الف عین
لائبریرین
میں اگر کچھ بھی بولتا یارو
لعل مٹی میں رولتا یارو
مجھ پہ الزام کم نوائی ہے
کوئی سنتا تو بولتا یارو
یہ محبت ہے آپ کی ورنہ
بھید میں دل کے کھولتا یارو؟
اُس پہ کتنا تھا اعتماد ہمیں
کم سے کم وہ نہ ڈولتا یارو
دوست ہوتا تو کیا یہ ممکن تھا
زہر امرت میں گھولتا یارو؟
بات کرنا اگر ضروری تھا
بات اپنی وہ تولتا یارو
دل میں بس ایک ہی تمنا تھی
وہ کبھی ہنس کے بولتا یارو
٭٭٭
لعل مٹی میں رولتا یارو
مجھ پہ الزام کم نوائی ہے
کوئی سنتا تو بولتا یارو
یہ محبت ہے آپ کی ورنہ
بھید میں دل کے کھولتا یارو؟
اُس پہ کتنا تھا اعتماد ہمیں
کم سے کم وہ نہ ڈولتا یارو
دوست ہوتا تو کیا یہ ممکن تھا
زہر امرت میں گھولتا یارو؟
بات کرنا اگر ضروری تھا
بات اپنی وہ تولتا یارو
دل میں بس ایک ہی تمنا تھی
وہ کبھی ہنس کے بولتا یارو
٭٭٭