دیئے ہوئے لفظ پر شاعری۔۔

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

شمشاد

لائبریرین
ہوں چراغانِ ہوس جوں کاغذِ آتش زدہ
داغ گرمِ کوششِ ایجادِ داغِ تازہ تھا
(چچا)

آتش
 

محمد وارث

لائبریرین
بوئے گل، نالۂ دل، دودِ چراغِ محفل
جو تری بزم سے نکلا سو پریشاں نکلا

دل میں پھر گریے نے اِک شور اٹھایا غالب
آہ جو قطرہ نہ نکلا تھا سو طوفاں نکلا


بزم
 

محمد وارث

لائبریرین
شمشاد صاحب، 'بزم' پر شعر دینا تھا۔

خیر، شاخ پر

آدمی کے ریشے ریشے میں سما جاتا ہے عشق
شاخِ گل میں جس طرح بادِ سحر گاہی کا نم


اے مسلماں اپنے دل سے پوچھ، ملا سے نہ پوچھ
ہوگیا اللہ کے بندوں سے کیوں خالی حرم


(اقبال)

آدمی
 

شمشاد

لائبریرین
لیتی ہے جلتی شمع بھی بُجھنے میں کُچھ تو وقت
ہے آدمی سا کوئی کہاں بے ثبات اور !
(امجد اسلام امجد)
 

شمشاد

لائبریرین
اُمتیں اور بھی ہیں ، اُن میں گنہگار بھی ہیں
عجز والے بھی ہیں ، مستِ مئے پندار بھی ہیں
ان میں کاہل بھی ہیں ، غافل بھی ہیں ، ہُشیار بھی ہیں
سینکڑوں ہیں کہ ترے نام سے بیزار بھی ہیں
رحمتیں ہیں تری اغیار کے کاشانوں پر
برق گِرتی ہے تو بیچارے مُسلمانوں پر
(علامہ)

برق
 

محمد وارث

لائبریرین
مری تعمیر میں مُضمر ہے اک صورت خرابی کی
ہیولٰی برقِ خرمن کا ہے، خونِ گرم دہقاں کا

نظر میں ہے ہماری جادۂ راہِ فنا غالب
کہ یہ شیرازہ ہے عالَم کے اجزائے پریشاں کا


خون
 

عمر سیف

محفلین
مجھے اک گلی میں پڑا ہوا کسی بد نصیب کا خط ملا
کہیں خونِ دل سے لکھا ہوا، کہیں آنسوؤں سے مٹا ہوا

اب گلی
 

شمشاد

لائبریرین
تمام شہر کی گلیاں بھری ہیں رنگوں سے
ہوا گزر کے جو آئی ہے ان دریچوں سے
(ن م راشد)


شہر
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top