علی وقار
محفلین
ھاھاھا۔جہاں جواب دینا پڑے فوراً بات کو گھمادو۔ انصافینز کا وطیرہ
ھاھاھا۔جہاں جواب دینا پڑے فوراً بات کو گھمادو۔ انصافینز کا وطیرہ
یہ تو آپ بات آپ نے گھما پھرا ہی دی ہے اور اصل معاملے سے توجہ ہٹ گئی۔
آپ نے فیض کے پیسے بانٹنے والی بات کی تھی۔ اسی کا جواب دیا تھا کہ یہ سب حکومت کے فوج کو تحریک لبیک کیساتھ معاہدہ میں ثالث مقرر کرنے کے بعد ہوا تھا۔ بعد میں اسی پیسے بانٹنے کی ویڈیو کو حکومت اس الزام کو تقویت دینے کیلئے استعمال کرتی رہی کہ دھرنے کے پیچھے فوج تھی۔ حالانکہ پولیس آپریشن میں ناکامی کے بعد دھرنا ختم کرنے کیلئے خود حکومت نے فوج کو ثالث مقرر کیا تھا۔جہاں جواب دینا پڑے فوراً بات کو گھمادو۔ انصافینز کا وطیرہ
اپنے قول پر قائم رہیے گا!!!یا تو حکومت فوج کو سیاسی تنازعات میں ثالث مقرر ہی نہ کرے۔ اور جب کر لے تو اس پر الزامات نہ لگائے
اس حکومت میں لبیک والوں نے تین دھرنے دیے ہیں۔ یہ دھرنے ختم کرنے کیلئے حکومت نے ان کیساتھ تین معاہدے کئے:اپنے قول پر قائم رہیے گا!!!
عدالتی فیصلے اور آبزرویشن کے بعد وہ ثالث بنتے بھی کیسے؟اس حکومت میں لبیک والوں نے تین دھرنے دیے ہیں۔ یہ دھرنے ختم کرنے کیلئے حکومت نے ان کیساتھ تین معاہدے کئے:
۲۰۱۸
Five-point pact ends dharna
۲۰۲۰
TLP claims govt accepted all its demands - Pakistan - DAWN.COM
۲۰۲۱
TLP calls off countrywide protest after reaching agreement with government
تینوں معاہدوں میں فوج کو ثالث نہیں بنایا گیا کیونکہ سیاسی ڈیڈ لاک حل کرنا فوج کا کام ہی نہیں۔ پچھلی حکومت پہلے خود فوج کو سیاسی ڈیڈ لاک میں ثالث بناتی تھی اور بعد میں شدید منافقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسی فوج پر دھرنے کے پیچھے ہونے کا الزام لگا دیتی تھی۔ امید ہے اب مدعا سمجھ آگیا ہوگا۔
عدالتی فیصلے کے بعد ہی تو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان کے خاندان کی شامت بذریعہ عارف بھائی میڈیا ٹیم بلوائی گئی۔عدالتی فیصلے اور آبزرویشن کے بعد وہ ثالث بنتے بھی کیسے؟
سابقہ حکومتی جماعت جو اب اپوزیشن میں ہے اور جسٹس فائز عیسی اپنے عدالتی ریفرنس کے دوران فوج پر الزامات لگاتے رہے ہیں کہ اگر فوج اس فیض آباد دھرنے کے فیصلے پر عمل درآمد کر لیتی تو آئیندہ حالات ٹھیک ہو جاتے۔ اب فوج تحریک لبیک کے تین دھرنوں میں ثالث نہیں بنی اس کے باجود حالات میں کوئی بہتری نہیں آئی۔ ویسے بھی وہ فیصلہ آئی ایس آئی عدالت میں چیلنج کر چکی ہےعدالتی فیصلے اور آبزرویشن کے بعد وہ ثالث بنتے بھی کیسے؟
کیا آپ فوج کو ثالث بنانا چاہتے ہیں؟ بات تو اُصول کی ہے۔سابقہ حکومتی جماعت جو اب اپوزیشن میں ہے اور جسٹس فائز عیسی اپنے عدالتی ریفرنس کے دوران فوج پر الزامات لگاتے رہے ہیں کہ اگر فوج اس فیض آباد دھرنے کے فیصلے پر عمل درآمد کر لیتی تو آئیندہ حالات ٹھیک ہو جاتے۔ اب فوج تحریک لبیک کے تین دھرنوں میں ثالث نہیں بنی اس کے باجود حالات میں کوئی بہتری نہیں آئی۔ ویسے بھی وہ فیصلہ آئی ایس آئی عدالت میں چیلنج کر چکی ہے
