! دنیا کا سب سے خطرناک ہتھیار: ہارپ !

محمد سعد

محفلین
ہارپ کا ٹیسٹ لیبارٹری میں:
مکمل ڈاکومنٹری دیکھئے۔۔۔۔


جنہوں نے دیکھ کر بھی ہٹ دھرمی کے باعث انکار کرنا ہو۔ انکو لاکھ بار بھی نظر آجائیں، وہ انکار ہی کریں گے۔

یہ جو ہارپ کے ذریعے آئنوسفئیر کو اس حد تک گرم کرنے کی بات کی جا رہی ہے کہ وہ کسی اور ملک پر طوفان کا سبب بن سکے، اس کے لیے اتنی طاقت درکار ہوگی کہ سارے امریکہ کے بجلی گھر بھی مل کر اس ضرورت کو پورا نہیں کر سکتے۔ اور سارے امریکہ کی بجلی استعمال کر لینے کے بعد بھی ان گرم ہواؤں کی سمت ہارپ کو چلانے والوں کے کنٹرول میں نہیں ہوگی۔ اور اگر آپ ہارپ پروجیکٹ کے سطحی رقبے کا موازنہ کرہء فضائی کی بلندی، زمین کے حجم، اور قریب ترین دشمن ملک کے فاصلے کے ساتھ کریں تو خود ہی سب کچھ سمجھ میں آ جائے گا۔ ہارپ کی موجودہ طاقت اس قدر کم ہے کہ اس سے آئنوسفئیر پر پڑنے والے اثرات کا مشاہدہ کرنے کے لیے بھی انتہائی باریک بین آلات کی ضرورت پڑے گی۔
کبھی طبیعیات کی کوئی کتاب نہیں پڑھی کیا؟ یقیناً آپ کا جواب یہی ہوگا کہ مین سٹریم کتابوں کا کوئی اعتبار نہیں۔ تو ایسی صورت میں اپنی تجربہ گاہ ہی ہمیں دکھا دیں جہاں بیٹھ کر آپ "اصلی سائنس" کا پتا لگاتے ہیں۔

جی ہاں اثبوت اگر کوئی آفیشل ادارہ پیش کرے تو چاہے جتنا مرضی مبہم ہو، ہمیں‌یقین تو کرنا پڑتا ہے۔ جیسا کہ 9/11 کے بعد ہوا تھا۔ اسکو تو ہم جھٹلانے سے رہے۔۔۔۔ اثبوت کی حقیقت کا تعلق جسکی لاٹھی اسکی بھینس سے ہے۔ نہ کہ دلائل سے۔
نو دو گیارہ پر امریکی حکومت کے مؤقف پر میں نے آج تک یقین نہیں کیا اور اس کی بہت ٹھوس وجوہات ہیں جن سے ہر وہ شخص اچھی طرح واقف ہے جسے تعمیرات، طبیعیات اور کچھ حد تک کیمیا سے اچھی واقفیت ہے۔ اس کی تفصیل میں فی الحال نہیں جاؤں گا کہ مجھے پائتھن پروگرامنگ لینگویج سیکھنے کے لیے اچھے خاصے فارغ وقت کی ضرورت ہے کیونکہ مجھے محمد علی مکی صاحب کی اگلی اردو ڈسٹرو کے لیے کچھ اطلاقیے بھی تیار کرنے ہیں۔
ناسا کی زیرِ بحث ویڈیوز کو کس لحاظ سے آپ ثبوت کہتے ہیں؟ یہ تو محض ایک مشاہدہ ہے جس کے سبب کا پتا لگانے کی ضرورت ہے۔ علم کا سفر اسی طرح چلتی ہے اور انسان ہر روز کچھ نیا سیکھتا رہتا ہے۔ اس طرح کے نئے مشاہدے کو کبھی بھی ثبوت نہیں کہا جاتا بلکہ اس پر کوئی بھی تبصرہ کرنے سے پہلے اس کی تمام ممکنہ وجوہات پر تحقیق کی جاتی ہے۔ اگر اس کی کوئی قدرتی وجہ ہونے کا تھوڑا سا بھی امکان نہ ہوتا تو پھر شاید آپ کے پاس اسے "ثبوت" قرار دینے کی کوئی وجہ ہوتی۔

تو جناب آپکو کس حکیم نے کہا کہ آپ کارپوریشنز کے سافٹوئیر خرید کر استعمال کریں۔ وہ ویسے بھی تو حد سے زیادہ غیر ناسب قیمت پر فروخت کرتے ہیں۔ آپ شوق سے اپنی لینکس کی دنیا میں مگن رہئے۔ جبکہ جو کام ونڈوز اور میک کے پلیٹ فارمز پر پروفیشنلی انداز میں‌ہو سکتا ہے۔ جب وہ لینکس پر نہیں‌ہو سکتا تو اسوقت تک لوگ کیوں لینکس پر جائیں گے۔ اوبنٹو کا نیا ورژن تو نستعلیقی خط ہی درست نہیں دکھا سکتا! :grin:
آپ کو شاید لطیفے سنانے کا بہت زیادہ شوق ہے۔
پہلی بات یہ کہ جن نستعلیق فانٹس کی کارکردگی ابنٹو کے نئے نسخے پر متاثر ہوئی ہے، وہ بقول آپ ہی کے اس لیے درست رینڈر نہیں ہوتے کہ وہ اوپن ٹائپ معیارات کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتے۔
http://makki.urducoder.com/?p=1081
اس پوسٹ پر دوسرا تبصرہ آپ ہی کا ہے۔
اصل مسئلہ دریافت ہو گیا ہے۔ چکر کچھ یوں ہے کہ علوی، جمیل و فیض نستعلیق کم و بیش ایک ہی فانٹ کے سورس ( جوہر نستعلیق) پر مبنی ہیں جسکی بنیادیں اوپن ٹائپ اسٹینڈرڈ کے مخا لف ہیں۔ آپکو یاد ہوگا کہ آپنے فائر فاکس پر نفیس نستعلیق کو بھی بالکل درست رینڈر کیا تھا حالانکہ وہ زیادہ تر کیریکٹرز پر مبنی ہے۔ البتہ چونکہ یہ اوپن ٹائپ اسپیسیفکیشن کو مکمل اسپورٹ کرتا ہے، اسلئے ہر پلیٹ فارم پر درست رینڈر ہوتا ہے۔ میں اگلی تبدیلی یہی کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں ہوں کہ جمیل نستعلیق کی بنیادیں نفیس نستعلیق کو دیکھ کر بہتر کی جائیں جسکے بعد موجودہ مسائل بھی پیش نہیں آئیں گے
آپ ہی کا درست کیا ہوا فانٹ ابنٹو پر درست چل رہا ہے۔
دوسری بات: اس مسئلے کا مشاہدہ صرف ابنٹو پر ہی کیا گیا ہے۔ میں خود فیڈورا استعمال کرتا ہوں جس پر ہر سافٹ وئیر کے لیے ہمیشہ تازہ ترین نسخہ دستیاب رہتا ہے۔ اور مجھے کوئی ایسا مسئلہ نظر نہیں آیا۔ مطلب یہ ہوا کہ اگر یہ مسئلہ تمام ڈسٹروز کو متاثر کرنے والا تھا تو محض وقتی طور پر ہی تھا اور دو چار دنوں میں ہی حل ہو گیا۔ دوسری صورت یہ ہے کہ صرف ابنٹو میں موجود سافٹ وئیر پیکجز کے انتخاب کی وجہ سے کوئی ایسا مسئلہ پیدا ہوا جس کے کسی اور ڈسٹرو میں پیدا ہونے کے امکانات انتہائی کم ہیں۔ اور دیگر ڈسٹروز کی صورتِ حال دیکھ کر دوسری وجہ ہی درست معلوم ہوتی ہے۔
علوی، جمیل اور فیض نستعلیق کے برعکس نفیس نستعلیق چونکہ اوپن ٹائپ معیارات کے مطابق ہے، اس لیے میرے 733 میگاہرٹز والے پھٹیچر سے پینٹیم تھری پر بھی نہ صرف انتہائی عمدہ طریقے سے رینڈر ہوتا ہے، بلکہ دوڑتا ہے۔ کیونکہ لینکس کی فانٹ رینڈرنگ ونڈوز سے کہیں بہتر ہے۔ تمام معیارات کے ساتھ مطابقت رکھنے والے اردو فانٹس (اور کئی نہ رکھنے والے بھی) لینکس پر ونڈوز کے مقابلے میں کئی گنا بہتر اور خوبصورت رینڈر ہوتے ہیں (اس کا اقرار آپ خود ہی محفل ہٰذا پر کئی جگہ کر چکے ہیں)۔ اور یہی وجہ ہے کہ نفیس نستعلیق کے ذریعے لگیچر بیسڈ فانٹ کی تیاری کے لیے حال ہی میں ہم نے لینکس پلیٹ فارم کا انتخاب کیا ہے۔ جبکہ یہی فانٹ معیارات کے ساتھ مطابقت رکھنے کے باوجود ونڈوز میں جس سلوک کا شکار ہوتا ہے، وہ آپ جانتے ہیں۔ نہ صرف الفاظ بری طرح ٹوٹتے ہیں بلکہ اس کی رفتار بھی تکلیف دہ حد تک سست ہوتی ہے اگر آپ کا کمپیوٹر بہت تیز نہ ہو۔

