عرفان علوی
محفلین
یاسر بھائی ، جواب کا شکریہ ! بھائی ، اِس سے قبل کہ میں کچھ اور عرض کروں ، ایک وعدہ کیجئے کہ آئندہ مجھے بزرگوں میں شمار نہیں کرینگے . مجھے اپنی امیج کی فکر نہیں ، مقامِ بُزُرْگی کا پاس ہے ، جس كے لائق میں قطعی نہیں ہوں . اور رہا سیکھنے کا امر تو وہ تو میرے لیے ہمیشہ جاری رہتا ہے اور انشا اللہ رہیگا ، خواه ذریعہ کوئی بھی ہو .جزاک اللہ خیر علوی بھائی ۔
یہ دیکھ لیں :
چلیں اس بہانے آپ دو بزرگوں نے مجھ سے ایک لفظ "دو لفظی " سیکھ ہی لیا۔کوئی بات نہیں کچھ نہ کچھ اپنے چھوٹوں سے بھی سیکھتے ہی رہنا چاہیے۔
میرے نزدیک آدمی بوڑھا تب ہوتا ہے جب اس میں مثبت تبدیلی کی سکت اور گنجائش نہ رہے۔😊
یاسر بھائی ، میں اِخْتِصار کی کوشش میں اکثر اپنی بات واضح نہیں کر پاتا . مجھے ’دو لفظی‘ كے وجود پر شک نہیں تھا . لیکن مسئلہ وہی تھا جو ظہیر بھائی نے فرمایا ہے . آپ نے ’ دو لفظی‘ کو بغیر موصوف كے بطور فاعل استعمال کیا ہے ، اور یہ مجھے عجیب لگا .