انسانی فطرت اور رویوں کے بھی ان گنت رنگ ہیں۔ جب آپ سمجھتے ہیں کہ آپ رویے سمجھنے میں مہارت حاصل کر چکے ہیں تو ایک نیا پہلو سامنے آ جاتا ہے۔ حیرانگی در حیرانگی۔
معاشرے سے معدوم ہوتے اخلاقیات میں سے ایک بےلوثی ہے۔
یہ صفت اتنی نایاب ہو چکی ہے کہ اگر کوئی بے لوثی سے کام کرنا بھی چاہے تو لوگ یقین نہیں کرتے۔
اور اگر یقین بھی کر لیں تو اس کو سمجھائیں گے کہ بغیر ذاتی دنیاوی مفاد کے کوئی کام کرنا بے وقوفی ہے۔
آئیے! عزم کیجیے کہ اپنی استطاعت اور صلاحیت کے مطابق کچھ نہ کچھ کسی دنیاوی غرض سے بے پروا ہو کر، صرف اخروی فلاح اور اللہ کی رضا کے لیے بھی کرنا ہے۔
تایا ابو کے ہاں ایک خالہ جی کام کرتی ہیں-
عید کے تیسرے روز ان کے بیٹے اور بھتیجے جو کہ شومئی قسمت سے باہم وٹہ سٹہ کے بندھن میں بندھے ہیں، کی لڑائی ہو گئی- خالہ جی کے بیٹے نے لاٹھی کے سخت وار کرتے ہوئے خالہ جی کے داماد کا سر پھاڑ دیا- چوٹ گہری لگی تھی- انہوں نے میڈیکل کروایا اور ایف آئی آر کٹوا دی-
اب خالہ جی کا بیٹا حوالات میں تھا اور داماد ہسپتال میں-
خالہ جی شدید پریشانی کے عالم میں تھیں کہ انکی بھابھی انکو داماد سے ملنے نہیں رہیں تھے- قصہ مختصر پرسوں صبح انکی صلح ہو گئی اور بالآخر خالہ جی کو بھتیجے/داماد کی بیمار پُرسی کا موقع ملا- وہ صبح آئیں تو مجھے کہا کہ شام کو شیخوپورہ ہسپتال گاڑی پر لے جاؤ گے- میں میچ ( ) کا یکسر بھول گیا تھا تو ہاں کر دی- خالہ جی شام کو آ گئی اب میچ کا وقت ہوا چاہتا تھا میں نے گیڑی وغیرہ کروائی کے کہ کل صبح لے جاؤں گا تاہم خالہ جی کہتیں ویکھ لے' مساں مساں مینوں جوئی دی دوائی دا موقع ملیا اے' خالہ جی کے لہجے میں موجود بیچارگی اور معصومیت کو دیکھتے میں نے کہا چلو ایک ہاف تو ضائع ہونا ہی چلو خالہ جی چلتے-
فاسٹ فارورڈ ،میں انکو لیکر ہسپتال چلا گیا ساتھ خالہ جی کا بیٹا اور دوسرا داماد تھے- ایک جگہ سڑک کافی خراب تھی ٹھک سے ٹائر گڈے میں پڑا تو خالہ جی بیٹا پیچھے مُڑ کر کزن/بہنوئی سے پوچھتا سر تو نہیں گاڑی سے- اور مجھے کہنے لگا کہ آہستہ آہستہ چلاؤ یار جمپ نہ لگیں-
یہ سُن کر میں ہنسنے لگا کہ ہم انسان بھی کیا چیز واقع ہوئے ہیں- جب ڈنڈے برسا رہا تھا تب ذرا احساس نہ ہوا اور اب ایک جمپ بھی برداشت نہیں ہوتا- کیا احساس و خیالات پائے ہیں ہم نے-
یہ سُن کر میں ہنسنے لگا کہ ہم انسان بھی کیا چیز واقع ہوئے ہیں- جب ڈنڈے برسا رہا تھا تب ذرا احساس نہ ہوا اور اب ایک جمپ بھی برداشت نہیں ہوتا- کیا احساس و خیالات پائے ہیں ہم نے-
دراصل یہ شیطان ہوتا ہے جو انسان کے سوچنے سمجھنے کی صلاحیتوں کو بالکل ختم کر دیتاہے اور وہ غصے میں پاگل ہو کر وہ سب کر جاتا ہے جس کا عام حالات میں تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔
صلح کی شرائط
ایف آئی آر و دیگر اخراجات کا خرچہ مبلغ 42000 خالہ جی کو پڑا
20000 جو اب تک خالہ جی کے داماد کے علاج پر آ چُکا- مزید جب تک علاج جاری رہے گا خالہ جی کے ذمے-
و دیگر و گھریلو قسم کی شرائط-
میری بیگم نے پاکستان میں نیچر کی خوبصورت تصویروں کے لئے ایک سوشل میڈیا گروپ جائن کیا۔ اب جب بھی وہ کسی کی پوسٹ کی ہوئی تصویر کو پسندیدہ کی ریٹنگ دیتی ہے وہ پاکستانی مرد فوراً میری بیوی کو فرینڈ ریکویسٹ بھیج دیتا ہے۔ یہ کیا مسئلہ ہے پاکستانیوں کے ساتھ؟
