ہیں۔ اگر نیوزی لینڈ سری لنکا سے جیت جاتا ہے تو پاکستان کے لیے بہت زیادہ مسائل پیدا ہو جائیں گے۔ اگر نیوزی لینڈ سری لنکا کے ساتھ پہلے کھیلتے ہوئے 1 رن سے جیتے گا تو پاکستان کو سیمی فائنل میں پہنچنے اور نیوزی لینڈ سے رن ریٹ بہتر بنانے کے لیے انگلستان کے ساتھ پہلے کھیلتے ہوئے کچھ اس طرح رنز بنانے ہوں گے اور باؤلنگ کروانا ہو گی کہ وہ میچ 131 رن سے جیت جائے۔ اگر رنز کا تعاقب کرنا پڑا تو 28 اوورز میں رنز پورے کرنے ہوں گے اور اگر نیوزی لینڈ 49 اوورز میں سری لنکا کا ہدف پورا کرتا ہے تو پاکستان کو137 رن سے انگلستان سے جیتنا ہو گا یا ہدف کو 27 اوورز میں پورا کرنا ہو گا۔اس کے علاوہ جو صورتیں ہیں، وہ تو بہت پریشان کن ہیں، یہ تو سمجھ لیں کہ کم از کم ڈیمانڈ ہے۔ اگر کہیں نیوزی لینڈ 100 رن سے سری لنکا سے جیت جائے تو پاکستان کو 225 رن سے انگلستان کو ہرانا ہو گا یا 14 اوورز میں اسکور پورا کرنا ہو گا جو کہ تقریباً نا ممکن سی بات لگتی ہے۔ اور نیوزی لینڈ اگر 35 اوورز میں سری لنکا کا دیا گیا اسکور پورا کر لے تو پاکستان کو سیمی فائنل میں پہنچنے اور نیوزی لینڈ سے رن ریٹ بہتر کرنے کے لیے یہ میچ 225 رن سے جیتنا ہو گا اور اگر ہدف کا تعاقب کرنا پڑا تو محض 14 اوورز میں میچ جیتنا ہو گا جو کہ بہت زیادہ مشکل معاملہ ہے۔
پاکستان کے بہترین چانس یہ ہو سکتا ہے کہ پہلے انگلستان کو کھلائے اور پھر کم از کم اسکور پر اسے آؤٹ کرنے کی کوشش کرے یعنی 175رنز کے قریب تب بات بن سکتی ہے اور پھر ہدف کو جلد از جلد پورا کرنے کی کوشش کرے۔
ویسے پاکستان ٹیم کو اب وہ میچ یاد آئیں گے جب وہ اوورز پورے کھیلے بغیر جلد از جلد وکٹیں گنواتے رہے۔ رن ریٹ کلیدی حیثیت اختیار کر چکا ہے اور نیوزی لینڈ تو وہ ٹیم ہے جو 300 رنز مذاق میں ہی بنا لیتی ہے۔
اس سے تو یوں معلوم ہوتا ہے کہ ہمیں ایک بار پھر یہ دعا کرنا ہو گی کہ سری لنکا نیوزی لینڈ کو ہرا دے یا اس دن بھی بارش ہو جائے اور دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ دے دیا جائے۔ :)
 
آخری تدوین:

سید عاطف علی

لائبریرین
مجھے تو لگتا ہے کوچ صحیح کام نہیں کر رہا یا اسے مرضی سے کام نہیں کرنے دیا جا رہا۔ اننگ کے آخر میں تو جیسے ہار مان کر کھیلنے لگتے ہیں ۔
مکی آرتھر کوچ ہے ابھی تک ؟
 

محمد وارث

لائبریرین
پاکستان کی ٹیم کے لیے سیمی فائنل مرحلے تک پہنچنے کے لیے مشکلات بہت زیادہ ہیں۔ اگر نیوزی لینڈ سری لنکا سے جیت جاتا ہے تو پاکستان کے لیے بہت زیادہ مسائل پیدا ہو جائیں گے۔ اگر نیوزی لینڈ سری لنکا کے ساتھ پہلے کھیلتے ہوئے 1 رن سے جیتے گا تو پاکستان کو سیمی فائنل میں پہنچنے اور نیوزی لینڈ سے رن ریٹ بہتر بنانے کے لیے انگلستان کے ساتھ پہلے کھیلتے ہوئے کچھ اس طرح رنز بنانے ہوں گے اور باؤلنگ کروانا ہو گی کہ وہ میچ 131 رن سے جیت جائے۔ اگر رنز کا تعاقب کرنا پڑا تو 28 اوورز میں رنز پورے کرنے ہوں گے اور اگر نیوزی لینڈ 49 اوورز میں سری لنکا کا ہدف پورا کرتا ہے تو پاکستان کو137 رن سے انگلستان سے جیتنا ہو گا یا ہدف کو 27 اوورز میں پورا کرنا ہو گا۔اس کے علاوہ جو صورتیں ہیں، وہ تو بہت پریشان کن ہیں، یہ تو سمجھ لیں کہ کم از کم ڈیمانڈ ہے۔ اگر کہیں نیوزی لینڈ 100 رن سے سری لنکا سے جیت جائے تو پاکستان کو 225 رن سے انگلستان کو ہرانا ہو گا یا 14 اوورز میں اسکور پورا کرنا ہو گا جو کہ تقریباً نا ممکن سی بات لگتی ہے۔ اور نیوزی لینڈ اگر 35 اوورز میں سری لنکا کا دیا گیا اسکور پورا کر لے تو پاکستان کو سیمی فائنل میں پہنچنے اور نیوزی لینڈ سے رن ریٹ بہتر کرنے کے لیے یہ میچ 225 رن سے جیتنا ہو گا اور اگر ہدف کا تعاقب کرنا پڑا تو محض 14 اوورز میں میچ جیتنا ہو گا جو کہ بہت زیادہ مشکل معاملہ ہے۔
پاکستان کے بہترین چانس یہ ہو سکتا ہے کہ پہلے انگلستان کو کھلائے اور پھر کم از کم اسکور پر اسے آؤٹ کرنے کی کوشش کرے یعنی 175رنز کے قریب تب بات بن سکتی ہے اور پھر ہدف کو جلد از جلد پورا کرنے کی کوشش کرے۔
ویسے پاکستان ٹیم کو اب وہ میچ یاد آئیں گے جب وہ اوورز پورے کھیلے بغیر جلد از جلد وکٹیں گنواتے رہے۔ رن ریٹ کلیدی حیثیت اختیار کر چکا ہے اور نیوزی لینڈ تو وہ ٹیم ہے جو 300 رنز مذاق میں ہی بنا لیتی ہے۔
اس سے تو یوں معلوم ہوتا ہے کہ ہمیں ایک بار پھر یہ دعا کرنا ہو گی کہ سری لنکا نیوزی لینڈ کو ہرا دے یا اس دن بھی بارش ہو جائے اور دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ دے دیا جائے۔ :)
اس سے بہتر نہیں ہے کہ بہتر ٹیم سیمی فائنل میں پہنچے، اور یہ سب مانیں گے کہ نیوزی لینڈ ٹیم کی کارکردگی پاکستانی ٹیم سے بہتر رہی ہے!
 
Top