اک دائرے میں قید ہوئی ہے یہ زندگی پہنچے وہیں پہ آکے چلے تھے جہاں سے ہم سیدھا سادا لفظ زندگی
الف عین لائبریرین مئی 13، 2007 #421 اک دائرے میں قید ہوئی ہے یہ زندگی پہنچے وہیں پہ آکے چلے تھے جہاں سے ہم سیدھا سادا لفظ زندگی
شمشاد لائبریرین مئی 13، 2007 #422 وہ جن سے مل کر زندگی سے عشق ہو جائے!!! تُو نے دیکھے نہ ہوں گے، ہیں مگر ایسے بھی اگلا لفظ ‘ عشق ‘
سارہ خان محفلین مئی 13، 2007 #423 عشق میں کس کو کیا ملتا پے،اپنی اپنی قسمت ہے ایک ہی سکے کے چہر ے میں،عزت بھی رسوائ بھی۔ قسمت
شمشاد لائبریرین مئی 13، 2007 #424 قسمت کی خوبی دیکھیے ٹوٹی کہاں کمند دو چار ہاتھ جب کہ لب بام رہ گیا اگلا لفظ ‘ ہاتھ ‘
عمر سیف محفلین مئی 13، 2007 #425 ہاتھ کانٹوں سے کر لیے زخمی پھول بالوں میں اک سجانے کو اب کانٹا، کانٹوں۔۔۔
شمشاد لائبریرین مئی 13، 2007 #426 وہ جو کانٹوں کو بھی نرمی سے چھوا کرتا تھا ہم نے پھولوں کو مسلتے ہوئے دیکھا اُس کو اگلا لفظ ‘چھونا‘
الف عین لائبریرین مئی 14، 2007 #427 ذرا چھوا تھا کہ بس پیڑ آ گرا مجھ ہر کہاں خبر تھی کہ اندر سے کھوکھلا ہے بہت بانی پیڑ
حجاب محفلین مئی 14، 2007 #428 پیڑ کو دیمک لگ جائے یا آدم زاد کو غم دونوں ہی کو امجد ہم نے بچتے دیکھا کم۔ دیمک
شمشاد لائبریرین مئی 15، 2007 #431 پیڑ کو دیمک لگ جائے یا آدم زاد کو غم دونوں ہی کو امجد ہم نے بچتے دیکھا کم اگلا لفظ “ پیڑ “
شمشاد لائبریرین مئی 15، 2007 #433 لاحول ولا قوۃ، اسی شعر پر تو انہوں نے “ دیمک “ کا لفظ دیا تھا۔ اب پھر سے ڈھونڈنا شروع کرتا ہوں۔
شمشاد لائبریرین مئی 15، 2007 #435 اسی لیے میں نے لکھا تھا کہ سزا کے طور پر یہ خود ہی دیمک زدہ شعر ڈھونڈ کے لائیں۔
عمر سیف محفلین مئی 15، 2007 #436 ایسا سلسلہ ہونا چاہئے کے دئیے ہوئے شعر میں سے آپ اپنی مرضی کا کوئی بھی لفظ چُن کر اس پہ شعر لکھ دیں یا پھر ایسے لفظ دئیے جائیں جن پہ شعر تلاش کرنا آسان ہو۔
ایسا سلسلہ ہونا چاہئے کے دئیے ہوئے شعر میں سے آپ اپنی مرضی کا کوئی بھی لفظ چُن کر اس پہ شعر لکھ دیں یا پھر ایسے لفظ دئیے جائیں جن پہ شعر تلاش کرنا آسان ہو۔
حجاب محفلین مئی 16، 2007 #439 میں نہیں تلاش کروں گی شعر ، لفظ بدل دیتی ہوں ۔ اب جو لفظ ہے وہ ہے ۔ امجد ۔
عمر سیف محفلین مئی 16، 2007 #440 یہ تو بہت اچھا کیا آپ نے۔ رات اگر بیت چکی ہے تو بتا امجد یہ ستارہ سا چمکتا سر مژگاں کیوں ہے اگلا حرف رات
یہ تو بہت اچھا کیا آپ نے۔ رات اگر بیت چکی ہے تو بتا امجد یہ ستارہ سا چمکتا سر مژگاں کیوں ہے اگلا حرف رات