راولپنڈی:جی ایچ کیو پر حملے کی کوشش، نو ہلاک: بی بی سی
راولپنڈی میں پاکستانی فوج کے ہیڈکوارٹر جی ایچ کیو پر حملے کی کوشش میں چار حملہ آوروں سمیت نو افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
پاکستانی فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ کے مطابق یہ واقعہ سنیچر کی صبح گیارہ بجے کے قریب اس وقت پیش آیا جب ایک کیری ویگن میں سوار مسلح افراد نے مری روڈ کے قریب واقع جی ایچ کیو کے گیٹ نمبر ایک سے احاطے میں داخل ہونے کی کوشش کی۔
فوجی حکام کے مطابق حملہ آوروں نے سکیورٹی اداروں کی وردی پہن رکھی تھی اور داخلی چوکی پر روکے جانے کے بعد انہوں نے فائرنگ شروع کر دی جس پر سکیورٹی گارڈز نے جوابی فائرنگ کی۔ حکام کے مطابق دو طرفہ فائرنگ کا سلسلہ چالیس منٹ تک جاری رہا جس کے بعد صورتحال پر قابو پا لیا گیا ہے۔ آپریشن کے دوران سکیورٹی اداروں کی مدد کے لیے ہیلی کاپٹروں کو بھی طلب کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل اطہر عباس نے پاکستانی ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اس آپریشن کے دوران چاروں حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا جبکہ چار سکیورٹی اہلکار بھی ہلاک ہوئے۔ فوجی حکام کا کہنا ہے کہ آپریشن کے دوران متعدد اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
راولپنڈی پولیس کے آر پی او اسلم ترین نے بی بی سی اردو کے شہزاد ملک کو بتایا ہے کہ ہلاک شدگان میں ایک راہگیر بھی شامل ہے جو آپریشن کے دوران ہونے والی فائرنگ کا نشانہ بنا۔
فائرنگ کے اس واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ آس پاس کی دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہو گئے۔ راولپنڈی پولیس کے مطابق پولیس نے جی ایچ کیو کے اردگرد کے علاقے میں تلاشی کا سلسلہ شروع کر دیا ہے اور دو مشتبہ افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
پاکستان میں سالِ رواں کے دوران دہشتگردوں نے متعدد اہم اداروں اور شخصیات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔ مارچ کے مہینے میں دہشتگردوں نے پہلے لاہور میں سری لنکن کرکٹرز کی بس پر فائرنگ کر کے سات افراد کو ہلاک کیا اور پھر اسی ماہ مناواں میں پولیس تربیتی مرکز پر حملے کا واقعہ پیش آیا جس میں متعدد افراد ہلاک ہوئے۔