بالکل بنتا ہے!پھر تو اردو ویب نسخہ ترتیب دینے والوں سے سوال بنتا ہے۔
محمد تابش صدیقی بھائی آپ کے ایپ میں بھی تصحیح ہونا چاہیےتقریباً 9 نسخوں کو دیکھنے کے بعد اب یہ بات یقینی ہے کہ یہ شعر غالب کا نہیں ہے۔ اب یہ معلوم نہیں کہ 12 سال پہلے کیا وجہ تھی کہ یہ شعر مجھ سے چھوٹ گیا تھا ۔ بہر حال اب حاشیہ نمبر 71 کا اضافہ کیا گیا ہے۔ تدوین کے بعد اب آپ یہ نسخہ دئے گئے ربط سے ڈاون لوڈ کر سکتے ہیں۔
دیوانِ غالب نسخۂ اردو ویب ڈاٹ آرگ تصیح شدہ جنوری 2018
ابن سعید بھائی! اگر ممکن ہو تو یہ ربط اس دھاگے کے اولین مراسلے میں شامل کر دیں
اگلی اپڈیٹ میں تصحیح کر دی جائے گی۔محمد تابش صدیقی بھائی آپ کے ایپ میں بھی تصحیح ہونا چاہیے
تقریباً 9 نسخوں کو دیکھنے کے بعد اب یہ بات یقینی ہے کہ یہ شعر غالب کا نہیں ہے۔ اب یہ معلوم نہیں کہ 12 سال پہلے کیا وجہ تھی کہ یہ شعر مجھ سے چھوٹ گیا تھا ۔ بہر حال اب حاشیہ نمبر 71 کا اضافہ کیا گیا ہے۔ تدوین کے بعد اب آپ یہ نسخہ دئے گئے ربط سے ڈاون لوڈ کر سکتے ہیں۔
دیوانِ غالب نسخۂ اردو ویب ڈاٹ آرگ تصیح شدہ جنوری 2018
ابن سعید بھائی! اگر ممکن ہو تو یہ ربط اس دھاگے کے اولین مراسلے میں شامل کر دیں
کوئی میرے دل سے پوچھے ترے تیرِ نیم کش کوچچا غالب بھی مبارکباد کے مستحق ہیں کہ وہ نہ ہوتے تو آپ کس کا دیوان غالب برقیاتے؟
بہت خوشی کی بات ہے۔۔۔ ماشا اللہ!
تمام اراکین کو شاباش!
اسلام وعلیکمدیوانِ غالب نسخۂ اردو ویب (مکمل)
دو سال پہلے دیوان غالب پر جو کام اس محفل پر شروع ہوا تھا، آج میں سمجھتی ہوں کہ وہ کام پایۂ تکمیل کو پہنچ گیا ہے۔ کم از کم میں جتنا کام کر سکتی تھی اپنی بساط بھر، وہ کر دیا۔ اب دیوانِ غالب (مکمل) آپ کے سامنے ہے۔
ان دو سالوں میں نسخۂ اردو ویب پر جو کام ہوا، اس کی تفصیل یہ ہے:
الف) یکم اپریل 2006 کو اس کی ٹائپنگ اور محفل پر پوسٹنگ مکمل ہوگئی۔ ٹائپنگ کرنے والوں کے نام یہ ہیں:
اعجاز اختر (الف عین)
سیدہ شگفتہ
نبیل نقوی
شعیب افتخار (فریب)
محب علوی
رضوان
شمشاد
ب) اپریل 2006 میں ہی اعجاز عبید صاحب نے سارے کام کو ایک فائل میں مرتب کیا۔ اس کی ابتدائی پروف ریڈنگ کی اور اس کا دیباچہ لکھا۔ نیز مندرجہ ذیل نسخوں کے ساتھ موازنہ کیا اور ان نسخوں کے اختلاف پر فٹ نوٹس لکھے۔
1۔ دیوانِ غالب۔ مکتبہ الفاظ علی گڑھ
2۔ دیوان غالب۔ نسخہ تاج کمپنی لاہور
3۔ دیوانِ غالب۔ نول کشور پریس لکھنؤ
ج) اپریل 2006 کو میں نے محفل میں شمولیت اختیار کی ۔ مئی میں دیوان پر کام شروع کیا اور 20 جون 2006 کو میں نے اس کی پروف ریڈنگ مکمل کی اور مندرجہ ذیل نسخوں کے ساتھ موازنہ کیا اور ان نسخوں کے اختلاف پر فٹ نوٹس لکھے۔
1۔ نوائے سروش از مولانا غلام رسول مہر(نسخۂ مہر)
2۔ شرحِ دیوانِ غالبؔ از علامہ عبدالباری آسی ( نسخۂ آسی)
3۔ دیوانِ غالبؔ (فرہنگ کے ساتھ)