اور لینکس پر پروفیشنل انداز میں کام کرنے کی بات کرتے ہیں تو آپ کو معلوم ہو کہ نہ صرف ناسا، بلکہ دنیا کی مشہور ترین یونیورسٹیاں، اور فلم ساز بھی اپنے کمپیوٹروں پر لینکس کا استعمال کرتے ہیں۔ پکسار، ڈریم ورکس، سونی، وغیرہ، وغیرہ اور وغیرہ۔۔۔
Linux in Film Production
اس کے علاوہ دنیا کے بیشتر ویب سرور لینکس استعمال کرتے ہیں۔
سائنس دانوں میں تو یہ خاص مقبول ہے۔ دنیا کے تقریباً سارے ہی سپر کمپیوٹر لینکس پر چلتے ہیں۔
اب تو کئی حکومتیں بھی لینکس پر منتقل ہو چکی ہیں۔
بیشتر ممالک کے سیکیورٹی کے ادارے لینکس ہی استعمال کرتے ہیں۔
آج کل بننے والی سہ جہتی فلموں میں سے بیشتر لینکس پر ہی بنتی ہیں۔
کافی ہے یا اور بھی پروفیشنل لوگ بتاؤں؟ :pumpkin:
 

محمد سعد

محفلین
آج سے پندرہ سولہ سال پہلے کی بات ہے جب ہم گجرات میں رہتے تھے کی ایک دن سردیوں میں اچانک رات کے پچھلے پہر گرمی شدید بڑی گئی تھی حتکہ ہم لوگ کمروں سے باہر صحنوں میں نکل آئے تھے اور آسمان کے ایک طرف دائرے کی شکل کا ایک چھوٹا سا حصہ جلتے کوئلے کی طرح دہک رہا تھا۔۔ آج اس پلازمہ کی ویڈیو دیکھی تو مجھے یاد آگیا جو لوگ وسطی پنجاب میں رہتے ہیں انہیں شاید یاد ہو مجھے اسکی وجہ تو خیر معلوم نہیں کے وہ کیا تھا البتہ اتنا سنا تھا ہم نے کے فیصل آباد میں راکھ کی بارش بھی ہوئی تھی۔۔۔ اب واللہ عالم وہ کیا تھا۔۔۔

آتش فشانی سرگرمی کے علاوہ اس کی ایک اور ممکنہ وجہ کسی شہابیے کا ہوا میں جل کر تباہ ہونا بھی ہو سکتی ہے۔ جیسے 8 اکتوبر 2009ء کو انڈونیشیا کے ساحلی شہر بونے (Bone) کے قریب ہوا۔ اس دن وہاں ایک لگ بھگ 10 میٹر کا شہابیہ ہوا ہی میں جل کر تباہ ہو گیا جس سے تقریباً 50 کلوٹن ٹی۔این۔ٹی کے برابر توانائی کا اخراج ہوا۔ یہ دوسری جنگِ عظیم کے دور کے ایٹم بموں سے دو سے تین گنا زیادہ توانائی ہے۔ تفصیلات اس ربط پر۔
http://spaceweather.com/archive.php?day=29&month=10&year=2009&view=view
 
ویلکم ویلکم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ویلکم ٹو پویلین اینڈ اب مزہ آئے گا
عارف کریم صاحب حضور آپ کہاں ہیں جناب عالی جلد از جلد حاضری لگائیے۔ محمد سعد صاحب بہت جارحانہ موڈ میں واپس آئے ہیں لگتا ہے گرمیوں کی چھٹیوں میں لیگ کرکٹ کھیلنے لندن گئے ہوئے تھے۔
 