میری بیگم نے پاکستان میں نیچر کی خوبصورت تصویروں کے لئے ایک سوشل میڈیا گروپ جائن کیا۔ اب جب بھی وہ کسی کی پوسٹ کی ہوئی تصویر کو پسندیدہ کی ریٹنگ دیتی ہے وہ پاکستانی مرد فوراً میری بیوی کو فرینڈ ریکویسٹ بھیج دیتا ہے۔ یہ کیا مسئلہ ہے پاکستانیوں کے ساتھ؟
افسوس کے ساتھ، یہاں فیس بک گروپس میں یہ شکایت عام ہے۔ اس کے علاوہ میسیج تک بھیجنے سے باز نہیں آتے۔ کچھ گروپس نے اس حوالے سے پالیسی سخت رکھی ہوئی ہے کہ اگر کوئی خاتون کسی آئی ڈی کی شکایت لگائے تو اس پر کاروائی ہو جاتی ہے۔
میری بیگم نے پاکستان میں نیچر کی خوبصورت تصویروں کے لئے ایک سوشل میڈیا گروپ جائن کیا۔ اب جب بھی وہ کسی کی پوسٹ کی ہوئی تصویر کو پسندیدہ کی ریٹنگ دیتی ہے وہ پاکستانی مرد فوراً میری بیوی کو فرینڈ ریکویسٹ بھیج دیتا ہے۔ یہ کیا مسئلہ ہے پاکستانیوں کے ساتھ؟
میری بیگم نے پاکستان میں نیچر کی خوبصورت تصویروں کے لئے ایک سوشل میڈیا گروپ جائن کیا۔ اب جب بھی وہ کسی کی پوسٹ کی ہوئی تصویر کو پسندیدہ کی ریٹنگ دیتی ہے وہ پاکستانی مرد فوراً میری بیوی کو فرینڈ ریکویسٹ بھیج دیتا ہے۔ یہ کیا مسئلہ ہے پاکستانیوں کے ساتھ؟
نیچر کی خوبصورت تصویروں اور گروپ سے یاد آیا کہ قلعہ بلتت کی طرف جاتے ہوئے ہمارا گروپ کوسٹر میں سب سے آگے تھا۔ دوران سفر ڈرائیور صاحب سے بات چیت جاری تھی۔ ہم نے بہت اشتیاق سے ڈرائیور صاحب سے دریافت فرمایا کہ "ہم نے سنا ہے کہ ہنزہ میں التت اور بلتت دو قلعے ہیں۔ ہم دونوں دیکھیں گے؟؟
جواب (بآواز بلند) موصول ہوا "ہم دونوں ہی دیکھ آئیں گے جی، گولی ماریں باقی سب کو"
ہمارا گروپ ہنسنے لگا جبکہ ہمیں جواب ناگوار گزرا۔ ہم کہنے لگے تھے کہ ہمارا یہ مطلب نہیں تھا!!!!!!
لیکن پھر یہ سوچ کر خاموش ہوگئے کہ ڈرائیور ہو اور لاہور کا ہو تو خاموش ہو جانا ہی بہتر ہے۔
میری بیگم نے پاکستان میں نیچر کی خوبصورت تصویروں کے لئے ایک سوشل میڈیا گروپ جائن کیا۔ اب جب بھی وہ کسی کی پوسٹ کی ہوئی تصویر کو پسندیدہ کی ریٹنگ دیتی ہے وہ پاکستانی مرد فوراً میری بیوی کو فرینڈ ریکویسٹ بھیج دیتا ہے۔ یہ کیا مسئلہ ہے پاکستانیوں کے ساتھ؟
کچھ عرصہ قبل لڈو اسٹار گیم مشہور ہوئی تھی-
وہاں پر صرف نام ہوتا تھا- میری اکثر فیمیل کزن نے شکایت کی جیسے وہ گیم کھیلتی تھیں کچھ ہی لمحوں میں فرینڈ ریکوئسٹ/میسج موصول ہو جاتا تھا- آپی تو براہ راست آئی ڈی سے لائک کرتی ہیں-
افسوس کے ساتھ، یہاں فیس بک گروپس میں یہ شکایت عام ہے۔ اس کے علاوہ میسیج تک بھیجنے سے باز نہیں آتے۔ کچھ گروپس نے اس حوالے سے پالیسی سخت رکھی ہوئی ہے کہ اگر کوئی خاتون کسی آئی ڈی کی شکایت لگائے تو اس پر کاروائی ہو جاتی ہے۔
نیچر کی خوبصورت تصویروں اور گروپ سے یاد آیا کہ قلعہ بلتت کی طرف جاتے ہوئے ہمارا گروپ کوسٹر میں سب سے آگے تھا۔ دوران سفر ڈرائیور صاحب سے بات چیت جاری تھی۔ ہم نے بہت اشتیاق سے ڈرائیور صاحب سے دریافت فرمایا کہ "ہم نے سنا ہے کہ ہنزہ میں التت اور بلتت دو قلعے ہیں۔ ہم دونوں دیکھیں گے؟؟
جواب (بآواز بلند) موصول ہوا "ہم دونوں ہی دیکھ آئیں گے جی، گولی ماریں باقی سب کو"
ہمارا گروپ ہنسنے لگا جبکہ ہمیں جواب ناگوار گزرا۔ ہم کہنے لگے تھے کہ ہمارا یہ مطلب نہیں تھا!!!!!!
لیکن پھر یہ سوچ کر خاموش ہوگئے کہ ڈرائیور ہو اور لاہور کا ہو تو خاموش ہو جانا ہی بہتر ہے۔
کچھ عرصہ قبل لڈو اسٹار گیم مشہور ہوئی تھی-
وہاں پر صرف نام ہوتا تھا- میری اکثر فیمیل کزن نے شکایت کی جیسے وہ گیم کھیلتی تھیں کچھ ہی لمحوں میں فرینڈ ریکوئسٹ/میسج موصول ہو جاتا تھا- آپی تو براہ راست آئی ڈی سے لائک کرتی ہیں-