ہمارے ہاں ملیر کینٹ کی حفاظتی دیوار کے ساتھ ساتھ بہت سارے درخت لگائے تھے زیادہ تر نیم کے درخت تھے جو ہمیشہ ہرے بھرے رہتے ہیں اور بہت خوبصورت لگتے تھے۔ سب کے سب کاٹ دئے گئے ہیں۔ بہت دکھ ہوتا ہے دیکھ کر۔ بہت شرم آتی ہے کہ ان ظالمان کی وجہ سے ہمیں اپنے درختوں کا قتلِ عام کرنا پڑا۔ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ظلم جیت گیا اور انسانیت ہار گئی۔
بھائی صاحب میں بڑا کوڑھ مغز ہوں مجھے واقعی سمجھ نہیں آئی...اسی لیئے یہاں موجود ہوں تاکے ...صاحبان علم و فہم کی صحبت مل سکے ...الله تو ہے ہی رحیم ...مگر یہ انسان بڑا ظالم ہے ....کچھ وضاحت کییجیے گا ...اللہ تعالیٰ بہت چھوٹی چھوٹی مثالیں بیان فرماتے ہیں مچھر اور اس سے بھی چھوٹی صرف سمجھنے والوں کیلئے
اور آپ کی سمجھ میں درختوں والی مثال نہیں آئی. اللہ تعالیٰ اپنا رحم فرمائیں
بھائی صاحب میں بڑا کوڑھ مغز ہوں مجھے واقعی سمجھ نہیں آئی...اسی لیئے یہاں موجود ہوں تاکے ...صاحبان علم و فہم کی صحبت مل سکے ...الله تو ہے ہی رحیم ...مگر یہ انسان بڑا ظالم ہے ....کچھ وضاحت کییجیے گا ...
اچھی شیرنگ ہے کہیں ہم اپنے ان شہیدوں کو بھول نہ جائیں - افسوس اس بات پر ہے کہ ہمارے شہداء کا ذکر وہ کر رہا ہے جو اس صدی کے سب سے بڑے دہشت گرد کا نمائندہ ہے- کاش ان میں امریکی جمہوریت اور آزادی کے لالی پاپ کی خواہش میں جانیں گنوانے والے ان شامی-عراقی-لیبیائی-مصری-تیونسی-برمی تیونسی-اور بےلگام دہشت گرد گروہوں کے ہاتھوں جان سے جانے والے کچھ فلسطینیوں کی تصاویر بھی کیپشن کے ساتھ شیئر کی جاتیں اور ساتھ لکھا جاتا
میرا قاتل ہی میری لاش کا وارث ٹھرا
ہائے یہ تیری سیاست کہ کہیں اور چلے
یہ سوال تو امت مسلمہ آپ کے آقاؤں سے پوچھتی آرہی ہے. کہ حضرت اور کتنے... ؟؟ حیرت تو یہ ہے کہ آپ اور آپ کے آقا یہی سوال ہم سے پوچھنے ہیں.... ل د لفواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
دھشت گرد اورکتنی ماؤں کی گود اجاڑيں گے
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
تین ہزار ضرب تیرہ سو تقسیم دو ہزار جمع نو سو نسواری منفی اونے پونے کڑیاں منڈے بچے بچونگڑے مچھر کھٹمل الو طوطے من موتے، ڈرون حملوں میں بیہوش ہوئے.... ان کی بھی کوئی فوٹو شوٹو ہے صاحب؟
اسی بیان میں صرف صیغہ تبدیل کر دیا جائے تو آپ کے اس محبت نامہ کا جواب بنتا ہے . 24 گھنٹے میں حوالوں کے ساتھ جواب حاضر ہوگا فوری اس لیے نہیں ہو سکتا کہ موبائیل پر تحریر محدود ہوتی ہے اور حوالے بمعہ روابط ہوں تو بہتر ہوتا ہے.فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
