رمزِ اَخلاق

یاسر شاہ

محفلین
رمزِ اَخلاق

خُلق نہیں جو خدا کے لیے وہ کچھ بھی نہیں فنکاری ہے
باتیں بنانا اور مسکانا رسم ہے، ظاہرداری ہے

دو لفظی بھی ان کے ہاں کی ساری کتب پر بھاری ہے
جب سے پڑھا "وَلِرَبِّكَ فَاصْبِر" صبر میں کیف سا طاری ہے

بچ کے وبا سے بھی مرنا تو ہے اس کی بھی کچھ تیّاری ہے
جلنا بھی تو سیَد صاحب اک مہلک بیماری ہے​
 

سیما علی

لائبریرین
دو لفظی بھی ان کے ہاں کی ساری کتب پر بھاری ہے
جب سے پڑھا "وَلِرَبِّكَ فَاصْبِر" صبر میں کیف سا طاری ہے
اور اپنے رب ہی کے لیے پس صبر کر۔صبر صرف اور صرف اپنے رب کو راضی کرنے کے لئے ہو۔
لقمان نے اپنے بیٹے کو فرمایا تھا ۔۔۔وامر بالمعروف وانہ عن المنکر واصبر علی ما اصابک ان ذلک من عزم الامور) (لقمان : ١٨) ” اور نیکی کا حکم کر اور برائی سے منع کر اور جو تکلیف تجھے پہنچے اس پر صبر کر، یقیناً یہ ہمت کے کاموں سے ہے۔ “
اس آیت کا دوسرا مفہوم یہ ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے رب کے حکم کا انتظار کیجیے اور جو بھی حکم آئے اس پر عمل کیجیے۔۔یہ وہ اولین ہدایات جو اللہ تعالی نے اپنے رسول کو اس وقت دی تھیں جب اس نے آپ کو یہ حکم دیا تھا کہ آپ اٹھ کر نبوت کے کام کا آغاز فرما دیں۔
سورة الْمُدَّثِّر حاشیہ نمبر :7 یعنی یہ کام جو تمہارے سپرد کیا جا رہا ہے ، بڑے جان جوکھوں کا کام ہے ۔ اس میں سخت مصائب اور مشکلات اور تکلیفوں سے تمہیں سابقہ پیش آئے گا۔
 
آخری تدوین:

صابرہ امین

لائبریرین
اچھے اخلاق یقینا ایک انسان کو اشرف الخلوقات کے درجے تک پہنچا دیتے ہیں۔ یاسر شاہ بھائی ذرا ان اشعار کے پس منظر پر نظر ڈالئے، اگر ممکن ہو۔ دکھاوا، ظاہر داری، باتیں بنانا اور جلنا بمعنی حسد یا جلنا کڑھنا اخلاقی بیماریاں ہیں۔ ان کا علاج صبر سے کیا جا سکتا ہے۔ یہی سمجھ میں آیا ہے۔ کیا درست سمجھا ہے آپ کی نالائق بہن نے یا نہیں۔ رہنمائی کیجیے۔
کاش ہم اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے نقش قدم پر چل کر اخلاق کے اعلی درجے کو پا سکیں۔ آمین
 
رمزِ اَخلاق

خُلق نہیں جو خدا کے لیے وہ کچھ بھی نہیں فنکاری ہے
باتیں بنانا اور مسکانا رسم ہے، ظاہرداری ہے

دو لفظی بھی ان کے ہاں کی ساری کتب پر بھاری ہے
جب سے پڑھا "وَلِرَبِّكَ فَاصْبِر" صبر میں کیف سا طاری ہے

بچ کے وبا سے بھی مرنا تو ہے اس کی بھی کچھ تیّاری ہے
جلنا بھی تو سیَد صاحب اک مہلک بیماری ہے​
ماشاءاللہ ۔۔۔ اردو محفل پر خانقاہی رنگ سخن دیکھ کر بہت اچھا لگا۔ جزاک اللہ خیرا کثیرا
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
ماشاء اللّٰہ ! اچھے اصلاحی اور اخلاقی شعر ہیں ! اللّٰہ کریم ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

