زندگی

عیشل

محفلین
کسی ترنگ کسی سر خوشی میں رہتا تھا
یہ کل کی بات ہے دل زندگی میں رہتا تھا
بس اک شام بڑی خاموشی سے ٹوٹ گیا
ہمیں جو مان تیری دوستی میں رہتا تھا
 

سارہ خان

محفلین
نہ صدف ہوئ نہ گہر ہوئ
یوں ہی جلتی بجھتی بسر ہوئ
کبھی زندگی کے چراغ کی
نہ ہی شب ڈھلی نہ ہی سحر ہو ئ
 

شمشاد

لائبریرین
تُو اب اس کی ہوئی جس پہ مجھے پیار آتا ہے
زندگی آ تجھے سینے سے لگائے جاؤں
(عبید اللہ علیم)
 

عیشل

محفلین
زندگی جب کسی بوجھ سے تھک جاتی ہے
احساس کی لَو اور بھڑک جاتی ہے
میں بڑھتا ہوں زندگی کی جانب لیکن
اکِ زنجیر سی پاؤں میں چھنک جاتی ہے
 

شمشاد

لائبریرین
میدانِ زندگی میں گھبرا کر مٹ نہ جانا
تکمیلِ زندگی ہے چوٹوں پر چوٹ کھانا
جہاں چوٹ کھانا وہیں پہ مسکرانا
مگر اس ادا سے کہ رو دے زمانہ
 
Top