میرے خیال میں عربی فارسی سے تراکیب باندھنے کا قاعدہ مطلق طورہر جگہ پر درست نہیں ہو گا ۔محض وہ مرکب الفاظ و تراکیب جو زبان کے محاورے کے مطابق یا اور اہل زبان کے اسلوب سےمناسبت رکھتے ہیں اور ہموار محسوس ہوتے ہیں۔
مثلاً ۔ اسپ سوار یا گھڑ سوار صحیح ہوں گے لیکن۔ خیل سوار۔ یا فرس سوار۔ حصان سوار ۔۔۔وغیرہم محاورے سے ہم آہنگ ہونے کی وجہ سے عجیب محسوس ہوں گے اگرچہ کتنے ہی با معنی ہوں ۔جیسے ۔شبانہ۔ روزانہ۔ کی طرح ۔عامیانہ۔ اور۔ سوقیانہ۔ تو محاورے میں ڈھلے ہوئے ہیں لیکن ۔ خاصیانہ۔ با لکل اجنبی ہے۔۔۔۔اسی طرح عالم گیر درست ہے مگر دنیا گیر غلط ہے اگر چہ معنوی اعتبار سے کوئی تعارض نہیں لیکن وجہ صرف اہل زبان کے مقبول محاورے سے غیر موافق ہونا ہے۔
یہاں زبان کا محاورہ اور اہل زبان کے قبولیت زیادہ بنیادی اہمیت اس کی ہزاروں مثالیں پیش کی جاسکتی ہیں ۔۔ میرے خیال دن بہ دن کو غلط یا غلط العام کہنا بھی غلط ہے اگر چہ اصل کے اعتبار سے روز بہ روز زیادہ قرین قرینہ ہے۔۔ کیوں کہ اس میں کوئی بات خلاف واقعہ یا حقیقتاً غلط نہیں۔یہ صرف میرا ذاتی خیال ہے اس سے اختلاف کیا جاسکتا ہے۔