دوسری شادی کیلئے پہلی بیوی سے اجازت ضروری نہیں : چیئرمین اسلامی نظریہ کونسل

سعود الحسن

محفلین
وہ لنک میں نے دیکھ لیا۔ اس لنک میں کنیزوں کے ساتھ جنسی تعلق کا ذکر ہے۔ مگر میرا سوال یہ نہیں تھا۔
آپ نے میرے سوال کا جواب نہیں دیا۔ میرا سوال یہ تھا " کیا اسلام آزاد مسلمان کو غلام بنانے کی اجازت دیتا ہے؟


اور

میں آپ سے اتفاق کرتا ہوں ، اور اپنی کم عقلی کی مافی چاہتا ہوں ، کہ میں سمجھ نہ سکا کہ غلامی کے حوالے سے آپ کو فکر صرف آذاد مسلمانوں کے غلام بنانے تک ہے، باقی غلام مسلمانوں یا آزاد غیر مسلموں کے غلام بنانے پر آپ کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔، آپ کی بات نہ سمجھ پانے پر ایک بار پھر معذرت

مگر آپ کو یہ سمجھ کر افسوس ہوگا کہ یہ ملعون پاکستانی دستور اس حوالے سے مسلم اورغیر مسلم کی تمیز نہیں کرتا غیر مسلموں کو بھی غلام بنانے کی اجازت نہیں دیتا۔
 

ام اریبہ

محفلین
http://www.al-mawrid.org/pages/questions_urdu_detail.php?qid=1207&cid=278سوال: دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی سے اجازت ضروری ہے یا نہیں؟


جواب: دوسری شادی کے ليے پہلی بيوی سے اجازت لينے کو شريعت نے موضوع نہيں بنايا ہے۔ البتہ پاکستان کے قانون ميں يہ شرط موجود ہے، اس لیے ملکی قانون کے مطابق آپ کو دوسر ی شادی سے قبل پہلی بيوی سے اجازت لينا ہوگی۔

ریحان احمد یوسفی
 
میں آپ سے اتفاق کرتا ہوں ، اور اپنی کم عقلی کی مافی چاہتا ہوں ، کہ میں سمجھ نہ سکا کہ غلامی کے حوالے سے آپ کو فکر صرف آذاد مسلمانوں کے غلام بنانے تک ہے، باقی غلام مسلمانوں یا آزاد غیر مسلموں کے غلام بنانے پر آپ کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔، آپ کی بات نہ سمجھ پانے پر ایک بار پھر معذرت

مگر آپ کو یہ سمجھ کر افسوس ہوگا کہ یہ ملعون پاکستانی دستور اس حوالے سے مسلم اورغیر مسلم کی تمیز نہیں کرتا غیر مسلموں کو بھی غلام بنانے کی اجازت نہیں دیتا۔
کیسی عجیب بات ہے کہ لوگ بہت سی باتیں خود ہی اخذ کرلیتے ہیں خاص طور پر دوسروں کے مؤقف کے بارے میں۔
پاکستانی دستور میں انسانوں کی آزادی کے بارے میں جو لکھا ہے وہ بالکل درست ہے اور اسلامی ہے۔
کیونکہ پاکستان میں رہنے والے تمام مسلمان اور غیر مسلم پوری آزادی کے حقدار ہیں۔ یہ ہے میرا مؤقف
 
آخری تدوین:

سعود الحسن

محفلین
کیسی عجیب بات ہے کہ لوگ بہت سی باتیں خود ہی اخذ کرلیتے ہیں خاص طور پر دوسروں کے مؤقف کے بارے میں۔
پاکستانی دستور میں انسانوں کی آزادی کے بارے میں جو لکھا ہے وہ بالکل درست ہے اور اسلامی ہے۔ یہ ہے میرا مؤقف

حضرت موقف تو میرا بھی یہی ہے لیکن اس کا کیا کریں

http://www.banuri.edu.pk/ur/node/1519

http://www.darululoom-deoband.com/u...lamo se mutalliq Islam ..._MDU_3_March_11.htm
 

اوشو

لائبریرین
آج کل لڑکیوں کے رشتے میں جس پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہ ڈھکی چھپی بات نہیں۔
مزید یہ کہ خواتین کی شرح مردوں کی نسبت زیادہ ہے اور تیزی سے بڑھ رہی ہے خاص کر ایشیائی ممالک میں۔
اسی طرح طلاق کے واقعات میں بھی کافی اضافہ ہوا ہے۔
نیز دہشت گردی کے واقعات میں ہزاروں لاکھوں کی تعداد میں ہلاک ہونے والوں کی بیوگان کو بھی شامل کر لیا جائے تو ایسی خواتین کی کی تعداد بہت زیادہ ہو جاتی ہے جن کے لیے شادی ایک اہم ضرورت بن چکی ہے۔
میرا خیال ہے ایسے حالات میں دوسری شادی کے بارے میں نرم رویہ اختیار کرنا چاہیے۔
 