یاسر بھائی ، یہ دولفظی کیا ہے ؟ یہ لفظ کبھی سماعت اور بصارت سے نہیں گزرا ۔ کسی لغت میں بھی نہیں ملا۔ اس کے بارے میں مطلع فرمائیے گا ۔
 

یاسر شاہ

محفلین
ماشاءاللہ ۔۔۔ اردو محفل پر خانقاہی رنگ سخن دیکھ کر بہت اچھا لگا۔ جزاک اللہ خیرا کثیرا
بھائی یہ رنگ بھی مہمان ہی جانو ورنہ آج کل تو یہاں آکر یہی نعرہ لگانے کو جی چاہتا ہے:
بائیکاٹ -بائیکاٹ اسلامی بائیکاٹ ،
انقلاب ۔انقلاب ۔وہابی انقلاب

پس پردہ اس ایجنڈا پہ کام کیا جا رہا ہے بھائی شجا! میں تیری کھجاؤں تو میری کھجا۔کچھ لوگوں کو جعلی آئی ڈی بنا کر علما کے خلاف بکواسیات کی بھی اجازت ہے میں اگر کچھ لکھ دو ں گا جوابا تو حذف کر دیا جائے گا۔

ایم کیو ایم والے بالکل صحیح نعرہ لگاتے تھے:
نام نہاد اسلام کے غنڈے ۔جماعتی ٹھا۔جماعتی ٹھا۔جماعتی ٹھا
 

سیما علی

لائبریرین
بھائی یہ رنگ بھی مہمان ہی جانو ورنہ آج کل تو یہاں آکر یہی نعرہ لگانے کو جی چاہتا ہے:
بائیکاٹ -بائیکاٹ اسلامی بائیکاٹ ،
انقلاب ۔انقلاب ۔وہابی انقلاب

پس پردہ اس ایجنڈا پہ کام کیا جا رہا ہے بھائی شجا!کچھ لوگوں کو جعلی آئی ڈی بنا کر علما کے خلاف بکواسیات کی بھی اجازت ہے میں اگر کچھ لکھ دو ں گا جوابا تو حذف کر دیا جائے گا۔

ایم کیو ایم والے بالکل صحیح نعرہ لگاتے تھے:
نام نہاد اسلام کے غنڈے ۔جماعتی ٹھا۔جماعتی ٹھا۔جماعتی ٹھا
اینگری ینگ مین 😊بھانجے غصۂ اچھا نہیں سمجھایا ہے نا ،بس دھیرج دھیرج اچھے بچے کم غصۂ کرتے ہیں ۔
 

یاسر شاہ

محفلین
اینگری ینگ مین 😊بھانجے غصۂ اچھا نہیں سمجھایا ہے نا ،بس دھیرج دھیرج اچھے بچے کم غصۂ کرتے ہیں ۔
خالہ غصے کی بات پہ غصہ آئے گا ۔چھوٹی سی دنیا ڈرامے والا قصہ ہے انگریزی بولی کا ملاکھڑا چل رہاہے ۔جانو جرمن کی تقریر شروع ہوگئی ہے وہ ون، ٹو، تھری ،فور، فائیو، سکس گنتی بڑے اعتماد سے پڑھ کے خاموش ہو گیا ہے۔خوب ڈھول تماشا ہو رہا ہے دیہاتی لوگ ناچ رہے ہیں ۔اب دوسرے فریق کی باری ہے جس کا اعتماد یہ سب تماشا دیکھ کے ختم ہوچکا ہے،لیکن پھر بھی دو تین جملے صحیح انگلش کے بول کر چپ کر جا تا ہے ۔چا چا رمضان فیصلہ کرتے ہیں کہ چونکہ دوسرے فریق کی تقریر میں چاچا رمضان ،گلاس اور سو کے لفظ ہیں جو کہ ہماری بولی کے ہیں اور جانو جرمن کی ون ٹو تھری میں ایک لفظ بھی ہماری بولی کا نہیں لہذا جانو جرمن یہ ملاکھڑا جیت گیا۔پھر ڈھول بجتے ہیں اور ناچ ہو تا ہے اب یہ سب دیکھ کر دوسرے فریق کا غصہ تو بنتا ہے نا۔
محفل کے ایک بزرگ ہیں ان کی بغل کے بال سفید ہیں ،سب کی بغلیں چیک کرتے ہیں جس کی بغل میں زیادہ سفید بال ہوں فیصلہ اس کے حق میں کر کے چلے جاتے ہیں۔
 
