مزمل شیخ بسمل
محفلین
برادر مزمل ۔ فاعلتن بھی کوئی حصہ ہوتا ہے کیا ؟
شاید کہیں یاد پڑتا ہے۔ نہ جانے کہاں ۔۔۔ کوئی وضاحت اگر ہو تو خوب ہو ۔مثلا"
گرم فغاں ہے جرس ، اٹھ کہ گیا قافلہ
وائے وہ رہرو کہ ہے ، منتظرِ راحلہ
فاعلتن فاعلن ۔ فاعلتن فاعلن
جی یہ بھی رکن ہے۔ البتہ عروض میں اسے فاعلتن نہیں بلکہ مُفتَعِلُن لکھا جاتا ہے۔ کیونکہ یہ رمل سے نہیں بلکہ رجز سے آیا ہے۔
غالب کی ایک بہت ہی مشہور غزل:
دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت، درد سے بھر نہ آئے کیوں؟
روئیں گے ہم ہزار بار۔۔۔۔الخ
مفتعلن مفاعلن مفتعلن مفاعلن