دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

فرخ منظور

لائبریرین
یہ شکست کا جہنّم کہیں پھر بھڑک نہ اُٹھے
مرے عشق کے کھنڈر پر، نہ کریں وہ گلفشانی
(احمد ندیم قاسمی)
کھنڈر
 

سارہ خان

محفلین
یہ شکست کا جہنّم کہیں پھر بھڑک نہ اُٹھے
میرے عشق کے کھنڈر پر، نہ کریں وہ گلفشانی
(احمد ندیم قاسمی)
کھنڈر

کھدائی کو کھنڈر کوئی نہیں ہے
اب اِس مٹی میں زر کوئی نہیں ہے

خیالوں میں یہ کس کی دستکیں ہیں
اگر بیرونِ در کوئی نہیں کوئی نہیں ہے
صابر ظفر

مٹی
 

غ۔ن۔غ

محفلین
کھدائی کو کھنڈر کوئی نہیں ہے
اب اِس مٹی میں زر کوئی نہیں ہے

خیالوں میں یہ کس کی دستکیں ہیں
اگر بیرونِ در کوئی نہیں کوئی نہیں ہے
صابر ظفر

مٹی

مٹی کے محبت میں ہم آشفتہ سروں نے
وہ قرض اتارے ہیں جو واجب بھی نہیں تھے

آشفتہ سر
 

سارہ خان

محفلین
اٹھے ہم خستہ دل آشفتہ سر بے اختیار اٹھے
بہار آئی قدم پھر دشت کو دیوانہ وار اٹھے
سرور عالم راز سرور

دشت
 

غ۔ن۔غ

محفلین
اٹھے ہم خستہ دل آشفتہ سر بے اختیار اٹھے
بہار آئی قدم پھر دشت کو دیوانہ وار اٹھے
سرور عالم راز سرور

دشت

دشتِ دل میں سراب تازہ ہیں
بجھ چکی آنکھ خواب تازہ ہیں

کوئی موسم ہو دل گلستاں میں
آرزو کے گلاب تازہ ہیں

سراب
 

سارہ خان

محفلین
اِک سرابِ سیمیا میں رہ گئے
لوگ جو بِیم و رجا میں رہ گئے

کِس شبِ نغمہ کی ہیں یہ یادگار!
چند نوحے جو ہَوا میں رہ گئے
امجد اسلام امجد

یادگار
 

غ۔ن۔غ

محفلین
اِک سرابِ سیمیا میں رہ گئے
لوگ جو بِیم و رجا میں رہ گئے

کِس شبِ نغمہ کی ہیں یہ یادگار!
چند نوحے جو ہَوا میں رہ گئے
امجد اسلام امجد

یادگار

کچھ یادگار شہر ستم گر ہی لے چلیں
آئے ہیں اس گلی میں تو پتھر ہی لے چلیں

یوں کس طرح کٹے گا کڑی دھوپ کا سفر
سر پر خیال یار کی چادر ہی لے چلیں

پتھر
 

شمشاد

لائبریرین
ماشاء اللہ اس دھاگے میں تو رونق لگ رہی ہے۔
-----------------------------------------------------------


جمع کر رکھے ہیں لیکن یہ بتاؤں کس کو
جتنے بھی آئے ترے ہاتھ سے آئے پتھر
(قدیر انصاری)
ہاتھ
 

عمر سیف

محفلین
ہاتھ چھوٹے بھی تو رشتے نہیں چھوڑا کرتے
وقت کی شاخ سے لمحے نہیں توڑا کرتے
جس کی آواز میں سلوٹ ہو نگاہوں میں شکن
ایسی تصویر کے ٹکڑے نہیں جوڑا کرتے

سلوٹ
 

شمشاد

لائبریرین
مدثر اقبال صاحب اردو محفل میں خوش آمدید۔

یہ بیت بازی کا دھاگہ نہیں بلکہ دیئے گئے لفظ پر شعر دینے والا دھاگہ ہے۔
 

عمر سیف

محفلین
سوچوں تو سِلوٹوں سے بھری ہے تمام روح
دیکھو تو اک شکن بھی نہیں ہے لباس میں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اگلا لفظ شکن
 

شمشاد

لائبریرین
تو بھی کسی کے باب میں عہد شکن ہو غالباً
میں نے بھی ایک شخص کا قرض ادا نہیں کیا
(جون ایلیا)
شخص
 

شمشاد

لائبریرین
ہیں اور بھی دنیا میں سخنور بہت اچھّے
کہتے ہیں کہ غالبؔ کا ہے اندازِ بیاں اور
(چچا)


دنیا
 
Top