الف عین
لائبریرین
رخِ صبیح سے مایوسیاں ہٹا دیتا
جو بس میں ہوتا تمہیں زندگی سکھا دیتا
کسی خیال کی ٹھنڈک تھی ہمسفر ورنہ
رہ حیات کا سورج قدم جلا دیتا
مرے رفیق اگر میرا ساتھ دے سکتے
میں دشتِ شوق کو اک گلستاں بنا دیتا
میں جان بوجھ کے محفل میں چپ رہا یارو
اگر میں چاہتا پردے سبھی اٹھا دیتا
کسی کی ہمسفری راہ میں رہی حائل
میں ورنہ وہ تھا کہ ہر سدِّرہ گرا دیتا
جو خار زار رتوں میں بھی ساتھ تھا انورؔ
بہار آئی تو، کیسے مجھے بھلا دیتا
٭٭٭
جو بس میں ہوتا تمہیں زندگی سکھا دیتا
کسی خیال کی ٹھنڈک تھی ہمسفر ورنہ
رہ حیات کا سورج قدم جلا دیتا
مرے رفیق اگر میرا ساتھ دے سکتے
میں دشتِ شوق کو اک گلستاں بنا دیتا
میں جان بوجھ کے محفل میں چپ رہا یارو
اگر میں چاہتا پردے سبھی اٹھا دیتا
کسی کی ہمسفری راہ میں رہی حائل
میں ورنہ وہ تھا کہ ہر سدِّرہ گرا دیتا
جو خار زار رتوں میں بھی ساتھ تھا انورؔ
بہار آئی تو، کیسے مجھے بھلا دیتا
٭٭٭