خاکسار

محفلین
مجھے ادھر کا لنک شمشاد بھائی نے دیا ہے میں نے بہت غور سے عارف بھائی اور محمد سعد بھائی کی پوسٹوں کو پڑھا ہے میں آپ دوحضرات کے سامنے یہ چیز رکھتا ہوں کسی نے مجھے اس کا لنک دیا تھا میں نے ڈاؤن لوڈ کردیا ہے آپ دونوں بھائیوں سے گزارش ہے کہ اس پر روشنی ڈالیں۔ لنک یہ ہے ہے
http://rapidshare.com/files/414374389/HAARP_Technology.doc
ویسے میں کوشش کرتا ہوں کہ اس کو کاپی کرسکوں۔
Pakistani Floods: Was HAARP technology used??
The Editors | August 11, 2010 at 7:10 pm | Tags: HAARP, Nikola Tesla | Categories: Current Affairs | URL: http://wp.me/p8qeu-8dJ
Is it possible? Is it feasible? Is it just Sci Fi? There is a lot of literature available on the subjects.
In April 1997, the then U.S. Secretary of Defense William Cohen publicly discussed the dangers of HAARP-like technology, saying “others are engaging even in an eco-type of terrorism whereby they can alter the climate, set off earthquakes, volcanoes remotely through the use of electromagnetic waves… So there are plenty of ingenious minds out there that are at work finding ways in which they can wreak terror upon other nations… It’s real, and that’s the reason why we have to intensify our efforts.”
Can artificial floods and earthquakes be created? Can artificial rain be produced? There is evidence to show that it can be done. The question is--was it done?
ARTIFICIAL RAIN: The need to develop and improve rain-making techniques in terms of design, operation, monitoring and evaluation by giving them a more scientific character is today's need.
This includes using computers to study cloud formations and help the rain-making operations achieve the goals of the project. The role of weather modification, or rain-making, is an important component in water resource management.
http://www.hindu.com/thehindu/seta/2002/05/30/stories/2002053000190300.htm
http://english.pravda.ru/russia/history/29-07-2010/114417-artificial_rain-0
ARTIFICIAL EARTHQUAKES: Nikola Tesla invented radio first. Although Guglielmo Marconi was recognized for over 40 years as the inventor of radio, the U. S. Supreme Court overturned Marconi's radio patent in 1943 and restored it to Tesla.
Nikola Tesla a Serbian scientist had worked on creating artificial earthquakes (http://www.amazon.com/Nikola-Teslas-Earthquake-Machine-Blueprints/dp/157282008X). He also once built and tested a seismic experimental device which created an artificial earthquake that wrecked havoc on his neighborhood in New York City. He had to smash the device with an ax to stop the earthquake. The local police rushing into his laboratory were not amused.
ARTIFICIAL FLOODS: Can HAARP create artificial floods? HAARP can be used for various purposes. The question is--was HAARP used against Pakistan?
• This article was taken for PakAlertPress and has been written by them
http://www.pakalertpress.com/2010/08/06/pakistan-flood-photos-haarp-fingerprints-found-allover/
• These were taken from Daily India Daily
http://www.indiadaily.com/editorial/3634.asp
http://www.indiadaily.com/editorial/2584.asp
All started suddenly and thousands died, millions displaced, hundreds of villages vanished in the matter of just 4 days!!…strangely there were no weather warnings, no alarms.. these are the worst floods in the history of Pakistan BUT no one from Global MET offices could even trace what is going on in this region?
We have investigated this matter and concluded that HAARP has recently been used in NW area of Pakistan .. the choice of starting point was perfect.. all the flood is going in downstream i.e. Khyber (Hills) to Karachi (Sea)… it is designed to submerge entire Pakistan and bring up the worst crises and chaos ever happened.. they know they cant win a war with Nuclear armed Pakistan – it would be a mutual destruction, so they have other ways to do it!.
HAARP (High Frequency Active Auroral Research Program) is a little-known, yet critically important U.S. military defense program which has generated quite a bit of controversy over the years in certain circles. Though denied by HAARP officials, some respected researchers allege that secret electromagnetic warfare capabilities of HAARP are designed to forward the US military’s stated goal of achieving full-spectrum dominance by the year 2020. Others go so far as to claim that HAARP can and has been used for weather modification, to cause earthquakes and tsunamis, to disrupt global communications systems, and more. HAARP: Secret Weapon Used For Weather Modification,
I have noticed a trend. Now, many skeptics will come in here and make gratuitous claims that what we are experiencing weather wise is simply mother nature, and others will claim that global warming is taking its affect.
I am under a different impression. For instance, has anyone noticed that almost every other year there is a new weather crisis that stays focused merely on that particular phenomenon? For instance, in 2005, the only thing that was occurring was Hurricanes. You didn’t hear about tornadoes, mudslides, tsunamis or volcanoes…it was simply Hurricanes. Lets take a look at some of this stuff…shall we?
2005: We had Hurricane Katrina, Dennis, Emily, Rita and Wilma. Hurricane Katrina was especially strange since it was the only Hurricane on record EVER to sit for 2 days inland without any movement. This is an anomaly since it takes movement in order to keep the storm active. Not only was this the most active season in recorded history, but, it also had two of the strongest measured Hurricanes in recorded history. Katrina and Rita.
http://en.wikipedia.org/wiki/2005_At…rricane_season
Lets back up and look at 2004: 2004 marked the year of the Tsunami. Remember the non-stop media coverage? It was as if nothing else existed, and the only real weather was tsunami weather. This site gives a comprehensive list of the tsunamis that have occurred in the last decade.
http://ioc3.unesco.org/itic/categori…ategory_no=246
2007 brought one of the worst flood seasons in the history of mankind. No one was discussing Hurricanes, tornadoes, or earthquakes…this year was all about floods. Take a look.
http://www.independent.co.uk/environ…he-458457.html
Now, lets look at 2008: 2008 brought the most and deadliest tornadoes in the past decade. There were no floods that year. There weren’t any Hurricanes happening, and if there were, no one cared because Tornadoes were the main topic of interest. In almost every place in the Midwest, there were tornadoes popping up in every back alley crevice you could find. The media was all over it, and these storms were steadily increasing in power.
http://www.usatoday.com/weather/stor…-tornado_N.htm
Now lets look at the end of 2009 into 2010. EARTHQUAKES.
This seems to be a fad like no other. Not only are they increasing in power, but, they are also increasing in frequency.
Chicago as well as Indiana, Chile (twice), Haiti, Turkey, Afghanistan, China, Okinawa, etc etc
