بالکل یہ وہی کیس ہے اور حبیب بینک کا الگ کیس ہے نمبر یاد نہیں ہم فائل دیکھ کے بتاتے ہیں کچھ نا کلریکل کی تو پینشن چار سو روپے ہے جس پر ثاقب نثار صاحب نے ریمارکس دیے تھے کہ میں خوشحال بی بی اس کیسے کہوں کے وہ چار سو روپے میں خوش حال رہیں مگر اللّہ ان کو ہدایت دے جو عدالتوں میں بیٹھے ہیں۔۔۔سیما علی کیا یہ وہی کیس ہے جس کا آپنے یہاں ذکر کیا تھا؟
میری یہ سمجھ ہے کہ ایسا صرف بی بی سی اردو پہ نہیں ہوتا۔ یہ معاشرتی رواج ہے۔ آپ، آپ کے بچے اور آپ کی اگلی نسلیں بھلے کتنی ہی امریکی کیوں نا ہو جائیں تب بھی ''پاکستانی نژاد، پاکستان بورن پیرنٹس، امیگرنٹ" کا سابقہ کسی خبر کی اشاعت یا ارد گرد موجود 'خالص' امریکی نسل کے قلم اور زبان پر رواں رہے گا۔بی بی سی اردو کا معیار بہت ہی خراب ہے۔ کتنے ہی محفلین کی پیدائش سے پہلے سے یہ ڈاکٹر امریکا میں ہیں۔ پاکستان میں کبھی میڈیسن پریکٹس نہیں کی۔
پاکستانی نژاد ٹھیک ہے۔ صرف پاکستانی پر اعتراض تھا۔میری یہ سمجھ ہے کہ ایسا صرف بی بی سی اردو پہ نہیں ہوتا۔ یہ معاشرتی رواج ہے۔ آپ، آپ کے بچے اور آپ کی اگلی نسلیں بھلے کتنی ہی امریکی کیوں نا ہو جائیں تب بھی ''پاکستانی نژاد، پاکستان بورن پیرنٹس، امیگرنٹ" کا سابقہ کسی خبر کی اشاعت یا ارد گرد موجود 'خالص' امریکی نسل کے قلم اور زبان پر رواں رہے گا۔
اگلی کچھ دہائیوں میں 'شاید' یہ روش متروک ہو جائے۔ پر کون جیے گا تیری۔۔۔۔ وغیرہ وغیرہ
اگر وہ ایسا نا کرتے تو ہم یہاں بات کیسے کر پاتے۔ شکریہ بی بی سی اردو۔پاکستانی نژاد ٹھیک ہے۔ صرف پاکستانی پر اعتراض تھا۔
بی بی سی اردو کے مضمون کا موازنہ امریکی اخبارات میں اس سے متعلق متعدد مضامین سے کریں (ڈاکٹر کا نام گوگل نیوز)۔ آپ کو احساس ہو گا کہ کسی سکول کے بچے نے ترجمے کی اسائمنٹ سے جان چھڑانے کی کوشش کی ہے
مرے وجود کا سارا نظام تم سے ہےوالدہ کے دل میں رحم آگیا اور قاتل کو صرف ایک تھپڑ لگایا اور کہا جاو تجھے معاف کر دیا۔
اپنے ملک کی تمام برُائیوں کے باوجود یہ فقرہ ہمیں بھی ایسی ہی تقویت دیتا ہے کہ ہمارے ملک کو اُس پاک ترین قطعہ سے تشبیہ دی جاتی ہے اور وہ بھی باکردار حکیم عبد الحمید صاحب جو اس صدی کی عظیم ہستی جناب حکیم محمد سعید کے بھائی ہیں ۔۔۔۔۔۔سعید! میں کوفہ میں بھی محفوظ رہا اور تم مدینہ میں مار دئیے گئے
حکیم عبدالحمید ساحب کےاس فقرے میں، مجھے ذاتی طور پر لفظ مدینے سے خوشی ہے کہ پاکستان کو مدینہ قرار دیا ب شک تشبیہ ہی دی ہے ویسے بھی لفظی معنی میں پاکستان اور مدینہ طیبہ مترادف ہیں
وہاں کے پانچ لاکھ مکینوں کا کیا ہو گا؟پروردگار ہمارے شہر کو روشن کردے آمین
CPEC panel okays ambitious Karachi coastline plan
ACCORDING to a model, this is how the Karachi Coastal Comprehensive Development Zone will look after the project’s completion on the reclaimed land of KPT. The sketch was shared by federal Maritime Affairs Minister Syed Ali Zaidi.
• Coastal comprehensive development zone to be established on KPT’s reclaimed land
• $3.5bn plan envisages new berths for port, new fishery port, harbour bridge to unlock Pakistan’s Blue Economy
• Centre calls the initiative a game-changer for Pakistan
KARACHI: Calling it a “game-changer”, the federal government on Saturday unveiled an ambitious plan to rebuild Karachi’s coastline under the China-Pakistan Economic Corridor (CPEC) with $3.5 billion “direct Chinese investment” that aims to overhaul city’s seaboard with new berths for the port, a new fishery port and a ‘majestic harbour bridge’ connecting it with Manora islands and Sandspit beach.
The Karachi Coastal Comprehensive Development Zone (KCCDZ) — spread over 640 hectares or 1,581 acres on the western backwaters marsh land of the Karachi Port Trust (KPT) leading to revamp one of the oldest city slums Machhar Colony relocating its more than half a million population — is an initiative of the Ministry of Maritime Affairs.
The KCCDZ is the latest addition to CPEC projects aimed at providing Karachi with an ultra modern urban infrastructure zone, placing it among the top port cities of the world.
CPEC panel okays ambitious Karachi coastline plan
Coastal comprehensive development zone to be established on KPT’s reclaimed land under $3.5bn plan.www.dawn.com
کچھ بھی ہوتا رہے ۔تب تک جیبیں بھرنے والے بھر چکے ہوں گے ۔کلائمیٹ چینج کی وجہ سے سطح سمندر بڑھے گی تو اس علاقے کا کیا ہو گا؟