محمد اسامہ سَرسَری
لائبریرین
لفظ ”پسند“
کو فعو اور فعول دونوں طرح لے سکتے ہیں یا صرف فعول۔
کو فعو اور فعول دونوں طرح لے سکتے ہیں یا صرف فعول۔
آخری تدوین:
جزاکم اللہ خیرا۔لفظ ’’پسند‘‘ اصولی طور پر فعول کے وزن پر ہے۔
اس سے ہٹ کر تو ہر ایک کے اپنے اپنے حسن کی کرشمہ سازی ہو گی۔
مزمل شیخ بسمل بھائی! کسی بھی نظم میں جو شعر یا مصرع مکرر استعمال ہوتا ہے اس کا اصطلاح میں کیا نام ہے؟
بہت شکریہ جناب!عام زبان میں تو اسے ’’ٹِیپ کا مصرع‘‘ کہتے ہیں۔ اصطلاحاً شاید ’’رجع‘‘ ہے۔ (ر ج ع ۔۔ رجوع)
پسند ، فعول کے وزن پہ کس طرح ہے؟لفظ ’’پسند‘‘ اصولی طور پر فعول کے وزن پر ہے۔
اس سے ہٹ کر تو ہر ایک کے اپنے اپنے حسن کی کرشمہ سازی ہو گی۔
ف + عو + ل = پ + سن + دپسند ، فعول کے وزن پہ کس طرح ہے؟
ف + عو + ل = پ + سن + د
یہ لفظ فارسی مصدر پسندیدن سے صیغہ امر کے وزن پر حاصل مصدر ہے۔ چاروں حروف اصلی ہیں۔پسند میں مادہ کیا ہے؟
اچھا۔ میں عربی کے لحاظ سے تذبذب میں پڑنے پر پوچھا۔یہ لفظ فارسی مصدر پسندیدن سے صیغہ امر کے وزن پر حاصل مصدر ہے۔ چاروں حروف اصلی ہیں۔
بہن جی! عربی میں پ نہیں ہوتا۔اچھا۔ میں عربی کے لحاظ سے تذبذب میں پڑنے پر پوچھا۔
شعریت کیا ہوتی ہے؟ اس بارے میں اگر وضاحت اور تفصیل کے ساتھ رہنمائی فرمادیں تو نوازش ہوگی۔
بہت بہت شکریہ استاد محترم۔مجھے پوری طرح تو معلوم نہیں، کہ یہ اصطلاح ابھی نئی ہے۔ تاہم میرا اندازہ ہے کہ:
شعریت سے مراد ہے وہ اوصاف جو شعر کو نثر اور کلامِ منظوم سے ممتاز کریں۔
واللہ اعلم۔
فارسی اور اردو میں عربی کی نہج پر ’’مادہ‘‘ کا کوئی تصور نہیں، اور حروفِ اصلی کا اطلاق بھی یکساں انداز میں نہیں ہوتا بلکہ ہمیں اہلِ لغت کا تتبع کرنا ہوتا ہے۔ مثلاً : مصدر جُستن (ڈھونڈنا) اور مضارع جُویَد میں صرف جیم مشترک ہے؛ مصدر خَرِیدن اور مضارع خَرَد میں خ، ر ؛ اردو کے مصدر جانا اور اس کے فعل ماضی گیا میں کوئی حرف مشترک نہیں۔پسند میں مادہ کیا ہے؟
جیسے ینصر ، یفعل کے وزن پہ ہے۔