فہیم
لائبریرین
یہ ایک آدھ کو بڑھا کو 2 ڈھائی کرلیجئے نہانھوں نے نہیں کہا۔ نہ جانے مجھے کیوں ایسا لگا کہ آپ نہیں آئے۔
میں الحمداللہ ٹھیک ہوں۔ کراچی کا چکر شاید اس ماہ کے آخر میں لگے ایک آدھ دن کے لیے۔
یہ ایک آدھ کو بڑھا کو 2 ڈھائی کرلیجئے نہانھوں نے نہیں کہا۔ نہ جانے مجھے کیوں ایسا لگا کہ آپ نہیں آئے۔
میں الحمداللہ ٹھیک ہوں۔ کراچی کا چکر شاید اس ماہ کے آخر میں لگے ایک آدھ دن کے لیے۔
یہ ایک آدھ کو بڑھا کو 2 ڈھائی کرلیجئے نہ
یونیورسٹی قریب تھی تو ہر دوسرے دن ہی پہنچ جاتے تھے، سیٹ کا انتظار تو ایک آدھ دفعہ کرنا پڑا، اور وہ بھی ایک گپیں مارتے گروپ کے پاس کھڑے ہو کر فالتو بیٹھے لوگوں پر اونچی آواز میں تبصرہ شروع کر دیا۔ فوری اثر ہوا۔بلوچستان سجی ہاوس کی رونق اور شور کے بارے میں پڑھ کر مجھے اسلام آباد کا سیور یاد آ گیا۔ وہاں کے رش اور سیٹوں پر قبضے کی کہانیاں بھی بہت مشہور ہیں۔ نیرنگ خیال یا اسلام آباد سے کوئی اور محفلین شاید روشنی ڈال سکیں۔
جی پنڈی اسلام آباد والوں کے لیے تو بس کچھ منگوانے کا بہانہ چاہیے۔ فورا کہتے ہیں سب چھوڑو۔۔سیور ہی منگوا لیتے ہیں۔یونیورسٹی قریب تھی تو ہر دوسرے دن ہی پہنچ جاتے تھے، سیٹ کا انتظار تو ایک آدھ دفعہ کرنا پڑا، اور وہ بھی ایک گپیں مارتے گروپ کے پاس کھڑے ہو کر فالتو بیٹھے لوگوں پر اونچی آواز میں تبصرہ شروع کر دیا۔ فوری اثر ہوا۔
سیور فوڈز پلاؤ کباب ان چند کھانوں میں سے ایک ہے، جو وہاں بیٹھ کر کھائیں یا پارسل لے جائیں، ایک ہی ٹیسٹ ملے گا۔ بعد میں دفتر بھی کچھ عرصہ قریب ہی رہا تو جا کر کھانے کے بجائے دفتر منگوا لیتے تھے۔
کراچی کو بھاگم بھاگ ہاتھ لگا کر ابھی واپسی ہو رہی ہے تھوڑی دیر تک۔دل تو یہی چاہتا ہے لیکن ہر بار بس دو ڈھائی دن کے لیے ہی جانا ہوتا ہے۔ اس بار وقت کی مزید کمی ہے۔
عزیزی فلسفی کے محفلین کراچی سے اشتیاق ملاقات کی کیفیت دوستانہ کو ملاحظہ کرکے مابدولت فرط عقیدت و محبت سے قریب الچشم تر ہوگئے ہیں ، چنانچہ ساعت قلیل بھی ضایع کیے بنا ، مابدولت داروغۂ زندان کو حکم دیتے ہیں کہ فی الفور اس تخیلاتی ' ظالم سماج ' کو پابند سلاسل کرکے قفس آہن میں مقید کردیا جائے تاکہ برادرم فلسفی کی چشم و تن براہ محفلین کراچی سے ملاقات کی راہ خوشگوار ہموار ہو ۔ظالم سماج نے
اللہ پاک آپ کی زبان مبارک کرے۔ ان شاءاللہ زندگی میں ملاقات ہونا لکھا ہے تو ضرور ہوگی ورنہ اللہ پاک سے دعا ہے کہ جنت میں ہم سب کو اکٹھا فرما دے۔ آمین۔عزیزی فلسفی کے محفلین کراچی سے اشتیاق ملاقات کی کیفیت دوستانہ کو ملاحظہ کرکے مابدولت فرط عقیدت و محبت سے قریب الچشم تر ہوگئے ہیں ، چنانچہ ساعت قلیل بھی ضایع کیے بنا ، مابدولت داروغۂ زندان کو حکم دیتے ہیں کہ فی الفور اس تخیلاتی ' ظالم سماج ' کو پابند سلاسل کرکے قفس آہن میں مقید کردیا جائے تاکہ برادرم فلسفی کی چشم و تن براہ محفلین کراچی سے ملاقات کی راہ خوشگوار ہموار ہو ۔
حکم کی تعمیل ہو ۔۔۔۔۔!!!
