کتے کے کاٹنے پر جو ٹیکے لگتے ہیں، انکے بارے میں بھی کچھ بتائیں!
ہلکا پاگل پن، آب ترسی یا ہائیڈروفوبیا، کسی پاگل جانور کے کاٹنے سے مرض. پاگل کتے کے کاٹنے سے یہ مرض ہوجاتاہے. زخم کی جگہ جلن اور درد ہوتاہے. مریض شور وغل سے گھبراتا ہے، غذا نگلنے میں دقت ہوتی ہے، مریض پانی دیکھ کر ڈرتا ہے، تشنج کے دورے پڑتے ہیں، منھ سے گاڑھی رال بہتی ہے۔۔۔۔
کتے کے کاٹے کا علاج دریافت کرنے والے مشہور فرانسیسی کیمیاداں اور ماہر جرثومیات لوئی پاسچر
وہ 27 دسمبر سنہ 1822 کو مشرقی فرانس کے شہر ڈول (dole ) میں پیدا ہوئے تھے ۔ان کے والد چمٹرا رنگنے کا کام کرتے تھے ۔وہ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد یونیورسٹی میں تدریس کے پیشے سے وابستہ ہوگئے یہیں سے انہیں بائیوکیمسٹری کے شعبے سے دلچسپی پیدا ہوئی ۔لوئی پاسچر کی تحقیقات سے جرثومیات کا نیا علم وجود میں آیا ۔انہوں نے نہ صرف متعدی بیماریوں کے جراثیم کی نشاندہی کی بلکہ حیوانات کے بھی متعدد امراض کا سراغ لگایا اوران کی روک تھام کے لئے ٹیکے ایجاد کئے ۔انہوں نے پاگل کتے کے کاٹنے سے پیدا ہونے والے مرض کا مطالعہ بھی کیا اور اس بیماری کاٹیکہ ایجاد کرنے میں بھی کامیابی حاصل کی ۔1888 ع میں ان کی تحقیقات اور خدمات کے اعتراف میں پیرس میں پاسچر انسٹی ٹیوٹ قائم کی گئی ۔جہاں مختلف امراض کے جراثیم اور ٹیکوں سے متعلق ریسرچ کی جانے لگی ۔
ایک دلچسپ خبر
برازیل میں گیارہ سالہ بچے نے خود کو بچانے کے لئے کتے کو کاٹ لیا۔ برازیل کے شہر میناس گیراس کا رہائشی گیارہ سالہ بچہ گبرائیل اپنے چچا کے گھر میں کھیل رہا تھا کہ اس دوران گھر کے پالتو کتے نے گبرائیل پر اچانک حملہ کر دیا۔
گبرائیل کا کہنا ہے کہ کتے نے اس کا بازو اپنے جبڑے میں لے لیا تھا۔ گبرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے کتے کی گردن پر اپنے دانت گاڑھ دیئے۔
دونوں کی لڑائی قریب ہی کام کرنے والے مزدوروں نے دیکھ لی اور گبرائیل کو کتے کے شکنجے سے آزاد کرایا۔ کتے کے کاٹنے سے گیارہ سالہ گبرائیل کے بازو پر چار ٹانکے تو آئے لیکن واقعے کے بعد نہ صرف اس کی شہرت پورے ملک میں پھیل گئی بلکہ گبرائیل نے خبریت کی اس تعریف کو سچ کر دکھایا کہ آدمی کتے کو کاٹ لے یہی خبر ہے۔
پہلے سنتے تھے کہ 14 ٹیکے پیٹ میں لگتے ہیں ۔۔ لیکن اب غالبا ایک دو سے ہی کام چل جاتا ہے ۔۔۔ کہیں سے خبر ملے تو بتاتا ہوں ۔۔۔۔
وسلام