زندگی جبرِ مسلسل کی طرح کاٹی ہے جانے کس جرم کی پائی ہے سزا، یاد نہیں (ساغر صدیقی)
شمشاد لائبریرین دسمبر 19، 2007 #421 زندگی جبرِ مسلسل کی طرح کاٹی ہے جانے کس جرم کی پائی ہے سزا، یاد نہیں (ساغر صدیقی)
ع عیشل محفلین جنوری 12، 2008 #422 نہ نیند میری ہے نہ خواب اور نہ زندگی مجھے مجھ سے ہی دستبردار کر گیا وہ شخص
شمشاد لائبریرین جنوری 13، 2008 #423 زندگی جاگتے رہنے کی سزا ہو جیسے وہ سزاؤں کے بھی آداب لیے پھرتا ہے (نزہت عباسی)
نوید صادق محفلین اپریل 20، 2008 #424 دھوپ میں زندگی کی جلے ہیں بہت لے چلو دوستو! سائے سائے ہمیں شاعر: محب عارفی
شمشاد لائبریرین اپریل 20، 2008 #425 نہ جدا رہے نوا گر تب و تاب زندگی سے کہ ہلاکی امم ہے یہ طریق نے نوازی
نوید صادق محفلین اپریل 21، 2008 #426 نہ ہوگی خشک کہ شاید وہ لوٹ آئے پھر یہ کِشت گزرے ہوئے ابر کی نشانی ہوئی شاعر: عبیداللہ علیم
شمشاد لائبریرین اپریل 23، 2008 #428 جب سے ادراک و ہُنر کا مجھ پہ در وا ہو گیا زندگی کا اور بھی کچھ راز افشا ہو گیا (ناہید ورک)
ظ ظفری لائبریرین اپریل 23، 2008 #429 مجھ سے پوچھتے کیا ہو زندگی کے بارے میں اجنبی بتلائے کیا ، اجنبی کے بارے میں
ع عندلیب محفلین اپریل 23، 2008 #430 زندگی کم کی بنتی نہیںبے سوز جگر شمع بننے کی تمنا ہو تو پروانہ بنے
ش شعیب خالق محفلین اپریل 23، 2008 #431 اس زندگی میں اتنی فراغت کسے نصیب اتنا نہ یاد آکہ تجھے بھول جائیں ہم
شمشاد لائبریرین اپریل 29، 2008 #432 تھا زندگی میں مرگ کا کھٹکا لگا ہوا اڑنے سے پیشتر بھی، مرا رنگ زرد تھا (چچا)
نوید صادق محفلین مئی 4، 2008 #433 نہ کوئی رنگِ تبسم، نہ حرارت کی رمق زندگی ہے کہ کوئی سوکھی ہوئی ٹہنی ہے شاعر: سید آلِ احمد
ت تیشہ محفلین مئی 18، 2008 #435 رفتہ رفتہ زندگی کے حادثے بڑھتے گئے قربتوں کی اوٹ میں جب فاصلے بڑھتے گئے پہلے کب تھا شہر میں پینے پلانے کا رواج غم زیادہ ہوگئے تو میکدے بڑھتے گئے ،، ۔۔
رفتہ رفتہ زندگی کے حادثے بڑھتے گئے قربتوں کی اوٹ میں جب فاصلے بڑھتے گئے پہلے کب تھا شہر میں پینے پلانے کا رواج غم زیادہ ہوگئے تو میکدے بڑھتے گئے ،، ۔۔
ی یونس رضا معطل مئی 19، 2008 #436 مان لو موت ہی نے پیدا کیا ہے تم کو زندگی نے تو فقط مردہ کیا ہے تم کو
ی یونس رضا معطل مئی 19، 2008 #437 مان لو موت ہی نے پیدا کیا ہے تم کو زندگی نے تو فقط مردہ کیا ہے تم کو
ر راجہ صاحب محفلین مئی 19، 2008 #439 کاٹیے دن زندگی کے ان یگانوں کی طرح جو سدا رہتے ہیںچوکس پاسبانوں کی طرح الطاف حسین حالی
ت تیشہ محفلین مئی 19، 2008 #440 کھیل ہوتی نہیں تیرگی رات کی میں نے کاٹی ہے جو زندگی رات کی کوئی جیسے ہی نظروں سے اُوجھل ہوا بجھُ گئی ناگہاں روشنی رات کی ۔
کھیل ہوتی نہیں تیرگی رات کی میں نے کاٹی ہے جو زندگی رات کی کوئی جیسے ہی نظروں سے اُوجھل ہوا بجھُ گئی ناگہاں روشنی رات کی ۔