ایک دلچسپ واقعہ یہاں بیان کرنا چاہتا ہوں کہ ایک جوڑے کو شادی کے بعد پتا چلا کہ بیوی ماں نہیں بن سکتی۔ بیوی نے خود اپنے شوہر کی دوسری شادی کرا دی تاکہ وہ باپ بن سکے۔ شوہر نے دونوں بیویوں کا ایک ہی گھر میں رہائش کا بندبست کیا۔ شروع شروع میں تو دونوں بیویوں خوب جذبہء خیر سگالی کا مظاہرہ کیا ۔
کچھ عرصہ بعد فطری عناد کھل کر سانے آگیا۔ اور شوہر بیچارہ دونوں کی لڑائیوں کی وجہ سے کئی مرتبہ کبھی گاڑی میں اور کبھی دوستوں عزیزوں کے گھر سوتا ہے۔
بقول ایک خاتون کے دونوں بیویاں اپنے شوہر کو دونوں طرف سے ڈھول کی طرح بجاتی ہیں۔
 
آج کل لڑکیوں کے رشتے میں جس پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہ ڈھکی چھپی بات نہیں۔
مزید یہ کہ خواتین کی شرح مردوں کی نسبت زیادہ ہے اور تیزی سے بڑھ رہی ہے خاص کر ایشیائی ممالک میں۔
اسی طرح طلاق کے واقعات میں بھی کافی اضافہ ہوا ہے۔
نیز دہشت گردی کے واقعات میں ہزاروں لاکھوں کی تعداد میں ہلاک ہونے والوں کی بیوگان کو بھی شامل کر لیا جائے تو ایسی خواتین کی کی تعداد بہت زیادہ ہو جاتی ہے جن کے لیے شادی ایک اہم ضرورت بن چکی ہے۔
میرا خیال ہے ایسے حالات میں دوسری شادی کے بارے میں نرم رویہ اختیار کرنا چاہیے۔
کچھ لوگ خاص طور پر خواتین دوسری شادی کو مرد کی عیاشی سمجھتی ہیں۔ مگر یہ نہیں سوچتیں کہ دوسری بیوی بھی عورت ہے اور اسے سہارا مل رہا ہے۔
میرے ایک عزیز نے دوسری شادی کی مگر جس سے کی وہ ایک بیوہ تھی اور ایک لڑکی کی ماں تھی۔
 
ایک دلچسپ واقعہ یہاں بیان کرنا چاہتا ہوں کہ ایک جوڑے کو شادی کے بعد پتا چلا کہ بیوی ماں نہیں بن سکتی۔ بیوی نے خود اپنے شوہر کی دوسری شادی کرا دی تاکہ وہ باپ بن سکے۔ شوہر نے دونوں بیویوں کا ایک ہی گھر میں رہائش کا بندبست کیا۔ شروع شروع میں تو دونوں بیویوں خوب جذبہء خیر سگالی کا مظاہرہ کیا ۔
کچھ عرصہ بعد فطری عناد کھل کر سانے آگیا۔ اور شوہر بیچارہ دونوں کی لڑائیوں کی وجہ سے کئی مرتبہ کبھی گاڑی میں اور کبھی دوستوں عزیزوں کے گھر سوتا ہے۔
بقول ایک خاتون کے دونوں بیویاں اپنے شوہر کو دونوں طرف سے ڈھول کی طرح بجاتی ہیں۔
کہ عشق آساں نمود اول، ولے افتاد مشکلھا
 

اوشو

لائبریرین
کچھ لوگ خاص طور پر خواتین دوسری شادی کو مرد کی عیاشی سمجھتی ہیں۔ مگر یہ نہیں سوچتیں کہ دوسری بیوی بھی عورت ہے اور اسے سہارا مل رہا ہے۔
میرے ایک عزیز نے دوسری شادی کی مگر جس سے کی وہ ایک بیوہ تھی اور ایک لڑکی کی ماں تھی۔

میرا بھی مطمع نظر یہی تھا کہ فی زمانہ دوسری شادی کا معاملہ مردوں کی نسبت خواتین کے لیے زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔ اور انہیں اس بارے میں نرم گوشہ رکھنا چاہیے۔
 
آپ کے لنک میں جو کہا گیا ہے وہ پہلے سے موجود غلاموں کا معاملہ ہے۔ پاکستان بلکہ دنیا بھر میں موجود مسلمان آزاد ہیں انکو غلام نہیں بنایا جاسکتا۔
پاکستان میں موجود غیر مسلموں کو بھی غلام نہیں بنایا جاسکتا۔
 