4۔ دیوانِ غالبؔ نسخۂ طاہر
5۔ دیوان غالب (نسخۂ حمیدیہ)
حالانکہ ان پانچ نسخوں کے علاوہ میرے پاس 5 اور نسخے موجود تھے مگر ان کو مستند نہ جانتے ہوئے ، ان سے استفادہ نہ کیا۔
اس کے علاوہ ایک ضمیمہ کا اضافہ کیا جس میں نسخۂ مہر سے اس کلام کو ٹائپ کرکے شامل کیا جو غلام رسول مہر صاحب نے مولانا عبد الباری کے نسخے سے نقل کیا تھا۔
د) 12 مارچ 2007 کو میں نے ضمیمۂ دوم کا اضافہ کیا۔ ضمیمۂ دوم در اصل نسخۂ حمیدیہ سے 7 غزلوں کا انتخاب تھا۔
ھ) اسی دوران مجھے دیوان غالب کا ایک اور نسخہ ملا۔ یہ نسخہ حامد علی خان نے مرتب کیا تھا۔ اس نسخے کو مرتب کرتے وقت ان کے پیش نظر بے شمار نسخے تھی۔ ان سارے نسخوں میں جو اختلاف تھے، وہ حامد علی خان نے حواشی میں ذکر کیے۔ میں نے ان حواشی اور فٹ نوٹس کو ٹائپ کرکے ان کو 7 اکتوبر 2007 کو نسخۂ اردو ویب میں شامل کیا۔
و) اسی دوران جناب اعجاز عبید صاحب نے بھی دیوان پر جاری رکھا اور مندرجہ ذیل نسخوں سے وہ اشعار جو ہمارے نسخہ میں درج نہیں تھے، ان کو ٹائپ کرکے مجھے بھیج دیے:
1۔ گلِ رعنا، نسخۂ شیرانی، نسخۂ بھوپال بخطِ غالب، نسخۂ رضا سے
2۔ انتخاب نسخۂ بھوپال کی باز یافت۔ سید تصنیف حیدر، ماہنامہ آج کل، فروری ۲۰۰۷ء (نسخۂ مبارک علی کے حوالے اسی سے ماخوذ ہیں)
3۔ دیوانِ غالب (کامل) تاریخی ترتیب سے۔ کالی داس گپتا رضاؔ
میں نے ان اشعار کی پروف ریڈنگ کی، ان کو اس نسخے میں (نسخہ حمیدیہ کے ترتیب پر) مناسب جگہوں پر رکھا۔ میرے پاس موجود دوسرے نسخوں کے ساتھ موازنہ کیا اور اختلاف پر بھی فٹ نوٹس لکھے۔ مزید کام یہ کیا کہ وہ اشعار جو متداول و مشہور دیوان کا حصہ نہیں تھے، ان اشعار اس نسخے میں سرخ رنگ سے نمایاں کیا۔
مزید براں فرخ بھائی(سخنور) نے چند اشعار اور حواشی میں پروف کی غلطیوں کی نشاندہی کی تھی، ان کی تصحیح کی۔ ایک مشہور شعر چھوٹ گیا تھا اس کو شامل کردیا۔
ز) اسی دوران مولانا امتیاز عرشی کا ایک مضمون نظر سے گزرا جو کہ ماہنامہ ماہ نو کے فروری 1998 کے غالب نمبر میں شامل تھا۔ یہ مضمون دیوان غالب کے ایک نسخہ جو کہ نسخۂ بدایوں کے نام سے مشہور ہے پر تھا۔ معلوم ہوا کہ نسخۂ بدایوں میں دو اشعار ایسے شامل ہیں جو کہ کسی اور نسخے میں شامل نہیں۔ وہ اشعار یہ ہیں:
اور تو رکھنے کو ہم دہر میں کیا رکھتے تھے
مگر ایک شعر میں انداز رسا رکھتے تھے
اس کا یہ حال کہ کوئی نہ ادا سنج ملا
آپ لکھتے تھے ہم اور آپ اٹھا رکھتے تھے
ان دو کو فوراً شامل کردیا۔
تدوین کے بعد اب آپ یہ نسخہ دیے گئے ربط سے ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔
یہ فائل آپ میرے دستخط میں دیے گیے ویب سائٹس سے ڈاون لوڈ کر سکتے ہیں۔
دعاؤں کی طالب۔۔
جویریہ مسعود
دیوانِ غالب ڈاؤنلوڈ کر لیا ہے ابھی شروع کیا تھا پڑھنا
اس میں ریڈ والے کنفرم نہیں ہیں شاید اور نہ غالب کے لگتے ہیں۔ باقی اس نظم کی ترتیب یہ ہی ہے مندرجہ ذیل