Now, skeptics will tell you…”No big deal. Earthquakes happen all the time.”…and, for all intensive purposes, they’re right. But, there aren’t too many average people out there who haven’t noticed that there seems to be a weird trend with all of these earthquakes that just keep popping up.
So…here’s my point. We’ve been through all this before in many threads discussing the possibilities of whether there are governments who have the capabilities of weather control. After looking at these trends that continue to occur, it seems that every year, or every other year, a new phenomenon of weather jumps out, and consistently pounds the earth until another one takes its place. You could look at this as something that is merely seasonal and that, indeed, there are natural weather changes that are taking place on the planet that are increasingly getting worse (some love this idea and grip to it as if it were the only possibility), or, you could look at it as someone playing with a toy that they are trying to perfect. And each year they pick a new disaster to play with until they’ve honed it into a finely tuned instrument.
Now, if you haven’t noticed these trends, or put them together in this sort of order and fashion, you might want to entertain the possibility that there are things being manipulated right in front of your very eyes.
Folks…there was purple snow in Russia. PURPLE. We recently had a never before seen sky spiral in Norway on the day Obama accepted the peace prize, and I don’t care how you try to rationalize it, that was pretty screwed up. There was a tetrahedron floating above the Kremlin on the same day, although the favorite thing to say is…HOAX!!! People in Chile saw the sky changing colors in the middle of the night as the earthquake destroyed their city…it was 3am out there, so in the blackness of night, they were watching the sky change colors where there is an absence of color (Black). The same thing was viewed about 20-30 minutes before the earthquake in China. In Antarctica right now, there is some sort of microbe that is giving the landscape the appearance as if it were bleeding. (And the rivers shall turn red with blood) But, I’m sure someone is going to try to tell me that its perfectly normal. A bunch of birds, 100 exactly, recently were flying in a flock together and somehow, they died in the same place in the sky, and then fell in the same yard, within the same space, curled up and with blood leaking from their beaks and nasal passages.
There is something going on folks. For those out there not familiar with HAARP, SURA, Eiscat, and some of the other electromagnetic facilities that are on earth, you really should research the patents that the developers have made and what their purposes are for.
Here’s a brief list:
HAARP PATENTS (Assigned to APTI, Inc.)
U.S. Patent 4686605:
Method And Apparatus For Altering A Region In The Earth’s Atmosphere,
Ionosphere, And/Or Magnetosphere
Inventors: Eastlund; Bernard J., Spring, TX
Assignees: APTI, Inc., Los Angeles, CA
Issued: Aug. 11, 1987
Filed: Jan. 10, 1985
U.S. Patent 5038664:
Method For Producing A Shell Of Relativistic Particles At An Altitude
Above The Earth’s Surface
Inventors: Eastlund; Bernard J., Spring, TX
Assignees: APTI, Inc., Washington, DC
Issued: Aug. 13, 1991
Filed: Jan. 10, 1985
U.S. Patent 4712155:
Method And Apparatus For Creating An Artificial Electron Cyclotron
Heating Region Of Plasma
Inventors: Eastlund; Bernard J., Spring, TX
Ramo; Simon, Beverly Hills, CA
Assignees: APTI, Inc., Los Angeles, CA
Issued: Dec. 8, 1987
Filed: Jan. 28, 1985
U.S. Patent 5068669:
Power Beaming System
Inventors: Koert; Peter, Washington, DC
Cha; James T., Fairfax, VA
Assignees: APTI, Inc., Washington, DC
Issued: Nov. 26, 1991
Filed: Sep. 1, 1988
U.S. Patent 5218374:
Power Beaming System With Printer Circuit Radiating Elements
Having Resonating Cavities
Inventors: Koert; Peter, Washington, DC
Cha; James T., Fairfax, VA
Assignees: APTI, Inc., Washington, DC
Issued: June 8, 1993
Filed: Oct. 10, 1989
U.S. Patent 5293176:
Folded Cross Grid Dipole Antenna Element
Inventors: Elliot; Paul G., Vienna, VA
Assignees: APTI, Inc., Washington, DC
Issued: Mar. 8, 1994
Filed: Nov. 18, 1991
U.S. Patent 5202689:
Lightweight Focusing Reflector For Space
Inventors: Bussard; Robert W., Manassas, VA
Wallace; Thomas H., Gainesville, FL
Assignees: APTI, Inc., Washington, DC
Issued: Apr. 13, 1993
Filed: Aug. 23, 1991
U.S. Patent 5041834:
Artificial Ionospheric Mirror Composed Of A Plasma Layer
Which Can Be Tilted
Inventors: Koert; Peter, Washington, DC
Assignees: APTI, Inc., Washington, DC
Issued: Aug. 20, 1991
Filed: May. 17, 1990
U.S. Patent 4999637:
Creation Of Artificial Ionization Clouds Above The Earth
Inventors: Bass; Ronald M., Houston, TX
Assignees: APTI, Inc., Washington, DC
Issued: Mar. 12, 1991
Filed: May. 14, 1987
U.S. Patent 4954709:
High Resolution Directional Gamma Ray Detector
Inventors: Zigler; Arie, Rishon Le Zion, Israel
Eisen; Yosset, Rishon Le Zion, Israel
Assignees: APTI, Inc., Washington, DC
Issued: Sep. 4, 1990
Filed: Aug. 16, 1989
U.S. Patent 4817495:
Defense System For Discriminating Between Objects In Space
Inventors: Drobot; Adam T., Annandale, VA
Assignees: APTI, Inc., Los Angeles, CA
Issued: Apr. 4, 1989
Filed: Jul. 7, 1986
U.S. Patent 4873928:
Nuclear-Sized Explosions Without Radiation
Inventors: Lowther; Frank E., Plano, TX
Assignees: APTI, Inc., Los Angeles, CA
Issued: Oct. 17, 1989
Filed: June 15, 1987
Here’s the link:
http://www.padrak.com/ine/HAARP97.html
Now, I don’t much get into huge conspiracy theories or watch this show often, but, there is one part in this show where the designer of Haarp’s son speaks candidly about his father’s invention and what its intended purpose was. Although some of this is dramatized, it definitely tells an adequate tale. Jim Phelps was the inventor and also the whistle blower of its capabilities.
Here is an article written by JIM PHELPS
http://www.lightwatcher.com/chemtrai…Chemtrails.pdf
Here’s another PDF file that you have to download and save:
http://www.pdfone.com/keyword/haarp-project.html
This article was put together by DR. Nick Begick
http://www.haarp.net/
And, William Cohen, ex-secretary of the DOD, made a specific statement about electromagnetic weapons that could be used for weather terrorism.
In April 1997, the then U.S. Secretary of Defense William Cohen publicly discussed the dangers of HAARP-like technology, saying “others are engaging even in an eco-type of terrorism whereby they can alter the climate, set off earthquakes, volcanoes remotely through the use of electromagnetic waves… So there are plenty of ingenious minds out there that are at work finding ways in which they can wreak terror upon other nations… It’s real, and that’s the reason why we have to intensify our efforts.”
Here is information about a bill passed to seek technology for weather modification:
http://www.padrak.com/ine/HAARP97.html
Source: http://usahitman.com/?p=2014
Add a comment to this post