کٹی کرنے کو دل چاہ رہا ہے بہنا آپ سے۔ یعنی آپ کراچی آئیں بھی ، چلی بھی گئیں اور ہمیں پتہ تک نہ چلا؟؟؟؟کراچی کو بھاگم بھاگ ہاتھ لگا کر ابھی واپسی ہو رہی ہے تھوڑی دیر تک۔
دیر آید, مزیدار آید!!!سب سے پہلے بہت معذرت کہ اتنی دیر سے اس لڑی میں رقمطراز ہوا ہوں... اس کی پہلی وجہ ہر بار کی طرح اس بار بھی خلیل بھائ نے بہت جامع احوال لکھا باقی...کمی دیگر شرکاء نے پوری کردی اب چونکہ ہم بھی شریک محفل تھے تو ایک قرض سا محسوس ہو رہا تھا...اپنی غیر حاضری سے....کچھ مصروفیات اور کچھ موبائیل پر ٹائپ کرنے کی کوفت سبب بنی...اس تاخیر کا...بہرحال ہماری زبانی عرض ہے اس بار کی ملاقات بھی... بہت شاندار رہی مغزل صاحب اور شعیب صاحب سے مل کر بہت اچھا لگا خاص کر....مغزل صاحب کی اعلٰی تخلیقات اور بلند ذوق سماعت ( ہماری تک بندیوں پر داد سے پتہ چلا جو چلتے چلتے ان کے گوش گذار کی تھیں) کا معترف ہونا پڑا...باقائدہ شروعات کا تو آپ کو معلوم ہو ہی چکا یہاں ہم صرف اپنے تاثرات بیان کرینگے...نشست ہمیں روحانی جلو میں میسر آئ ایک جانب مرد قلندر تو دوسری جانب اعلیٰٰٰٰ اللہ مقامہ اور درمیان میں ہم بندہ ناچیز خوب فیض اٹھایا...تمام شعبوں میں جو یقیناً عملی زندگی میں بہت کام آئیگا...باقی سامنے دو رویہ قطار میں دیگر نابغہ روزگار ہستیاں تھیں احمد بھائ کچھ سوچتے ہوئے فاخر بھائ مسکراتے ہوئے خالد بھائ پھولے نہ سماتے ہوئے (اتنا خو بصورت گلدستہ مزین کر.ے پر) پھر مغزل صاحب محفل کو گرماتے ہوئے شعیب صاحب..سیلفیاں بناتے ہوئے..پھر فہیم بھائ سجی پر نظریں جماتے ہوئے خلیل بھائ شفقتیں لٹاتے ہوئے پھر امین بھائ گنگناتے ہوئے (یہ ہمارا شبہ بھی ہو سکتا ہے) پھر ہم یہ سب بتاتے ہوئے...سب.خوشگوار لمحوں کو بِتاتے ہوئے...
بہت اچھا لگا سوا ایک بجے بادلِ نخواستہ واپسی کی راہ لی...احمد بھائ کی خوبصورت غزل اور خلیل بھائ کی اتنے شور میں اپنا رنگ جماتا ہوا کلام سنانا... بہت جم کے پڑھا کیونکہ بار بار اٹھنے کا کہا جا رہا تھا اس پر خلیل بھائ بھی جم گئے اور پڑھا تو جم کر پڑھنا ہوا نا
امین بھائ شیرینیءِ سماعت کا اہتمام تو نہ کر سکے .مگر دل سے دل پسند کی مٹھائ سے شیرینئِ کام و دہن کا خوب انتظام کیا...
خالد بھائ کا ایک بار پھر شکریہ اتنی اچھی محفل سجانے کا...
سوری ایک بہت اہم شخصیت کا ذکر رہ گیا اور وہ ہیں محبت و اخلاص سے بھرپور...امین بھائ ال
معروف ٹرو مین جن کی شرکت سے محفل کی برکتوں میں اضافہ ہوا بہت اچھے طریقے سے تبادلہ خیال کرنے والی شخصیت...اور تحمل سے سننے والے...
آداب عرض ہے...دیر آید, مزیدار آید!!!
