فراز زندگی یُوں تھی کہ جینے کا بہانہ تُو تھا ۔۔۔ احمد فرازؔ

محترمہ سیدہ مدیحہ گیلانی صاحبہ !
:AOA:
نہایت عمدہ غزل۔نہایت ہی:khoobsurat:غزل۔
فراز صاحب کی شناخت، ان کی شاعری کا سنگ میل۔
اسے پیش کرنے کے لیے بہت بہت شکریہ
وعلیکم السلام محترم !
آپکا بےحد شکریہ رحمانی صاحب۔ سلامت و شاد رہیں۔
 
واہ
یہ غزل میں نے ایک مشاعرے میں سنی تھی لیکن کلیاتِ فراز میں نہیں مل سکی۔
کیا آپ بتا سکتی ہیں کہ یہ کس کتاب میں ہے؟
یہ غزل ہم نے صرف اپنے حافظے کے بل بوتے پر لکھی تھی ۔
اس لیئے ہم یہ یقین سے نہیں کہہ سکتے یہ غزل فراز کی کس کتاب میں ہے۔
بلکہ یہ کام آپ کیوں نہیں کر لیتے :) تو لگایئے کھوج اور ہمارے جیسوں کا بھی بھلا کیجئے اور دعائیں سمیٹیے۔ :)
 
بہت خوب انتخاب محترمہ مدیحہ گیلانی صاحبہ!
چاروں اشعار زبردست۔۔۔ ۔
----------------
ذرا اس مصرعہ کو دوبارہ دیکھ لیں، شاید کچھ رہ گیا ہے۔۔۔


یہاں "کا" کے ساتھ کچھ اور بھی ہونا چاہئے۔۔۔ ۔
فاتح
انتخاب کو اتنی توجہ سے پسند فرمانے کا اور ہمیں توجہ دلانے کا بہت شکریہ ۔
دراصل ٹائپنگ کی دو جگہ سے غلطی تھی ایک وہ جس کی نشاندہی فاتح صاحب نے کی اور ایک غزل کے دوسرے شعر میں لفظ تیرے کے بجائے ترے آنا تھا ۔
انتظامیہ سے کہہ کر غلطیوں کو درست کروایا جا چکا ہے ۔سلامت رہیئے
 
محترم بہنا سدا ہنستی مسکراتی رہیں آمین
یہ شعر تو بہت مہنگا پڑ گیا مجھے ۔ سنایا اک پل میں تھا ۔ وضاحتیں کرتے ہفتہ گزر گیا ۔۔۔
تو آپ کوئی اور شعر سنا دیتے نا اس کے بجائے جس پر آپکو اتنی وضاحتیں نہ دینا پڑتیں :)
 
Top