زیک
مسافر
ہارپ پراجیکٹ اور ان کا FAQ۔
اس سائٹ کے مطابق:
who Is Building The Haarp Facility?
The Haarp Program Is Jointly Managed By The Air Force Research Laboratory And The Office Of Naval Research. The Facility Is Being Constructed By Commercial Contractors Through A Contract With Onr.
چونکہ یہ لیبارٹری امریکی ایر فورس اور نیوی کے انڈر ہے، اسلئے اس بات کا بالکل امکان موجود ہے کہ یہ ٹیکنالوجی امریکی دفاعی نظام کا حصہ ہے
فواد صاحب، آپ اس موضوع پر خاموش کیوں ہیں؟؟؟
امریکہ پہلے ہمارے وزیرِ اعظم سے تردید کروائے گا اور پھر فواد صاحب کہیںگے کہ دیکھیے آپ کے وزیرِ اعظم خود اس بات کی تردید کر رہے ہیں۔
آج سے پندرہ سولہ سال پہلے کی بات ہے جب ہم گجرات میں رہتے تھے کی ایک دن سردیوں میں اچانک رات کے پچھلے پہر گرمی شدید بڑی گئی تھی حتکہ ہم لوگ کمروں سے باہر صحنوں میں نکل آئے تھے اور آسمان کے ایک طرف دائرے کی شکل کا ایک چھوٹا سا حصہ جلتے کوئلے کی طرح دہک رہا تھا۔۔ آج اس پلازمہ کی ویڈیو دیکھی تو مجھے یاد آگیا جو لوگ وسطی پنجاب میں رہتے ہیں انہیں شاید یاد ہو مجھے اسکی وجہ تو خیر معلوم نہیں کے وہ کیا تھا البتہ اتنا سنا تھا ہم نے کے فیصل آباد میں راکھ کی بارش بھی ہوئی تھی۔۔۔ اب واللہ عالم وہ کیا تھا۔۔۔
زلزلوں سے پہلے نظر آنے والی "عجیب و غریب" روشنیوں کی بات ہوئی ہے تو بتاتا چلوں کہ یہ روشنیاں اس لیے پیدا ہوتی ہیں کہ زلزلے کے دوران زمین کے اندر موجود مقناطیسی چٹانوں کی ٹوٹ پھوٹ سے برقی مقناطیسی امواج (electromagnetic radiation) کا اخراج ہوتا ہے۔ انہی امواج کی توانائی کے باعث بالائی کرۂ فضائی میں رنگ برنگ روشنیاں نظر آتی ہیں۔ یہ نہیں کہ یہ زلزلے ہی برقی مقناطیسی امواج کے ذریعے پیدا کیے جاتے ہیں۔
جناب پی ایچ ڈی برائے یونی ورسٹی! آپکی اطلاع کیلئے عرض ہے کہ سائنس کا علم ایک طرفہ نہیں ہے کہ جو مین اسٹریم یونی ورسٹیز یا میڈیا سے آئے گا وہی درست ہوگا۔ سائنس کے علوم کیساتھ سیاسیات و انسانی سائکی کا علم بھی نے حد ضروری ہے۔ میںنے ایک اور پوسٹ میں ہارپ اور زلزلوں سے متعلق تفصیلی پوسٹ کی ہے:
http://www.urduweb.org/mehfil/showpost.php?p=584133&postcount=13
بیشک اسکا جواب یہیںپیش کردو۔ اور جہاں تک زلزلے کے دوران روشنیوں نظر آنے کا سوال ہے تو وہ چین والے زلزلے سے "قبل" نظر آئی تھیں، دوران یا بعد میں نہیں!
اس گورنر کے پتر جتنے پیسے آپ مجھے دے دیں تو میں اس سے بھی بہتر درجنوں فلمیں بنا دوں۔ہارپ کا موسم کنٹرول کے علاوہ مائنڈ کنٹرول فنکشن بھی ہے۔ اس سلسلہ میں امریکی گورنر jesse ventura کی ڈاکومنٹری:
آخری حصے میں جو "مائینڈ کنٹرول" کا آلہ دکھایا گیا ہے، وہ محض ایک سادہ آڈیو پلئیر ہے اور اس کا جو حصہ گورنر دے پتر نے اپنی گردن پر لگایا وہ محض ایک سادہ ہیڈ فون۔ یقین نہیں آتا نا؟ اگر آپ کے پاس ہیڈ فون ہو تو آپ بھی اسے ضرور آزمائیں۔ ہیڈ فون آواز کی توانائی کو آپ کی جلد میں منتقل کرے گا جہاں سے آواز کی یہ لہریں آپ کے کانوں تک پہنچیں گی۔ کچھ حصہ آپ کے سر کے اندر چلتا ہوا اس کے مختلف حصوں سے بھی منعکس ہوگا جس کے باعث آواز کی سمت کا درست تعین ناممکن نہیں تو کم از کم مشکل ضرور ہو جائے گا۔
ویڈیو میں دکھائے گئے ہیڈ فون جیسی ساخت کے ہیڈ فون بہتر رہیں گے کیونکہ اس کی آواز کا کافی قریب تک (جیسے ہاتھ میں پکڑے ہوئے) پتا نہیں لگے گا لیکن جب آپ اسے اپنی گردن پر دبا کر رکھیں گے تو وہ اپنی توانائی کا بیشتر حصہ جلد میں منتقل کر دے گا جس کے باعث آپ کو ہلکی سی آواز سنائی دے گی۔
یہ محض ایک تجربہ تھا۔ مگر ہارپ انسانی دماغ کی فریکونسی پر کام کرتا ہے۔ اور اس فریکونسی پر موصول ہونے والے سگنلز کی درست سمت متعین کرنا ممکن نہیں۔