New World Order & Weather Weapons – New Phase of Global Warfare
Posted on Pakalert on August 15, 2010 // 7 Comments
[Translate]
by Al Ansaralhaq
Andrei Areshev a renowned Russian Scholar and the deputy head of the Strategic Culture Foundation warns that the current devastating fires raging throughout Russia could have been triggered by American weather weapons what is now becoming the infamous HAARP Technology



Fire and Smoke in Western Russia on August 4, 2010

Andrei Areshev states that
“the incidence of the current anomalously high temperatures exclusively in Russia and some adjacent territories invites alternative explanations.”

URL=http://img822.imageshack.us/i/haarp2.png/]
haarp2.th.png
[/URL]

According to Dr. Areshev, the warnings of the United States using these most destructive of weapons was identified by Russia in a book written by former US National Security Advisor Zbigniew Brzezinski about America’s dual role as disseminator of the technetronic revolution and principal preserver of the International status quo titled “Between Two Ages” (1976) wherein he mentioned “the theme of weather control, which he regarded as a form of broader social regulation”.
For those of you unaware of Zbigniew Brzezinski allow me to give you a brief introduction. He is currently the chief advisor to Barack Obama and it has been argued his book “The Grand Chessboard” was the blueprint for the Neo Con agenda for a new age of American Imperialism as written in the infamous zionist think tank “Project for The New American Century”
Brzezinski is an agent of the New World Order having been part of many a secret society and organisations from bilderberg, trilateral commision and council of foreign relations. For those who are still not with clue on what this means, well he is commonly known as a member of the Illuminati, the free masons or what ever name you wish to give them.
Great leaders have warned future generations about them, Abraham Lincoln called them a sinister shadow, a clique of private bankers.
Brzezinski writes about the importance of central asia (Islamic Khorasan) the occupation of Afghanistan and Pakistan to sustain American Way / Zionist way of life for another century. He talks about encircling China and containing RUSSIA and diminishing the rise and influence of the EU.
Essentially the battle to hegemonise the EURASIAN triangle.
Brzezinski is no small fish by any means and is a key advisor to successive American Foreign Policies.
The following are quotes from Brzezinski in his infamous book “The Grand Chessboard” referring to how to outwit the major regional players in the Great Game.
Brzezinski writes;
“Ever since the continents started interacting politically, some five hundred years ago, Eurasia has been the center of world power.”- (p. xiii)
“It is imperative that no Eurasian challenger emerges capable of dominating Eurasia and thus of also challenging America. The formulation of a comprehensive and integrated Eurasian geostrategy is therefore the purpose of this book.” (p. xiv)
“How America ‘manages’ Eurasia is critical. A power that dominates Eurasia would control two of the world’s three most advanced and economically productive regions. A mere glance at the map also suggests that control over Eurasia would almost automatically entail Africa’s subordination, rendering the Western Hemisphere and Oceania geopolitically peripheral to the world’s central continent. About 75 per cent of the world’s people live in Eurasia, and most of the world’s physical wealth is there as well, both in its enterprises and underneath its soil. Eurasia accounts for about three-fourths of the world’s known energy resources.” (p.31)
“Never before has a populist democracy attained international supremacy. But the pursuit of power is not a goal that commands popular passion, except in conditions of a sudden threat or challenge to the public’s sense of domestic well-being. The economic self-denial (that is, defense spending) and the human sacrifice (casualties, even among professional soldiers) required in the effort are uncongenial to democratic instincts. Democracy is inimical to imperial mobilization.” (p.35)
“The momentum of Asia’s economic development is already generating massive pressures for the exploration and exploitation of new sources of energy and the Central Asian region and the Caspian Sea basin are known to contain reserves of natural gas and oil that dwarf those of Kuwait, the Gulf of Mexico, or the North Sea.” (p.125)
“In the long run, global politics are bound to become increasingly uncongenial to the concentration of hegemonic power in the hands of a single state. Hence, America is not only the first, as well as the only, truly global superpower, but it is also likely to be the very last.” (p.209)
“Moreover, as America becomes an increasingly multi-cultural society, it may find it more difficult to fashion a consensus on foreign policy issues, except in the circumstance of a truly massive and widely perceived direct external threat.” (p. 211)
Therefore the setting for the Neo Con unjust war and invasion of Afghanistan nd Iraq was a precursor tot he Grand Chessboard. The continuing phase was to subdue Pakistan i.e. making an alliance with India and creating the proxy Pakistani Taliban i.e. Tereeke Taliban to destabilise and dismember the Pakistani Federation but first by dismantling the ISI and military.
The second phase was to control a corrupt civilian government who has no idea. For the Americans to charge into Pakistan as saviours to save Pakistan from this terrorist threat and in doing so taking over the Pakistani Nukes.
….we all know this has not gone to plan and Pakistan has come out of that dark plan and faced the eye of the storm and were victorious.
The next phase to subdue and cripple nations is by using Weather Weapons. Crippling the economy by changing the environment around them, wining the hearts and minds of the people by sending in funds and support.
Bury nations in Loans to rebuild their countries so they may never emerge independent and self sufficient.
If one reads the Grand Chessboard you can see 2 decades of American Foreign Policy unfolding throughout the read.
American dominance over communism, becoming the sole superpower and taking steps to becoming the sole global power and occupying the next strategic and rich region EURASIA also the Bosnian war is more to do with securing the Caspian Basin rich in oil and gas then it was for anything else.
To take the lead America has to make sacrifices but how was it supposed to be united in a common cause? The need for a external threat i.e. like Pear Harbour (9/11).
The Grand Chessboard by Zbigniew Brzezinski – More Quotes
“The last decade of the twentieth century has witnessed a tectonic shift in world affairs. For the first time ever, a non-Eurasian power has emerged not only as a key arbiter of Eurasian power relations but also as the world’s paramount power. The defeat and collapse of the Soviet Union was the final step in the rapid ascendance of a Western Hemisphere power, the United States, as the sole and, indeed, the first truly global power.” (p. xiii)
“The attitude of the American public toward the external projection of American power has been much more ambivalent. The public supported America’s engagement in World War II largely because of the shock effect of the Japanese attack on Pearl Harbor.” (pp 24-5)
“For America, the chief geopolitical prize is Eurasia… Now a non-Eurasian power is preeminent in Eurasia – and America’s global primacy is directly dependent on how long and how effectively its preponderance on the Eurasian continent is sustained.” (p.30)
“America’s withdrawal from the world or because of the sudden emergence of a successful rival – would produce massive international instability. It would prompt global anarchy.” (p. 30)
“Two basic steps are thus required: first, to identify the geostrategically dynamic Eurasian states that have the power to cause a potentially important shift in the international distribution of power and to decipher the central external goals of their respective political elites and the likely consequences of their seeking to attain them;… second, to formulate specific U.S. policies to offset, co-opt, and/or control the above…” (p. 40)
“To put it in a terminology that harkens back to the more brutal age of ancient empires, the three grand imperatives of imperial geostrategy are to prevent collusion and maintain security dependence among the vassals, to keep tributaries pliant and protected, and to keep the barbarians from coming together.” (p.40)
“Henceforth, the United States may have to determine how to cope with regional coalitions that seek to push America out of Eurasia, thereby threatening America’s status as a global power.” (p.55)
“Uzbekistan, nationally the most vital and the most populous of the central Asian states, represents the major obstacle to any renewed Russian control over the region. Its independence is critical to the survival of the other Central Asian states, and it is the least vulnerable to Russian pressures.” (p. 121)
[Referring to an area he calls the "Eurasian Balkans" and a 1997 map in which he has circled the exact location of the current conflict - describing it as the central region of pending conflict for world dominance] “Moreover, they [the Central Asian Republics] are of importance from the standpoint of security and historical ambitions to at least three of their most immediate and more powerful neighbors, namely Russia, Turkey and Iran, with China also signaling an increasing political interest in the region. But the Eurasian Balkans are infinitely more important as a potential economic prize: an enormous concentration of natural gas and oil reserves is located in the region, in addition to important minerals, including gold.” (p.124)
“The world’s energy consumption is bound to vastly increase over the next two or three decades. Estimates by the U.S. Department of energy anticipate that world demand will rise by more than 50 percent between 1993 and 2015, with the most significant increase in consumption occurring in the Far East. The momentum of Asia’s economic development is already generating massive pressures for the exploration and exploitation of new sources of energy and the Central Asian region and the Caspian Sea basin are known to contain reserves of natural gas and oil that dwarf those of Kuwait, the Gulf of Mexico, or the North Sea.” (p.125)
“Uzbekistan is, in fact, the prime candidate for regional leadership in Central Asia.” (p.130)
“Once pipelines to the area have been developed, Turkmenistan’s truly vast natural gas reserves augur a prosperous future for the country’s people.” (p.132)
“In fact, an Islamic revival – already abetted from the outside not only by Iran but also by Saudi Arabia – is likely to become the mobilizing impulse for the increasingly pervasive new nationalisms, determined to oppose any reintegration under Russian – and hence infidel – control.” (p. 133).
“For Pakistan, the primary interest is to gain Geostrategic depth through political influence in Afghanistan – and to deny to Iran the exercise of such influence in Afghanistan and Tajikistan – and to benefit eventually from any pipeline construction linking Central Asia with the Arabian Sea.” (p.139)
“Turkmenistan… has been actively exploring the construction of a new pipeline through Afghanistan and Pakistan to the Arabian Sea…” (p.145)
“It follows that America’s primary interest is to help ensure that no single power comes to control this geopolitical space and that the global community has unhindered financial and economic access to it.” (p148)
“China’s growing economic presence in the region and its political stake in the area’s independence are also congruent with America’s interests.” (p.149)
“America is now the only global superpower, and Eurasia is the globe’s central arena. Hence, what happens to the distribution of power on the Eurasian continent will be of decisive importance to America’s global primacy and to America’s historical legacy.” (p.194)
“Without sustained and directed American involvement, before long the forces of global disorder could come to dominate the world scene. And the possibility of such a fragmentation is inherent in the geopolitical tensions not only of today’s Eurasia but of the world more generally.” (p.194)
“With warning signs on the horizon across Europe and Asia, any successful American policy must focus on Eurasia as a whole and be guided by a Geostrategic design.” (p.197)
“That puts a premium on maneuver and manipulation in order to prevent the emergence of a hostile coalition that could eventually seek to challenge America’s primacy.” (p. 198)
“The most immediate task is to make certain that no state or combination of states gains the capacity to expel the United States from Eurasia or even to diminish significantly its decisive arbitration role.” (p. 198)
“Moreover, as America becomes an increasingly multi-cultural society, it may find it more difficult to fashion a consensus on foreign policy issues, except in the circumstance of a truly massive and widely perceived direct external threat.” (p. 211)
A carefully orchestrated plan was being played out and we are now entering a new phase, a new era of global
warfare usinf weather weapons. Hence why Obama is insistent on destroying or having no more nuclear weapons.
Weather weapons, freak weather conditions are here to stay and will influence geopolitics for a long time to come.
The poorer will get poorer & nations rising or emerging out of the midst of Western Hegemony and Imperialism will once again be enslaved and crippled. Their livestock, crops and economy will be in tatters and will undoubtedly rely on handouts from their saviour United States of America and eventually the dream of a one world government will come closer to becoming true.
Never forget those dark forces in the background seeking world dominance, Lords of War and conflict they only rule through the misery and enslavement of mankind.
http://thedawn.com.pk/2010/08/14/us-to-blame-for-burning-russia-drowning-pakistan-mudsliding-china/
I will leave you once again with these final words. Information is everything, learn about their intentions. Make your governments accountable and the only way for the FREE world to survive is to unite as one.