سب سے پہلے بہت معذرت کہ اتنی دیر سے اس لڑی میں رقمطراز ہوا ہوں... اس کی پہلی وجہ ہر بار کی طرح اس بار بھی خلیل بھائ نے بہت جامع احوال لکھا باقی...کمی دیگر شرکاء نے پوری کردی اب چونکہ ہم بھی شریک محفل تھے تو ایک قرض سا محسوس ہو رہا تھا...اپنی غیر حاضری سے....کچھ مصروفیات اور کچھ موبائیل پر ٹائپ کرنے کی کوفت سبب بنی...اس تاخیر کا...بہرحال ہماری زبانی عرض ہے اس بار کی ملاقات بھی... بہت شاندار رہی مغزل صاحب اور شعیب صاحب سے مل کر بہت اچھا لگا خاص کر....مغزل صاحب کی اعلٰی تخلیقات اور بلند ذوق سماعت ( ہماری تک بندیوں پر داد سے پتہ چلا جو چلتے چلتے ان کے گوش گذار کی تھیں) کا معترف ہونا پڑا...باقائدہ شروعات کا تو آپ کو معلوم ہو ہی چکا یہاں ہم صرف اپنے تاثرات بیان کرینگے...نشست ہمیں روحانی جلو میں میسر آئ ایک جانب مرد قلندر تو دوسری جانب اعلیٰٰٰٰ اللہ مقامہ اور درمیان میں ہم بندہ ناچیز خوب فیض اٹھایا...تمام شعبوں میں جو یقیناً عملی زندگی میں بہت کام آئیگا...باقی سامنے دو رویہ قطار میں دیگر نابغہ روزگار ہستیاں تھیں احمد بھائ کچھ سوچتے ہوئے فاخر بھائ مسکراتے ہوئے خالد بھائ پھولے نہ سماتے ہوئے (اتنا خو بصورت گلدستہ مزین کر.ے پر) پھر مغزل صاحب محفل کو گرماتے ہوئے شعیب صاحب..سیلفیاں بناتے ہوئے..پھر فہیم بھائ سجی پر نظریں جماتے ہوئے خلیل بھائ شفقتیں لٹاتے ہوئے پھر امین بھائ گنگناتے ہوئے (یہ ہمارا شبہ بھی ہو سکتا ہے) پھر ہم یہ سب بتاتے ہوئے...سب.خوشگوار لمحوں کو بِتاتے ہوئے...
بہت اچھا لگا سوا ایک بجے بادلِ نخواستہ واپسی کی راہ لی...احمد بھائ کی خوبصورت غزل اور خلیل بھائ کی اتنے شور میں اپنا رنگ جماتا ہو کلام جماتا ہوا کلام سنانا... بہت جم کے پڑھا کیونکہ بار بار اٹھنے کا کہا جا رہا تھا اس پر خلیل بھائ بھی جم گئے اور پڑھا تو جم کر پڑھنا ہوا نا
امین بھائ شیرینیءِ سماعت کا اہتمام تو نہ کر سکے .مگر دل سے دل پسند کی مٹھائ سے شیرینئِ کام و دہن کا خوب انتظام کیا...
خالد بھائ کا ایک بار پھر شکریہ اتنی اچھی محفل سجانے کا...
سوری ایک بہت اہم شخصیت کا ذکر رہ گیا اور وہ ہیں محبت و اخلاص سے بھرپور...امین بھائ ال
معروف ٹرو مین جن کی شرکت سے محفل کی برکتوں میں اضافہ ہوا بہت اچھے طریقے سے تبادلہ خیال کرنے والی شخصیت...اور تحمل سے سننے والے...
.نشست ہمیں روحانی جلو میں میسر آئ ایک جانب مرد قلندر تو دوسری جانب اعلیٰٰٰٰ اللہ مقامہ اور درمیان میں ہم بندہ ناچیز خوب فیض اٹھایا...تمام شعبوں میں جو یقیناً عملی زندگی میں بہت کام آئیگا...باقی سامنے دو رویہ قطار میں دیگر نابغہ روزگار ہستیاں تھیں
بہت شکریہ احمد بھائاس لیے کہتے ہیں کہ "سہج پکے سو میٹھا ہو"۔
بہت خوب لکھا آپ نے اکمل بھائی!
غزل کا کیا بنا یہ پرائیویٹ چیٹ میں پوچھنا بھول گیا آپ سے۔
آرام سے پکنے دیں۔۔۔بہت شکریہ احمد بھائ
غزل کا معاملہ.بھی بس سمجھیں...پک رہی ہے پیش کرونگا...آداب عرض ہے...
آرام سے پکنے دیں۔۔۔
دس بیس سال تک ہمیں بھی کوئی جلدی نہیں !!!
ایسا ذوق پیدا ہونے کی دعا نہ دے اے ناصح!!!ٹھیک.ہے پھر ان ملاقاتوں کی گولڈن جوبلی پر...پیش کرونگا...جب تک آپ میں بھی ذوق پیدا ہو چکا ہو گا....
بھیا اکمل بھائی کے پر ذوق کلام کی ایسی بے قدری تو نہ کریں ۔ایسا ذوق پیدا ہونے کی دعا نہ دے اے ناصح!!!
واہ واہ!قریب الچشم تر
یہ کلام سننے سے پہلے کی باتیں ہیں!!!بھیا اکمل بھائی کے پر ذوق کلام کی ایسی بے قدری تو نہ کریں ۔