باقی آپ بہتر جانتے ہونگے پڑھنے میں اس کا توازن برقرار بھی ہے
کہتے ہو نہ دیں گے ہم دل اگر پڑا پایا
دل کہاں کہ گم کیجیے ہم نے مُدعا پایا
۔
عشق سے طبیعت نے زیست کا مزا پایا
درد کی دوا پائی درد بے دوا پایا
۔
دوست دار دشمن ہے اعتمادِ دل معلوم
آہ بے اثر دیکھی نالہ نار سا پایا
۔
سادگی و پُر کاری بیخودی و ہشاری
حُسن کو تغافل میں جرأت آزما پایا
۔
غنچہ پھر لگا کھلِنے آج ہم نے اپنا دل
خُوں کیا ہوا دیکھا گُم کِیا ہوا پایا
۔
حالِ دل نہیں معلوم لیکن اس قدر یعنی
ہم نے بارہا ڈھونڈھا تم نے بار ہا پایا
۔
شورِپندِ ناصح نے زخم پر نمک چھڑکا
آپ سے کوئی پوچھے تم نے کیا مزا پایا
〰❌〰〰〰〰❌〰〰〰❌〰
باقی مجھے پورے دیوان میں اکثریت یاد ہے اور مختلف سائٹس پر پڑھ چکا ہوں کچھ اشعار کی تصدیق نہیں اور وہ مجھے بھی غالب کے نہیں لگے غالب کا اندازِ بیاں سوا ہوتا ہے
جو یہ کہے کہ ریختہ کیوں کہ ہو رشک فارسی
گفتۂ غالبؔ ایک بار پڑھ کے اُسے سُنا کہ یوں
بھائی وجہ بتائی ہے نا کہ غالب کا انداز سوا ہوتا ہے۔ اور شعر بھی لکھا ہے:یہ ریڈ والے کیسے غالب کے اشعار نہیں ہیں؟ کیونکہ آپ کا دل نہیں مان رہا؟
بھائی وجہ بتائی ہے نا کہ غالب کا انداز سوا ہوتا ہے۔ اور شعر بھی لکھا ہے:
جو یہ کہے کہ ریختہ کیوں کہ ہو رشک فارسی
گفتۂ غالبؔ ایک بار پڑھ کے اُسے سُنا کہ یوں
نیا ڈاون لوڈ ربط حاضر ہےکیا کوئی اس لنک کو اپڈیٹ کر سکتا ہے؟ موجودہ لنک کام نہیں کر رہا۔
عبید انصاری بھائی ویسے بات مذاق کی نہیں تھی باقی پورا دیوان غالب تقریبا" مجھے یاد ہے تو کیا اس کے انداز کا اندازہ ایسے شخص کو مشکل ہوگا ۔۔بھائی وجہ بتائی ہے نا کہ غالب کا انداز سوا ہوتا ہے۔ اور شعر بھی لکھا ہے:
جو یہ کہے کہ ریختہ کیوں کہ ہو رشک فارسی
گفتۂ غالبؔ ایک بار پڑھ کے اُسے سُنا کہ یوں
مذکورہ شعر دیوان غالب نسخۂ حمیدیہ میں موجود ہے اور یہ وہیں سے نقل کیا گیا ہے۔عبید انصاری بھائی ویسے بات مذاق کی نہیں تھی باقی پورا دیوان غالب تقریبا" مجھے یاد ہے تو کیا اس کے انداز کا اندازہ ایسے شخص کو مشکل ہوگا ۔۔
باقی جو چاہے وہ سمجھے جس ریڈ اشعار کے تال میل ہی نہیں ملتے صرف اس سائٹ کے علاوہ بھی کافی جگہ دیکھا پڑھا ہے اور کون اس کو غالب کے اشعار سے منسوب کرتا ہے سب جانتا ہوں۔
یہاں پرانے لوگوں کو صرف عزت دی جاتی ہے دیکھ کر خوشی ہوئی۔
عبید انصاری بھائی ویسے بات مذاق کی نہیں تھی باقی پورا دیوان غالب تقریبا" مجھے یاد ہے تو کیا اس کے انداز کا اندازہ ایسے شخص کو مشکل ہوگا ۔۔
باقی جو چاہے وہ سمجھے جس ریڈ اشعار کے تال میل ہی نہیں ملتے صرف اس سائٹ کے علاوہ بھی کافی جگہ دیکھا پڑھا ہے اور کون اس کو غالب کے اشعار سے منسوب کرتا ہے سب جانتا ہوں۔
یہاں پرانے لوگوں کو صرف عزت دی جاتی ہے دیکھ کر خوشی ہوئی۔