بھائی یہ رنگ بھی مہمان ہی جانو ورنہ آج کل تو یہاں آکر یہی نعرہ لگانے کو جی چاہتا ہے:
بائیکاٹ -بائیکاٹ اسلامی بائیکاٹ ،
انقلاب ۔انقلاب ۔وہابی انقلاب

پس پردہ اس ایجنڈا پہ کام کیا جا رہا ہے بھائی شجا! میں تیری کھجاؤں تو میری کھجا۔کچھ لوگوں کو جعلی آئی ڈی بنا کر علما کے خلاف بکواسیات کی بھی اجازت ہے میں اگر کچھ لکھ دو ں گا جوابا تو حذف کر دیا جائے گا۔

ایم کیو ایم والے بالکل صحیح نعرہ لگاتے تھے:
نام نہاد اسلام کے غنڈے ۔جماعتی ٹھا۔جماعتی ٹھا۔جماعتی ٹھا
یاسر بھائی، اتنا غصہ ٹھیک نہیں ... جماعت میں بھی متنوع الاقسام طبیعتوں کے لوگ پائے جاتے ہیں ... سب کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکنا درست نہیں ... جماعت والے مجموعا علما کا احترام کرتے ہیں ... مستثنیات تو ہر جگہ مل جائیں گی ...مسئلہ یہ ہے اس پر فتن دور میں اکثر گروہی اور سیاسی عصبیتیں دینی حمیت اور اخوت پر غالب آجاتی ہیں ... اللہ سبحانہ و تعالی ہم سب کے دینی تعلق کو مضبوط بنائے، آمین.
 
خالہ غصے کی بات پہ غصہ آئے گا ۔چھوٹی سی دنیا ڈرامے والا قصہ ہے انگریزی بولی کا ملاکھڑا چل رہاہے ۔جانو جرمن کی تقریر شروع ہوگئی ہے وہ ون، ٹو، تھری ،فور، فائیو، سکس گنتی بڑے اعتماد سے پڑھ کے خاموش ہو گیا ہے۔خوب ڈھول تماشا ہو رہا ہے دیہاتی لوگ ناچ رہے ہیں ۔اب دوسرے فریق کی باری ہے جس کا اعتماد یہ سب تماشا دیکھ کے ختم ہوچکا ہے،لیکن پھر بھی دو تین جملے صحیح انگلش کے بول کر چپ کر جا تا ہے ۔چا چا رمضان فیصلہ کرتے ہیں کہ چونکہ دوسرے فریق کی تقریر میں چاچا رمضان ،گلاس اور سو کے لفظ ہیں جو کہ ہماری بولی کے ہیں اور جانو جرمن کی ون ٹو تھری میں ایک لفظ بھی ہماری بولی کا نہیں لہذا جانو جرمن یہ ملاکھڑا جیت گیا۔پھر ڈھول بجتے ہیں اور ناچ ہو تا ہے اب یہ سب دیکھ کر دوسرے فریق کا غصہ تو بنتا ہے نا۔
محفل کے ایک بزرگ ہیں ان کی بغل کے بال سفید ہیں ،سب کی بغلیں چیک کرتے ہیں جس کی بغل میں زیادہ سفید بال ہوں فیصلہ اس کے حق میں کر کے چلے جاتے ہیں۔
یہ سب کدھر ہو رہا ہے؟
 
رمزِ اَخلاق

خُلق نہیں جو خدا کے لیے وہ کچھ بھی نہیں فنکاری ہے
باتیں بنانا اور مسکانا رسم ہے، ظاہرداری ہے

دو لفظی بھی ان کے ہاں کی ساری کتب پر بھاری ہے
جب سے پڑھا "وَلِرَبِّكَ فَاصْبِر" صبر میں کیف سا طاری ہے

بچ کے وبا سے بھی مرنا تو ہے اس کی بھی کچھ تیّاری ہے
جلنا بھی تو سیَد صاحب اک مہلک بیماری ہے​
یاسر بھائی ، فکر انگیز اور ایمان افزا اشعار ہیں . سبحان اللہ . ’ دو لفظی ‘ سے ظہیر بھائی کی طرح میں بھی مانوس نہیں ہوں .
 