ISI challenges SC's Faizabad sit-in verdict | The Express Tribune
لیکن فائدہ کیا ہوا؟ عدالت عظمی نے ۶، ۴ کے فیصلہ سے جسٹس فائز عیسی اور اہلیہ کو پھر بھی کلین چٹ دے دی۔ اگر دباؤ کا مقابلہ ہی کرنا ہے تو آئی ایس آئی نے جو فیض آباد دھرنا کیس میں اپیل دائر کر رکھی ہے۔ اس کیس کی سماعت کریں اور اپیل خارج کر کے دکھائیں۔عدالتی فیصلے کے بعد ہی تو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان کے خاندان کی شامت بذریعہ عارف بھائی میڈیا ٹیم بلوائی گئی۔
جب ایک فیصلے میں بغاوت ہوسکتی ہے تو امید اچھی ہی رکھنی چاہیے۔ اب وہ زمانے لد گئے جب واٹس ایپ کا استعمال زوروں پر تھا۔لیکن فائدہ کیا ہوا؟ عدالت عظمی نے ۶، ۴ کے فیصلہ سے جسٹس فائز عیسی اور اہلیہ کو پھر بھی کلین چٹ دے دی۔ اگر دباؤ کا مقابلہ ہی کرنا ہے تو آئی ایس آئی نے جو فیض آباد دھرنا کیس میں اپیل دائر کر رکھی ہے۔ اس کیس کی سماعت کریں اور اپیل خارج کر کے دکھائیں۔
بالکل بھی نہیں۔ اس پر معزول جسٹس شوکت عزیز صدیقی بھی کافی شور مچا چکے ہیں کہ سابقہ حکومت نے فوج کو کس آئین و قانون کے تحت سیاسی ڈیڈ لاک میں ثالث مقرر کیا تھا؟کیا آپ فوج کو ثالث بنانا چاہتے ہیں؟ بات تو اُصول کی ہے۔
پیسے بھی جناب فیض حمید کے ذریعے فیض آباد میں نون لیگ نے تقسیم کروائے تھے۔ آئی ایس پی آر کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے چوں چوں بھی لیگی کرواتے رہے ہوں گے۔ جو غلطیاں جس کی ہیں، وہ اسی کے کھاتے میں ڈالی جائیں تو بہتر اور قرین انصاف ہے۔بالکل بھی نہیں۔ اس پر معزول جسٹس شوکت عزیز صدیقی بھی کافی شور مچا چکے ہیں کہ سابقہ حکومت نے فوج کو کس آئین و قانون کے تحت سیاسی ڈیڈ لاک میں ثالث مقرر کیا تھا؟
Govt asked to satisfy court on 'role of armed forces as an arbitrator' in agreement with protesters - Pakistan - DAWN.COM
غلطی کی ابتدا سابقہ ن لیگی حکومت خود فوج کو سیاسی ڈیڈ لاک میں ثالث بنا کر کرتی ہے۔ اس کے نتائج فوج، ایجنسیوں اور عدلیہ کو بھگتنے پڑتے ہیں۔ ن لیگ آج بھی اداروں کو آپس میں لڑا کر اقتدار میں واپس آنا چاہتی ہے۔
اللہ کرے اب ایسا نہ ہو تاکہ بے چارے فوجیوں کو آپ کی میڈیا ٹیم کی گالیاں نہ سننی پڑیں۔غلطی کی ابتدا سابقہ ن لیگی حکومت خود فوج کو سیاسی ڈیڈ لاک میں ثالث بنا کر کرتی ہے۔ اس کے نتائج فوج، ایجنسیوں اور عدلیہ کو بھگتنے پڑتے ہیں
پیسے فوج نے ہی تقسیم کئے تھے۔ جس کی وضاحت بھی کی گئی تھی کہ دوران دھرنا لبیک والوں کے جو کارکن جیل بھیج دیے گئے تھے ان کو لانے والی بسیں واپس جا چکی تھی۔ اس لئے دھرنا ختم کروانے والے فوجی اہلکاروں نے ان پیچھے رہ جانے والے کارکنان کو گھر واپسی کے کرائے کیلئے پیسے تقسیم کیے تھے۔پیسے بھی نون لیگ نے تقسیم کروائے تھے۔
