جمال الدین
محفلین
ریاستی دور میں کاروباری طبقے کی پزیرائی کی جاتی تھی کہ وہ ریاستی آمدنی کے ماخذ تھے اور بے کار خوانین کو لفٹ نہیں کرائی جاتی۔
ادغام کے بعد ان خوانین کو سر پر چھڑایا گیا اور کاروباری طبقے کو نظر انداز کیا گیا
میرے تایا جان مرحوم (جو ہم سے گزشتہ ماہ - 9 مئی کو دور چلے گئے) ریاستی دور میں قالینوں اور سواتی دریوں کے کاروبار میں میرے دادا جان مرحوم کا ہاتھ بٹاتے تھے، کہتے تھے کے والی صاحب عموماََ شام کو بازار کا دورہ کرتے تھے اور جن لوگوں نے اپنے دکان میں چیزوں کو ترتیب سےاور اس کے سامنے سڑک کے حصے کو صاف رکھا ہوتا تھا، انہیں انعامات سے نوازتے تھے۔ میرے تایا بھی ایسے کئی انعامات حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