یاسر شاہ

محفلین
یاسر بھائی ، فکر انگیز اور ایمان افزا اشعار ہیں . سبحان اللہ . ’ دو لفظی ‘ سے ظہیر بھائی کی طرح میں بھی مانوس نہیں ہوں .
جزاک اللہ خیر علوی بھائی ۔
یہ دیکھ لیں :

چلیں اس بہانے آپ دو بزرگوں نے مجھ سے ایک لفظ "دو لفظی " سیکھ ہی لیا۔کوئی بات نہیں کچھ نہ کچھ اپنے چھوٹوں سے بھی سیکھتے ہی رہنا چاہیے۔
میرے نزدیک آدمی بوڑھا تب ہوتا ہے جب اس میں مثبت تبدیلی کی سکت اور گنجائش نہ رہے۔😊
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
جزاک اللہ خیر علوی بھائی ۔
یہ دیکھ لیں :

چلیں اس بہانے آپ دو بزرگوں نے مجھ سے ایک لفظ "دو لفظی " سیکھ ہی لیا۔کوئی بات نہیں کچھ نہ کچھ اپنے چھوٹوں سے بھی سیکھتے ہی رہنا چاہیے۔
میرے نزدیک آدمی بوڑھا تب ہوتا ہے جب اس میں مثبت تبدیلی کی سکت اور گنجائش نہ رہے۔😊
یاسر بھائی، جواب دینے کے لیے آپ کا بہت شکریہ! سیکھنے ہی کے لیے میں نے سوال پوچھا تھا۔ یہ محفل ہی سیکھنے اور سکھانے کی ہے ۔ میں تو خود کو ہمیشہ اردو کا ایک طالب علم سمجھتا ہوں اور کوئی نیا لفظ یا نئی بات نظر آئے تو الحمدللّٰہ سوال پوچھنے سے نہیں جھجکتا۔
آپ نے دو لفظی کو بطور اسمِ مؤنث استعمال کیا ( دو لفظی بھی ان کے ہاں کی ساری کتب پر بھاری ہے) جس کی وجہ سے یہ اشکال پیدا ہوا کہ دو لفظی شاید کوئی صنفِ سخن ہے یا اسی قبیل کی کوئی چیز۔ چنانچہ میں نے سوال کیا کہ یہ دو لفظی کیا ہے۔
دو لفظی کو بطور اسم استعمال نہیں کیا جاسکتا۔ یہ صفت ہے اور تجنیس سے ماورا ہے۔ اس کے بعد کسی موصوف کا آنا ضروری ہے مثلاً دو لفظی جواب ، دو لفظی بیان ، دو لفظی تحریر وغیرہ۔ بالکل انہی معنوں میں دو حرفی اور دو سطری کے الفاظ بھی مستعمل ہیں اور یہ دونوں بھی صفت ہیں ، اسم نہیں ہیں۔ ان الفاظ کے بعد بھی کسی موصوف کا آنا ضروری ہے ۔
 