کوئی بھائی اگر اس کا اردو ترجمہ کردے تو مہربانی ہوگی۔
 

محمد سعد

محفلین
ویلکم ویلکم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ویلکم ٹو پویلین اینڈ اب مزہ آئے گا
عارف کریم صاحب حضور آپ کہاں ہیں جناب عالی جلد از جلد حاضری لگائیے۔ محمد سعد صاحب بہت جارحانہ موڈ میں واپس آئے ہیں لگتا ہے گرمیوں کی چھٹیوں میں لیگ کرکٹ کھیلنے لندن گئے ہوئے تھے۔

ارے نہیں بھائی۔ جارہانہ موڈ کہاں؟ کل ہارپ کے متعلق خاکسار بھائی کا سوال پڑھنے کے بعد پرانی یادیں تازہ کرنے یہاں چلا آیا تھا تو مجھے یاد آیا کہ زھرا علوی والے واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک دوست نے اس طرف توجہ دلائی تھی کہ یہ آتش فشاں کے علاوہ شہابیہ بھی ہو سکتا ہے۔ چنانچہ لکھ ڈالا تاکہ جس کو دلچسپی ہو، وہ فائدہ اٹھا لے۔
عارف کریم کو فی الحال نہ بلائیں کیونکہ سال بھر ہونے کو ہے اور میں نے ابھی تک ساکن بجلی کے بعد برقیات کا دوسرا سبق ترجمہ نہیں کیا۔ :) پہلے یہ کام ہو لینے دیں پھر خوب دھمال ڈالیں گے۔ ویسے میں نے محسوس کیا ہے کہ عارف کریم نے بغیر مناسب تحقیق کے افواہوں پر یقین کرنا چھوڑ دیا ہے۔ چنانچہ شاید آپ کو اتنا مزہ نہ آئے جس کی آپ امید کر رہے ہیں۔ :-P
 

محمد سعد

محفلین
لوڈ شیڈنگ کی شدت کی وجہ سے تحریر کا جواب ٹکڑوں ٹکڑوں میں دینا زیادہ مناسب رہے گا۔ مضمون کا کچھ ابتدائی حصہ پڑھا ہے اور فی الحال دو نکات پر تبصرہ کروں گا۔
1۔ موسموں پر کچھ حد تک قابو پانا ممکن ہے لیکن اس انداز میں نہیں جیسے لوگ افواہیں پھیلاتے ہیں۔ مثلاً بادلوں پر کیمیائی مادے چھڑک کر مصنوعی بارش کے کامیاب تجربات کیے جا چکے ہیں۔ بندوں (dams) کے ذریعے سیلابوں پر قابو پانے کی کوششیں تو کافی پرانے زمانے سے جاری ہیں۔ لیکن ایسے کاموں میں بڑے پیمانے پر وسائل خرچ ہوتے ہیں۔ اور ایسا تو بالکل نہیں ہوتا کہ ہزاروں میل دور بیٹھا کوئی شخص محض برقی مقناطیسی امواج کے ذریعے کسی مخصوص علاقے کا موسم قابو کر سکے۔ اگر آپ برقی مقناطیسی امواج کی خصوصیات کو مناسب حد تک سمجھتے ہیں تو آپ کو معلوم ہوگا کہ میں ایسا کیوں کہہ رہا ہوں۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ ہمیں بھارت کے بگلیہار ڈیم کی تو فکر نہیں حالانکہ اس سے ہم کو زیادہ خطرہ ہے کہ کب بڑی مقدار میں پانی چھوڑ کر سیلاب پیدا کر دے، اور ہارپ کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑے ہیں جس کا اپنی فوج کے مواصلاتی نظام کو بہتر بنانے اور دشمن کے ریڈیائی رابطوں کو جام کرنے سے زیادہ کسی جنگ میں استعمال نہیں ہونا۔

