واضح رہے کہ یہ مبارک باد صرف
مہ جبین آنٹی کے لیے ہے ، امین بھائی کے لیے ہرگز نہیں ہے
محمد امین بھائی کو مبارک بعد میں ملے گی اس سے پہلے امین بھائی یہ بتائیں کہ جہیز لینے کے بارے میں وہ کیا خیالات رکھتے ہیں
اللہ کا شکر ہے شگفتہ ، امین کو جہیز کے لینے میں کوئی دلچسپی نہیں بلکہ وہ تو ان فضولیات کو بالکل بھی پسند نہیں کرتا ہے
میں اپنے منہ میاں مٹھو نہیں بننا چاہتی لیکن جب ہم رشتہ لینے لڑکی کے گھر گئے تھے تو اسی دن میں نے ان کی والدہ کو یہ بات واضح کردی تھی کہ ہم کو یہ بے جا رسومات بالکل بھی پسند نہیں ہیں جس میں لڑکی والوں پر بے جا بوجھ ڈال کر ادھ موا کردیا جاتا ہے
لڑکی والے اپنا جگر کا ٹکڑا دے دیتے ہیں وہی بہت کافی ہے
میری ، میرے شوہر کی اور میرے بیٹے کی اس پر ایک ہی رائے ہے کہ جہیز کے نام پر لڑکی والوں سے مطالبات کرنا تو کم ظرفوں اور نادانوں کا کام ہے اور جب بھی کبھی یہ موقع آیا تو ہم اپنی جانب سے کوئی بھی مطالبہ کبھی نہیں کریں گے اور حتی الامکان ان کو غیر ضروری رسموں سے بچائیں گے ، اور اللہ میرے بیٹے کو اتنا دے کہ وہ خود ہی لڑکی کیلئے جہیز کا انتظام کرے بس اللہ اس اچھی نیت کا صلہ انشاءاللہ ضرور دے گا
دعاؤں میں یاد رکھیں