عثمان
محفلین
۱۔ عصر اور مغرب کے درمیان سونا
۲۔ قبرستان میں ہنسنا۔
۳۔ نماز قضا کرنا۔
۴۔ سجدہ تلاوت نہ کرنا۔
۵۔ اندھیرے میں طعام کرنا۔
۱۔ عصر اور مغرب کے درمیان سونا
۲۔ قبرستان میں ہنسنا۔
۳۔ نماز قضا کرنا۔
۴۔ سجدہ تلاوت نہ کرنا۔
۵۔ اندھیرے میں طعام کرنا۔
حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ علیہ کی نصیحتیں
جو آدمی زیادہ ہنستا ہے اس کا رعب کم ہوجاتا ہے
جو مذاق زیادہ کرتا لوگ اسے کم رتبہ اور بے حیثیت سمجھتے ہیں
جو باتیں زیادہ کرتا ہے اس کی لغزشیں زیادہ ہوجاتی ہیں
جس کی لغزشیں زیادہ ہوجاتی ہیں اُس کی حیا کم ہوجاتی ہیں
جس کی حیا کم ہوجاتی ہے اُس کی پرہیزگاری کم ہوجاتی ہے
جس کی پرہیزگاری کم ہوجاتی ہے اُس کا دل مردہ ہوجاتا ہے
خوشحالی اور غریبی سات چیزوں کی وجہ سے آتی ہے
غریبیجلدی جلدی نماز پڑھنے سے
کھڑے ہوکر پیشاب کرنے سے
پیشاب کی جگہ پر وضو کرنے سے
کھڑے ہو کر پانی پینے سے
منہ سے چراغ بجھانے سے
دانت سے ناخن کاٹنے سے
دامن یا آستین سے منہ صاف کرنے
خوشحالیقرآن کریم کی تلاوت کرنے سے
پانچوں وقت کی نماز پڑھنے سے
اللہ کا شکر ادا کرنے سے
غریبوں اور مجبوروں کی مدد کرنے سے
گناہوں کی معافی مانگنے سے
ماں باپ اور رشتہ داروں کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنے سے
صبح کے وقت سورۃ یاسین اور شام کے وقت سورۃ واقعہ کی تلاوت کرنے سے
درویش صاحب آپ کا نام تو درویش ہے لیکن باتیں بالکل نادانوں کی سی ہیں اور کچھ عقل سے پیدل لگتے ہیں۔۔۔۔بہرحال یہ تو میرے اللہ کی تقسیم ہے۔کیا مطلب، میں پلیٹ کو الٹا کرکے شعلے پر رکھ لوں ایسے تو دھاگہ ٹوٹ جائے گا
درویش صاحب آپ کا نام تو درویش ہے لیکن باتیں بالکل نادانوں کی سی ہیں اور کچھ عقل سے پیدل لگتے ہیں۔۔۔۔بہرحال یہ تو میرے اللہ کی تقسیم ہے۔
نادان صاحب لگتا ہے کہ آپ کے گھر میں جدید سہولیات یعنی بجلی کا کنکشن نہیں ہے چلو کیا ہوا کوئی بات نہیں ہے آپ ایسا کرو کہ جب بھی چراغ یا موم بتی کو بجھانا ہو تو دو چپٹے پتھر ہمیشہ چراغ کے طاق دان یا شمع دان کے قریب رکھیں اور جب روشنی کی مزید ضرورت نہ ہو تو پھر ان کے ذریعے بہت آرام سے آکسیجن بند کردیں یعنی آگ کے شعلے کو ان دو پتھروں کے بیچ میں لا کر تھوڑا سا زور دیں تو آکسیجن کی بندش کی وجہ سے آگ کا شعلہ بجھ جائے گا۔
بزرگوار، میں بلکل عقل سے پیدل ہوں کوئی شک نہیں، مگر آپ تو استاد بن جائیں نا اور رہنمائی فرمائیں، میرے لیے تو یہ بلکل نئی بات تھی، لیکن آپ نے تو بے عزت ہی کر دیا ہے، جیسا کہ نادان کو آپ نے سمجھایا ہے، اس طرح سے آپ میری بھی رہنمائی فرما سکتے تھے، اب مجھے آپ سے پوچھنے میں محتاط ہونا پڑے گا،
یہ قول پہلے صفحے پر لکھا گیا ہے ۔دوسرے کو حقیر سمجھے بغیر اپنے آپ کو اچھا سمجھنا بھی گناہ ہے کیونکہ بیہقی کی ایک حدیث شریف کا مفہوم ہے کہ خود پسندی 70سال کے اعمال کو ضائع کردیتی ہے۔
ظفری صاحب یہ حدیث شریف کا مفہوم تھا نہ کہ میرا اپنا ذاتی فرمان۔۔۔۔۔اور ویسے بھی ظفری صاحب آپ کو پتہ تو چل ہی گیا ہوگا کہ ہم زیادہ لگی لپٹی رکھے بغیر ہی بات کرتے ہیں چاہے کسے اچھی لگے چاہے کسے بری۔۔۔۔ہمارا تو مزاج ایسا ہی ہے۔۔۔ امید ہے بات بات سمجھ شریف میں آگئی ہوگی۔یہ قول پہلے صفحے پر لکھا گیا ہے ۔
اب ایسا بھی کوئی قول نقل ہونا چاہیے کہ کسی کو تلقین کرنے سے پہلے اپنی درستگی بھی بہت ضروری ہے ۔ کیا خیال ہے ۔ ؟
اس بات پر مجھے ایک واقعہ یاد آگیا جس کو اکثر لوگ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ سے منسوب کرتے ہیں ۔ظفری صاحب یہ حدیث شریف کا مفہوم تھا نہ کہ میرا اپنا ذاتی فرمان۔۔۔۔۔اور ویسے بھی ظفری صاحب آپ کو پتہ تو چل ہی گیا ہوگا کہ ہم زیادہ لگی لپٹی رکھے بغیر ہی بات کرتے ہیں چاہے کسے اچھی لگے چاہے کسے بری۔۔۔۔ہمارا تو مزاج ایسا ہی ہے۔۔۔ امید ہے بات بات سمجھ شریف میں آگئی جہاں تک کسی قول کو نقل کرنے کا تعلق ہے کہ جیسا کہ آپ نے اوپر فرمایا کہ اپنے آپ کی درستگی چاہیئے وغیرہ تو جناب میرے آقا و مولا حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے کہ صدقہ دیا کرو کیونکہ صدقہ آفات و مصائب کو ٹالتا ہے کسی صحابی نے عرض کی کہ یا رسول اللہ اگر کسی کے پاس دینے کے لیئے کچھ ہو ہی نہ تو وہ کیا کرے گا۔۔۔۔آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے جوابا ارشاد فرمایا کہ اچھی بات کرا کرو یہ بھی صدقہ ہے۔۔۔۔۔تو جناب ظفری صاحب مجھ میں کوئی خوبی ہو یا نہ ہو لیکن ہم کوشش کرتے ہیں کہ اچھی باتیں لوگوں تک پہنچائیں اور اگر آپ کو یہ پسند نہیں ہے
تو پھر اگر بحیثیت موڈیٹر آپ اجازت دیں تو ادھر آپ کی خوشنودی کے لیئے شیطانی اقوال کے نام سے ایک تھریڈ شروع کردیتا ہوں۔ صرف آپ کی اجازت کا درکار ہے۔