رمان غنی
محفلین
ہم نازک نازک دل والے
بس ایسے ہی تو ہوتے ہیں
کبھی ہنستے ہیں کبھی روتے ہیں
کبھی دل میں خواب پروتے ہیں
کبھی محفل محفل پھرتے ہیں
کبھی ذات میں تنہا ہوتے ہیں
کبھی چپ کی مہر سجاتے ہیں
کبھی گیت لبوں پر لاتے ہیں
کبھی خود ہی تنہا ہوتے ہیں
کبھی شب بھر جاگتے رہتے ہیں
کبھی لمبی تان کے سوتے ہیں
ہم نازک نازک دل والے
بس ایسے ہی تو ہوتے ہیں
باقی تفصیلات میری پروفائل سے معلوم کی جا سکتی ہے!!!