دوسرا نکتہ لے کر تھوڑی دیر میں حاضر ہوتا ہوں۔
 

محمد سعد

محفلین
2۔ نیکولا ٹیسلا بلا شبہ ایک انتہائی ذہین سائنس دان تھا لیکن چونکہ عام لوگوں کو مرچ مصالحوں کے بغیر قصوں میں مزہ نہیں آتا، اس لیے وہ اس کے سنجیدہ عملی کام کو بالکل نظر انداز کر کے الٹی سیدھی افواہوں کے پیچھے پڑے رہتے ہیں۔
ایک بات دھیان میں رہے کہ جن دنوں ٹیسلا نے زلزلے والی مشین کے متعلق یہ دعویٰ کیا جو مضمون میں مذکور ہے، ان دنوں وہ شدید مالی پریشانیوں کا شکار تھا۔ چنانچہ ایسے میں اس نے لوگوں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے کچھ بڑے بڑے دعوے کیے کیونکہ وہ لوگوں کے اس عمومی رویے کو اچھی طرح جانتا تھا۔

ٹیسلا کی زلزلے والی مشین کو متھ بسٹرز (Mythbusters) نے بڑے عمدہ طریقے سے تجربے کی کسوٹی پر آزمایا تھا۔ یہ رہیں ویڈیوز:

پہلا حصہ:

دوسرا حصہ:

تیسرا حصہ:

ان ویڈیوز سے آپ کو اس مشین کے پس پشت کارفرما سائنس بھی آسانی سے سمجھ میں آ جائے گی۔ اور آپ یہ بھی دیکھ سکتے ہیں کہ اگرچہ مشین کے حجم کے لحاظ سے کافی متاثر کن نتائج حاصل ہوتے ہیں لیکن اس درجے کا کوئی کام نہیں ہوتا جیسا ٹیسلا نے دعویٰ کیا تھا۔ میرے خیال میں اس کی وجہ یہ ہے کہ اس دوران نظام میں توانائی صرف جمع ہی نہیں ہو رہی بلکہ مختلف ذرائع سے خارج بھی ہو رہی ہے۔ چنانچہ ایک خاص حد تک ارتعاش بڑھتا ہے اور اس کے بعد رک جاتا ہے کہ (پل اور مشین پر مشتمل) نظام میں توانائی کے داخلے اور اخراج کی شرح برابر ہو جاتی ہے۔
 

محمد سعد

محفلین
3۔ مضمون لکھنے والے صاحب کی موسم پر یقیناً کوئی خاص نظر نہیں ہوتی۔ ان کی معلومات سیاست میں تو اچھی ہو سکتی ہیں لیکن موسم یا سائنس کے متعلق لگ بھگ صفر ہی ہیں۔ تبھی ان کو معلوم نہیں کہ کم از کم ہر دو چار ماہ (یہ میں محتاط ترین اندازہ لگا رہا ہوں) کے اندر دنیا بھر میں کسی جگہ کوئی بڑے پیمانے کی مصیبت آتی ہے۔ امریکہ میں گرم موسم میں شدید قسم کے طوفان اور جاپان جیسی کئی جگہوں میں زلزلے تو معمول کی بات ہیں۔ اگر میڈیا ان میں سے صرف ایک دو واقعات پر پورا زور لگا دیتا ہے تو اس کا مطلب یہ تو نہیں کہ باقی واقعات ہوتے ہی نہیں۔ انہوں نے غالباً کبھی نیشنل جیوگرافک یا ڈسکوری جیسا کوئی چینل ایک گھنٹے کے لیے بھی نہیں دیکھا تبھی تو ان کو "ہر خبر پر نظر" ہونے کے باوجود دنیا بھر میں ہر وقت وقوع پذید ہوتے طوفانوں، زلزلوں، سیلابوں وغیرہ کی اطلاع ہی نہیں ہے۔ کئی واقعات تو پاکستانی خبر رساں چینلوں پر بھی ایک مختصر سی پٹی کی صورت میں اکثر پڑھنے کو ملتے ہیں۔ مثلاً چین میں زلزلے سے اتنے لوگ مارے گئے، یا فلاں جگہ آتش فشاں کے دھوئیں کی وجہ سے جہاز ائیر پورٹ پر بیٹھے ہوئے ہیں، وغیرہ وغیرہ۔ خود پاکستان میں چھوٹے موٹے سیلاب تو آتے ہی رہتے ہیں۔ لیکن چونکہ ان تمام خبروں کو ہمارے چینل صرف ایک چھوٹی سی پٹی میں بھگتا دیتے ہیں، اس لیے اکثر لوگوں کی ان کی طرف توجہ نہیں جاتی۔ اور پھر پاکستان سے باہر زیادہ سے زیادہ صرف انہی ممالک کے حادثات کا ذکر ہوتا ہے جو ہمارے محل وقوع کے لحاظ سے اہم ہوں یا دنیا کی سیاست میں کوئی اہم کردار رکھتے ہوں۔ ایران، عراق وغیرہ میں اکثر ریت کے طوفان آتے رہتے ہیں جن کے دوران آسمان سرخ ہو جاتا ہے لیکن ان صاحب نے شاید ہی اس کی کوئی تصویر کبھی دیکھی ہو۔ امریکہ میں صرف کترینا اور ریٹا کے طوفانوں میں ہی بڑے پیمانے کا مالی و جانی نقصان نہیں ہوا بلکہ وہاں ہر سال یہ کہانی دہرائی جاتی ہے۔ قدیم مصر میں مینڈکوں کی بارش بھی ہوئی تھی جبکہ تب ہارپ کا وجود نہیں تھا۔ ایسا تب ہوتا ہے جب کسی شدید طوفان کے دوران کوئی بگولا دریا یا سمندر کے جانداروں کو بھی اپنے ساتھ اڑا کر لے جائے اور ختم ہوتے وقت انہیں زمین پر پھینک دے۔ حتیٰ کہ ایک بار آسمان سے روسٹ مرغابیاں گرنے کا واقعہ بھی پڑھ چکا ہوں جب ہوا میں اڑتی مرغابیوں پر آسمانی بجلی گری تھی۔ اس قسم کے واقعات تو اکثر ہوتے رہتے ہیں۔ اوپر سے بڑھتی ہوئی عالمی تپش (global warming) کی وجہ سے اب طوفانوں اور سیلابوں وغیرہ میں مزید اضافے کا خطرہ ہے۔ ان صاحب نے تو بڑی بے نیازی سے فرما دیا ہے کہ "ہاں کچھ لوگ عالمی تپش کا نام لیں گے لیکن میں نہیں مانتا"۔ ان سے کہیے کہ صرف اس ایک ویب سائٹ پر جا کر عالمی تپش سے متعلق چار پانچ تحقیقی مقالے پڑھ لیں تاکہ انہیں اندازہ ہو سکے کہ یہ مصیبت کتنی خطرناک صورت اختیار کر چکی ہے۔
http://www.realclimate.org