پنڈی بوائز نون لیگ سے ہار گئے اور ماموں بن گئے۔ شاید آپ یہ کہنا چاہتے ہیں۔ اگر یہ بات ہے تو پھر ٹھیک ہے، ایسے بھولے بادشاہوں کے ساتھ ایسا ہی ہونا چاہیے۔پیسے فوج نے ہی تقسیم کئے تھے۔ جس کی وضاحت بھی کی گئی تھی کہ دوران دھرنا لبیک والوں کے جو کارکن جیل بھیج دیے گئے تھے ان کو لانے والی بسیں واپس جا چکی تھی۔ اس لئے دھرنا ختم کروانے والے فوجی اہلکاروں نے ان پیچھے رہ جانے والے کارکنان کو گھر واپسی کے کرائے کیلئے پیسے تقسیم کیے تھے۔
Why did Rangers distribute cash among Faizabad protesters? Actual story behind dubious move revealed
مگر ن لیگی منافق حکومت کا کمال دیکھیں کہ پہلے خود فوج کو دھرنا ختم کروانے کیلئے ثالث مقرر کیا اور جب انہوں نے کام کردیا تو انہی پر دھرنے کے پیچھے ہونے کا الزام لگا دیا۔ فوج کی پیسے بانٹنے کی وضاحت بھی عوام میں مقبول نہیں ہونے دی۔
کچھ لوگوں کا راز فاش کرنا تھا تبھی تو مجمع کو ہٹانے کا حکم دیا تھا۔ ثالثی کا نہیں۔ کچھ لوگ واقعی یہ کہہ کر کھلے بندوں سامنے آگئے کہ 2018 تبدیلی کا سال ہےپیسے فوج نے ہی تقسیم کئے تھے۔ جس کی وضاحت بھی کی گئی تھی کہ دوران دھرنا لبیک والوں کے جو کارکن جیل بھیج دیے گئے تھے ان کو لانے والی بسیں واپس جا چکی تھی۔ اس لئے دھرنا ختم کروانے والے فوجی اہلکاروں نے ان پیچھے رہ جانے والے کارکنان کو گھر واپسی کے کرائے کیلئے پیسے تقسیم کیے تھے۔
Why did Rangers distribute cash among Faizabad protesters? Actual story behind dubious move revealed
مگر ن لیگی منافق حکومت کا کمال دیکھیں کہ پہلے خود فوج کو دھرنا ختم کروانے کیلئے ثالث مقرر کیا اور جب انہوں نے کام کردیا تو انہی پر دھرنے کے پیچھے ہونے کا الزام لگا دیا۔ فوج کی پیسے بانٹنے کی وضاحت بھی عوام میں مقبول نہیں ہونے دی۔
پچھلی حکومت اپنی میڈیا ٹیم سے نواز شریف کو سزا سنانے والے ججز کیخلاف کیا کیا نہیں کہلواتی رہی۔ آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی پر تو خود بھگوڑا نواز شریف لندن سے اپنی انقلابی تقاریر میں الزامات لگاتا رہا ہے۔ اگر یہ سب کرنا جائز ہے تو اس حکومت کی میڈیا ٹیم سے چیف الیکشن کمیشنر اور جسٹس فائز عیسی پر تنقید بھی برداشت کریں۔ اپنا معیار ایک رکھیںاللہ کرے اب ایسا نہ ہو تاکہ بے چارے فوجیوں کو آپ کی میڈیا ٹیم کی گالیاں نہ سننی پڑیں۔
یہ بات غالبا سابق ڈی جی آئی ایس پی آر آصف غفور نے ۲۰۱۸ عام انتخابات سے قبل کہی تھی۔ دل کی بات زبان پر آہی جاتی ہے۔ بعد میں وہ ویڈیو یوٹیوب سے ہٹا دی گئی تھیکچھ لوگ واقعی یہ کہہ کر کھلے بندوں سامنے آگئے کہ 2018 تبدیلی کا سال ہے