بصد احترام آپ جو طرز عمل بيان کر رہے ہيں وہ امريکی پاليسی نہيں بلکہ دہشت گرد گروہوں کا اختيار کردہ اور پسنديدہ طريقہ کار ہے جو دانستہ اور جانتے بوجھتے زيادہ سے زيادہ بے گناہ شہريوں کو ہلاک کرنے کی کوشش کرتے ہيں اور پھر اپنی "عظيم کاميابيوں" پر اس دعوی کے ساتھ اتراتے ہيں کہ يہ ردعمل اور انتقامی کاروائياں اس مبينہ ناانصافی کے بدلے ميں کی جا رہی ہيں جس کا وہ اپنے تئيں شکار ہيں۔
وہ بے رحم قاتل اور دہشت گرد جو ايک حکمت عملی کے تحت دانستہ بے گناہ شہريوں کو نشانہ بنا رہے ہيں اور عام لوگوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہيں درحقيقت وہ آپ کی مذمت کے مستحق ہيں۔ کسی بھی تنازعے ميں بے گناہ جانوں کا زياں ايک سانحہ ہے اور يقینی طور پر اس پر دکھ کا اظہار کيا جانا چاہيے۔ امريکی فوج معصوم شہريوں کی حفاظت کو يقينی بنانے کے ليے ہر ممکن احتياط کرتی ہے اور لڑائ کے قواعد و ضوابط کی بھی پاسداری کرتی ہے۔
ميں نے يہ بات بارہا کہی ہے کہ عام شہريوں کی ہلاکت سے امريکی، نيٹو اور پاکستانی افواج کو کوئ فائدہ حاصل نہيں ہوتا ہے۔ دوسری جانب دہشت گردوں کی تمام تر حکمت عملی کا محور ہی يہ ہوتا ہے کہ زيادہ سے زيادہ بے گناہ شہريوں کو ہلاک کيا جائے۔ چاہے سلالہ کا حادثہ ہو يا ايسے ہی دوسرے المناک واقعات جہاں امريکی اقدامات معصوم شہريوں کی ہلاکت کا سبب بنے ہوں، ہم نے ہميشہ نا صرف يہ کہ اپنی ذمہ داری قبول کی ہے بلکہ واقعے پر اظہار افسوس کے ساتھ ساتھ مستقبل ميں ايسے واقعات کی روک تھام کے ليے ہر ممکن عملی اقدامات بھی اٹھائے ہيں۔ دوسری جانب کيا آپ نے کبھی بھی دہشت گرد تنظيموں کی جانب سے کبھی بھی کوئ ايسا بيان ديکھا ہے جس ميں انھوں نے اپنی خود ساختہ مقدس جدوجہد کے نام پر لاتعداد بے گناہ جانوں کے زياں پر اظہار افسوس کيا ہو؟
امريکی حکومت اور عسکری قيادت پاکستان اور افغانستان ميں اپنے ہمعصروں کے ساتھ مل کر ہر سطح پر کام کر رہی ہے تا کہ صرف اس خطے ميں ہی نہيں بلکہ دنيا بھر ميں پاکستانی اور افغانی شہريوں کے ساتھ ساتھ عام انسانوں کو ان دہشت گرد گروہوں کی خون ريز کاروائيوں سے محفوظ رکھا جا سکے۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
مزاج میں حکمرانی اور ہر مخالف کو دہشت گرد کہہ دینا بشرطیکہ تعلق مسلمان قوم سے ہو
جہاں جہاں دہشت گرد لکھا گیا ہے اسے صرف امریکہ سے تبدیل کر کے مزے دار مصالحے والا بیان پڑھ لیجئے.
دہشت گردی کا شکار ہم لوگ آپ سے کہیں زیادہ ہیں لیکن جس دن امریکہ شریک کار اور نیک نیت ساتھی بن گیا اسی دن دنیا سے نصف دہشت گردی ختم ہو جائے گی
امریکہ بہادر کو جو دنیا کی تھانیداری کا کیڑا ہے اسکا علاج ان کے اپنے پاس ہے..