آپ کے لنک میں جو کہا گیا ہے وہ پہلے سے موجود غلاموں کا معاملہ ہے۔ پاکستان بلکہ دنیا بھر میں موجود مسلمان آزاد ہیں انکو غلام نہیں بنایا جاسکتا۔
پاکستان میں موجود غیر مسلموں کو بھی غلام نہیں بنایا جاسکتا۔
دیکھ لیجئے ، کہیں آپکے اس فتوے پر "بدعت" کا فتویٰ وارد نہ ہوجائے۔۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
شمشاد صاحب 'یہاں' کی وضاحت کر دیں :happy:
جی ہاں سعودی عرب اور یہ واقعہ حائل شہر میں پیش آیا تھا جو کہ میں نے اخبار میں پڑھا تھا۔ اس بات کو غالباً سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔
سعودی عرب میں خواتین کو گاڑی چلانے کی اجازت نہیں ہے۔ اس کے لیے انہیں مردوں پر ہی انحصار کرنا پڑتا ہے۔

حائل میں ایک سکول وین کا ڈرائیور تھا جو خواتین اساتذہ کو لاتا لیجاتا تھا۔ اور یہ واقعہ اس ڈرائیور کے ساتھ پیش آیا تھا، جس کے ساتھ یکے بعد دیگرے تین خواتین اساتذہ نے شادی کی تھی۔
 

arifkarim

معطل
دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی سے اجازت لینا ضروری نہیں ہے۔ ہاں دنیاوی قانون کے مطابق جیسے جی چاہے قانون بنا لیں۔

اسلامی نقطہ نظر سے دوسری شادی کے لیے جو شرائط ہیں، اگر مرد ان پر پورا اترتا ہے اور دوسری شادی کا خواہشمند بھی ہے تو پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی کر سکتا ہے۔

بیشک۔ اور اگر عورت بھی مرد سے اجازت لئے بغیر دوسری شادی کرنا چاہے تو وہ کیا کرے؟ سر پیٹتی رہے؟
 

arifkarim

معطل
سعودی عرب میں خواتین کو گاڑی چلانے کی اجازت نہیں ہے۔ اس کے لیے انہیں مردوں پر ہی انحصار کرنا پڑتا ہے۔

حائل میں ایک سکول وین کا ڈرائیور تھا جو خواتین اساتذہ کو لاتا لیجاتا تھا۔ اور یہ واقعہ اس ڈرائیور کے ساتھ پیش آیا تھا، جس کے ساتھ یکے بعد دیگرے تین خواتین اساتذہ نے شادی کی تھی۔

سعودی "اسلامی" وہابی معاشرے سے اور کس چیز کی توقع کی جا سکتی ہے جہاں خواتین کو گاڑی تک اکیلے چلانے کی اجازت نہیں!
 

سید ذیشان

محفلین
آج کے دن کا تازہ شگوفہ:

' نابالغ بچوں کی شادی پر پابندی غیر اسلامی ہے '

اسلام آباد: اسلامی نظریاتی کونسل (سی آئی آئی) نے کم عمری میں شادی پر پابندی کو غیر اسلامی قرار دے دیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق کونسل کے دو روزہ اجلاس کے اختتام پر کہا گیا کہ بچوں کی شادی کیلئے کم سے کم عمرکا تعین نہیں کیا جاسکتا۔

اجلاس کے دوران کہا گیا کہ اسلامی تعلیمات کے مطابق کم عمری کی شادی کی ممانعت نہیں ہے۔

اجلاس میں مزید کہا گیا کہ نکاح کے لیے کوئی عمر مقرر نہیں کی جاسکتی تاہم رخستی کے لیے بلوغت کا ہونا لازمی قرار دیا گیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز کی ملاقات کے دوران چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی نے کہا تھا کہ پہلی بیوی کی موجودگی میں دوسری شادی کے قوانین مذہبی اصولوں کے خلاف ہیں۔

اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’’شریعت اجازت دیتی ہے کہ کوئی شخص ایک سے زیادہ شادی کرسکتا ہے اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت اس قانون میں ترمیم کرے۔‘‘

پاکستانی قوانین کے مطابق کسی بھی شخص کو دوسری شادی کرنے کے لیے اپنی پہلی بیوی سے اجازت لینا لازمی ہے۔

قوانین میں یہ لازمی ہے کہ کوئی بھی شخص اگر دوسری شادی کرنا چاہتا ہے تو وہ تحریری طور پر اپنی موجودہ بیوی یا بیویوں کو مطلع کرے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو ایک سے زائد شادی کرنے کے عمل کو شریعت کے مطابق آسان بنانے کے لیے اس قانون میں ترمیم کرنی چاہیے۔

قوانین کے مطابق خواتین کے لیے شادی کی کم سے کم عمر 16 جبکہ مردوں کے لیے 18 ہونا لازمی ہے۔
 
Top