4۔ مضمون سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کو اس بات کی بھی خبر نہیں ہے کہ حالیہ بارشوں کے سلسلے سے کم از کم تین چار روز پہلے ہی یہ خبر نشر ہو چکی تھی کہ پاکستان میں بارشوں کا سلسلہ شروع ہونے والا ہے۔ پاکستانیوں کے لیے غیر متوقع بات یہ تھی کہ وہ اس بڑے پیمانے کی بارشوں کے عادی نہیں، اس لیے انہیں خیال نہ آیا کہ اتنا بڑا سیلاب بھی آ سکتا ہے۔ مضمون نگار ان حقائق کو نظر انداز کر کے کچھ یوں تاثر دیتا ہے کہ بس آن کی آن میں بادل بنے اور بارش شروع ہو گئی۔

5۔ انٹارکٹیکا کی برف میں پائے جانے والے سرخ رنگ کے جاندار کا ذکر ہوا تو بتاتا چلوں کہ یہ محض کائی یا ایلجی (algae) کی ایک نسل ہے جسے برفانی کائی یا Snow Algae کہا جاتا ہے۔ اور یہ کوئی حال ہی کی پیداوار نہیں بلکہ مضمون نگار کے پردادے کے پردادے کے پردادے کی پیدائش سے بھی بہت پہلے سے موجود ہے۔
http://www.antarctica.gov.au/about-antarctica/fact-files/plants/snow-algae?casid=2437
http://www.springerlink.com/content/47n3h825416vg0xv/

6۔ روس میں عجیب و غریب رنگ کی برف باری کوئی پہلی بار نہیں ہوئی بلکہ اس سے کچھ سال پہلے بھی ہو چکی ہے۔ اور ایک بات یہ بھی معلوم ہونی چاہیے کہ برف کا رنگ صرف بنفشی (purple) ہی نہیں بلکہ اس میں بھورے (brown) رنگ کی برف بھی شامل تھی۔ محققین اس کی وجہ یہ بتاتے ہیں کہ افریقہ سے گرد اور ریت کا طوفان اٹھا اور روس کے اوپر پہنچ کر برفانی بادلوں کے ساتھ مل گیا۔ ساتھ ہی اس میں حد سے بڑھی ہوئی فضائی آلودگی کا بھی بڑا ہاتھ تھا۔
Having analysed the samples, climatologists ruled that the snow is perfectly safe. However, eating purple snow is still not recommended as scientists say it is full of dust from Africa.
A massive dust cyclone rose to upper atmosphere layers and then mixed with regular snow clouds in Russia's South.
So, as a matter of fact, purple snow was an expeditious shipping of African sand beaches to Stavropol region. If it was not for negative temperatures, its residents could already be having sand-bathes.
ربط:
http://community.livejournal.com/ontd_science/103234.html

مضمون نگار صاحب کو ایک مشورہ دوں گا کہ صرف وہ نہ پڑھیں جس کی طرف ہارپ کے متعلق کہانیاں گھڑنے والے انہیں توجہ دلاتے ہیں بلکہ موازنے کے لیے ہارپ پراجیکٹ شروع ہونے سے پہلے کے موسم کا بھی مطالعہ کریں۔ اور ساتھ ساتھ بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی اور اس کے نتیجے میں بڑھتی ہوئی عالمی تپش کے موسم پر منفی اثرات کو بھی ذہن میں رکھا کریں۔ ابتداء میں اس موضوع پر چار پانچ تحقیقی مقالے ضرور پڑھ لیں کیونکہ مضمون سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کو ابھی تک ماحولیاتی آلودگی کے تباہ کن اثرات کا صحیح معنوں میں اندازہ نہیں ہے۔
 

محمد سعد

محفلین
پیٹنٹس والے نکتے پر تفصیلی جواب تو بعد میں دوں گا کہ لمبی چوڑی طبیعیاتی بک بک کرنی پڑے گی لیکن فی الحال مجھے یہ سمجھ نہیں آ رہی کہ اگر ہارپ والے واقعی اتنے خطرناک ہتھیار بنا رہے ہیں تو پھر پیٹنٹس کی صورت میں ان کی تکنیکی تفصیلات منظرِ عام پر کیوں لا رہے ہیں؟ کیا مضمون نگار کے ذہن میں اتنا سا سوال بھی نہیں آیا؟
 

arifkarim

معطل
پیٹنٹس والے نکتے پر تفصیلی جواب تو بعد میں دوں گا کہ لمبی چوڑی طبیعیاتی بک بک کرنی پڑے گی لیکن فی الحال مجھے یہ سمجھ نہیں آ رہی کہ اگر ہارپ والے واقعی اتنے خطرناک ہتھیار بنا رہے ہیں تو پھر پیٹنٹس کی صورت میں ان کی تکنیکی تفصیلات منظرِ عام پر کیوں لا رہے ہیں؟ کیا مضمون نگار کے ذہن میں اتنا سا سوال بھی نہیں آیا؟

ایٹمی ہتھیاروں کی تفاصیل سے بھی تو کتب بھری پڑیں ہیں۔ کیا وہ “خطرناک“ نہیں؟ مزید یہ کہ برقی مقناطیسی ہتھیاروں کی ایکٹیویٹی کو ٹریک کرنا کافی مشکل ہے کیونکہ اسوقت ہمارا پورا معاشرہ ان لہروں کی لپیٹ میں ہے۔ کس وقت ہمارے پر کونسی فریکونسیاں بیم کی جارہی ہیں اسکی جانچ کیلئے قیمتی آلات کی ضرورت ہے جو کہ ہر انسان کی پہنچ سے باہر ہے۔ بہرحال آپ فکر نہ کریں۔ ہارپ اور خلائی مخلوق کا سچ ایک دن سامنے آئے گا۔ اس دن یونی ورسٹی والے حقیقت دانوں کو منہ چھپانے کی جگہ نہ ملے گی :)
http://www.globalresearch.ca/articles/BAB408B.html
 

arifkarim

معطل
شکریہ۔ یوٹیوب پر تو بس چند ایک ویڈیوز ہی مسلسل گردش کرتی ہوئی نظر آتی ہیں۔
 
Top