الف عین
لائبریرین
وہ تعلق ہی نبھ نہ سکتا تھا
لاکھ چاہا تھا، لاکھ سوچا تھا
ہجر کی دھوپ ہی مقدر تھی
میں نے ہر زاویے سے دیکھا تھا
اُس کا انکار ٹھیک تھا لیکن
اُس کا لہجہ سنا تھا ؟ کیسا تھا
وقت ہجرت کا زخم بھر دے گا
کس قدر واجبی دلاسہ تھا
اُس کے دل میں اُتر گیا ہو گا
ایک آنسو، کہ دل سے نکلا تھا
وہ فقط مجھ سے دور تھا انورؔ
ورنہ ہر شخص اُس کا اپنا تھا
٭٭٭
لاکھ چاہا تھا، لاکھ سوچا تھا
ہجر کی دھوپ ہی مقدر تھی
میں نے ہر زاویے سے دیکھا تھا
اُس کا انکار ٹھیک تھا لیکن
اُس کا لہجہ سنا تھا ؟ کیسا تھا
وقت ہجرت کا زخم بھر دے گا
کس قدر واجبی دلاسہ تھا
اُس کے دل میں اُتر گیا ہو گا
ایک آنسو، کہ دل سے نکلا تھا
وہ فقط مجھ سے دور تھا انورؔ
ورنہ ہر شخص اُس کا اپنا تھا
٭٭٭