یاسر شاہ

محفلین
آپ نے دو لفظی کو بطور اسمِ مؤنث استعمال کیا ( دو لفظی بھی ان کے ہاں کی ساری کتب پر بھاری ہے) جس کی وجہ سے یہ اشکال پیدا ہوا کہ دو لفظی شاید کوئی صنفِ سخن ہے یا اسی قبیل کی کوئی چیز۔ چنانچہ میں نے سوال کیا کہ یہ دو لفظی کیا ہے۔
دو لفظی کو بطور اسم استعمال نہیں کیا جاسکتا۔
ظہیر بھائی ! بحث تعمیری تب ہوتی ہے جب دونوں فریقوں میں اپنی رائے سے رجوع کرنے کا مادہ ہو -ورنہ بحث وہ لطیفہ بن جاتی ہے کہ جس میں شوہر صبح صبح بیگم سے کہتا ہے کہ جلدی ناشتہ دو آج میرا مباحثہ ہے -بیگم پوچھتی ہے موضوع کیا ہے تو شوہر کہتا ہے کہ بحث کا موضوع ہے بھینس کے سینگ ہوتے ہیں کہ نہیں ہوتے -میرا مؤقف ہے کہ نہیں ہوتے -بیگم کہتی ہے کہ پھر تو آپ ہار جائیں گے کیونکہ بھینس کے سینگ ہوتے ہیں -شوہر کہتا ہے اری پگلی ! اگر کوئی بھینس میرے سامنے لا کر سینگ میرے ہاتھوں میں پکڑا بھی دے تب بھی میں ماننے کا نہیں -تس پہ بیگم فرماتی ہیں سرتاج تب تو آپ یہ بحث کیا کوئی بھی بحث کبھی بھی نہیں ہار سکتے -


میں یہ چاہوں گا کہ پہلے آپ اپنی اس رائے سے رجوع کریں جس میں آپ نے "دو لفظی" کے وجود کا کسی بھی لغت میں ہونے سے انکار کیا ہے بعد میں طریقۂ استعمال پہ بھی بات ہو گی ان شاء الله

یاسر بھائی ، یہ دولفظی کیا ہے ؟ یہ لفظ کبھی سماعت اور بصارت سے نہیں گزرا ۔ کسی لغت میں بھی نہیں ملا۔
Urdu Lughat


 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
یاسر ، خیریت تو ہے نا۔ یہ کس قسم کی باتیں کررہے ہیں آپ۔

میں یہ چاہوں گا کہ پہلے آپ اپنی اس رائے سے رجوع کریں جس میں آپ نے "دو لفظی" کے وجود کا کسی بھی لغت میں ہونے سے انکار کیا ہے
میں نے یہ کب اور کہاں کیا ہے؟؟؟؟

خدا کا خوف کرو میاں ۔ اتنی سیدھی سی بات کا بتنگڑ کس لیے؟ جو لفظ آپ نے استعمال کیا میں اس سے واقف نہیں تھا ۔ اگر دو لفظی تحریر یا دو لفظی بات یا دو لفظی بیان وغیرہ لکھا ہوتا تو معنی فوراً ہی واضح ہوجاتے ۔ مجھے کسی قسم کے استفسار کی ضرورت ہی نہیں ہوتی ۔ مجرد دو لفظی کبھی میری نظر یا سماعت سے نہیں گزرا۔ جو لغات میں استعمال کرتا ہوں ان میں یہ لفظ ڈھونڈا تو نہیں ملا۔ (نوراللغات ، فرہنگِ آصفیہ ، علمی لغت ، فیروزاللغات ، فرہنگِ عامرہ) اس لیے آپ سے درخواست کی کہ آپ مجھے اس لفظ کے بارے میں مطلع فرمائیے۔ آپ نے جواباً آنلائن لغت کو حوالہ دیا ۔تو میں نے جواب دینے پر آپ کا شکریہ ادا کیا ۔ اب اس میں بحث کا پہلو کہاں سے آگیا ؟
یہ دیکھ لیجیے میرے مراسلے ۔
یاسر بھائی ، یہ دولفظی کیا ہے ؟ یہ لفظ کبھی سماعت اور بصارت سے نہیں گزرا ۔ کسی لغت میں بھی نہیں ملا۔ اس کے بارے میں مطلع فرمائیے گا ۔

یاسر یاسر بھائی، جواب دینے کے لیے آپ کا بہت شکریہ! سیکھنے ہی کے لیے میں نے سوال پوچھا تھا۔ یہ محفل ہی سیکھنے اور سکھانے کی ہے ۔ میں تو خود کو ہمیشہ اردو کا ایک طالب علم سمجھتا ہوں اور کوئی نیا لفظ یا نئی بات نظر آئے تو الحمدللّٰہ سوال پوچھنے سے نہیں جھجکتا۔

اس میں بحث کہاں سے آگئی؟
 
Top